
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان ’مکمل جنگ بندی‘ آئندہ چند گھنٹوں میں نافذ العمل ہو جائے گی۔ایران کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل اپنے حملے روک دے تو ایران بھی اپنے حملے بند کر دے گا تاہم اسرائیل کی جانب سے تاحال کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا۔تہران پر صبح کے چار بجے تک شدید فضائی حملے جاری رہے۔ یہ وہ مہلت تھی جو ایران نے اسرائیل کو حملے روکنے کے لیے دی تھی۔اس سے پہلے ایران نے اپنی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے ردعمل میں قطر میں واقع امریکی فضائی اڈے پر میزائل داغے۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان حملوں میں کوئی امریکی یا قطری جانی نقصان نہیں ہوا۔ انھوں نے ایرانی کارروائی کو ’انتہائی کمزور‘ قرار دیا اور ایران کا بروقت پیشگی اطلاع دینے پر شکریہ ادا کیا۔قطر کا کہنا ہے کہ العدید میں واقع امریکی فوجی اڈے کی طرف داغے گئے تمام میزائلوں کو ناکارہ بنا دیا گیا ہے اور اس حملے کو 'کھلی جارحیت' اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔ ’اسرائیل کارروائیاں بند کر دے تو ہمارا جوابی حملوں کا کوئی ارادہ نہیں:‘ ٹرمپ کی جانب سے جنگ بندی کے دعوے کے بعد ایرانی وزیر خارجہ کا پیغام