
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیرصدارت کراچی میں محرم الحرام کے جلوسوں، مجالس اور دیگر مذہبی تقاریب کی سیکورٹی کے حوالے سے شعیہ علماء واکابرین کے ساتھ اہم اجلاس ہوا ۔
اجلاس کو ایڈیشنل آئی جی نے کراچی کے مختلف اضلاع میں محرم الحرام کی مناسبت سے منعقدہ جلوسوں، مجالس اور دیگر تقریبات کی سیکورٹی پلان کے حوالے سے بریفنگ دی جس میں بتایا کہ کراچی کے تمام اضلاع میں محرم الحرام کے سیکورٹی انتظامات کے حوالے سےمشاورتی اجلاس منعقد کیے جاچکے ہیں، مساجد، امام بارگاہوں، راستوں، اور دیگر مذہبی مقامات پر پولیس کی نفری تعینات کردی گئی ہے ہر ضلع میں پولیس کا انسپیکٹر رینک کا افسر"فوکل پرسن" تعینات کردیا گیا ہے جو تمام شعیہ تنظیموں کے نمائندگان سے رابطے میں رہے گا.
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ معروف شیعہ علماء اورذاکرین کو اسپیشل سیکورٹی فراہم کی جائے گی ، ڈی آئی جی سیکورٹی اینڈ ایمرجنسی یونٹ مجموعی طور پر کراچی میں سیکورٹی کے فوکل پرسن ہونگے .
اس حوالے سے سینٹرل پولیس آفس کراچی میں "مرکزی محرم آپریشن روم "قائم کردیا گیا ہےاور مرکزی محرم آپریشن روم مورخہ 25 جون سے باقاعدہ اپنے کام کا آغاز کردیگا جبکہ 13 محرم تک یہ آپریشن روم مسلسل 24 گھنٹے تین شفٹوں میں کام کریگا، مرکزی محرم آپریشن روم کا کام فوری اور بروقت ریسپانس کے ضمن میں مرکزی پلیٹ فارم فراہم کرنا ہوگا.
آپریشن روم بروقت انٹیلی جینس کلیکشن اور قابل عمل انٹیلی جینس پر فوری ایکشن کو یقینی بنائیگا، صوبائی سطح پر محرم کے جملہ امور و اقدامات کو مسلسل مانیٹرنگ کریگا، 24 گھنٹوں پر مشتمل سرویلنس، رپورٹنگ کی باقاعدہ ایک دستاویز مرتب کریگا، تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے قریبی روابط رکھے گا۔
آئی جی سندھ کا مزید کہنا تھا کہ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر، سیف سٹی سرویلنس نیٹ ورکس اور مقامی پولیس سسٹم سے مسلسل رابطوں میں رہیگا، سینٹرل پولیس آفس کراچی، تمام پولیس رینج،زونز، اضلاع اور رینج کی سطح پر کنٹرول رومز کےمابین بطور مرکزی کمیونیکیشن پوائنٹ کام کریگا، مرکزی محرم آپریشن روم کے قیام کا مقصد بہترین اور مؤثر روابط کے تحت محرم الحرام 2025 کو ہر لحاظ سے پرامن اور محفوظ بنانا ہے۔
سینٹرل پولیس آفس کراچی میں منعقدہ اجلاس میں ایڈ یشنل آئی جی کراچی، ڈی آئی جیز سیکورٹی اینڈ ایمرجنسی یونٹ ، زونل ڈی آئی جیز ، اسپیشل برانچ، ضلعی ایس ایس پیز، سمیت شعیہ مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علماء ، اکابرین اور مختلف تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی ۔