
پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع زیارت میں ایک نوجوان نے بہادری اور انسانیت کی مثال قائم کرتے ہوئے اپنی جان پر کھیل کر ڈیم میں ڈوبتی تین خواتین میں سے دو کو زندہ بچا لیا۔وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے نوجوان کی بہادری کو سراہتے ہوئے تعریفی سرٹیفکیٹ اور پی ڈی ایم اے میں نوکری دینے کا اعلان کیا ہے۔حکام کے مطابق یہ واقعہ اتوار کو زیارت کے علاقے منہ کے زڑگئی ڈیم میں اس وقت پیش آیاجب علاقے کی تین خواتین 16 سالہ روبینہ ،ان کی کزن 17 سالہ بی بی عقیدہ اور رشتہ دار خاتون بی بی نجمہ لکڑیاں جمع کر رہی تھیں۔اس دوران اچانک روبینہ پاؤں پھسلنے سے ڈوب گئیں۔ انہیں بچانے کی کوشش میں باقی دونوں خواتین بھی ڈوب گئیں۔مقامی افراد کے مطابق واقعے کے وقت وہاں کوئی ریسکیو ٹیم موجود نہیں تھی۔ اسی دوران قریب پہاڑ پر موجود ایک خانہ بدوش نوجوان شمائل خان ملاخیل نے یہ منظر دیکھا تو فوراً دوڑتا ہوا آیا اور بغیر کسی حفاظتی جیکٹ اور سامان کے پانی میں چھلانگ لگا دی۔شمائل خان نے جان پر کھیلتے ہوئے بی بی عقیدہ اور بی بی نجمہ کو بچا لیا تاہم روبینہ کو تلاش نہ کر سکا۔بعدازاں ریسکیو ٹیم لیویز اور ضلعی انتظامیہ کی مدد سے کئی گھنٹے کی کوششوں کے بعد روبینہ کی لاش نکالی گئی۔بی بی روبینہ کے چچا زاد بھائی محمد اجمل نے اردونیوز کو بتایا کہ ہمارے علاقے میں گیس نہیں، بجلی بھی گزشتہ سات ماہ سے بند ہے، اس لیے لوگ لکڑیاں بطور ایندھن استعمال کرتے ہیں۔دو گھنٹوں کی مسلسل کوشش کے بعد تیسری لڑکی کو مردہ حالت میں برآمد کیا گیا (فوٹو: ویڈیو گریب)صنوبر کے جنگلات پر مشتمل اس پہاڑی علاقے میں سیلاب اپنے ساتھ جنگل سے لکڑیاں بہا کر لاتا ہے جسے مقامی مرد و خواتین ایندھن کے لیے جمع کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سیلابی ریلوں کے ساتھ نرم مٹی بھی بہہ کر آتی ہے۔ جب ڈیم خشک ہو جاتا ہے تو لوگ یہ مٹی نکال کر پہاڑی علاقوں میں زمینوں کو زراعت کے قابل بنانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ مٹی نکالنے کی وجہ سے ڈیم کے اندر کئی گڑھے بن جاتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ’شروع میں ڈیم میں پانی کی سطح کم تھی، اس لیے ہمارے گھر کی خواتین ڈیم میں اتر گئی تھیں لیکن انہیں اندازہ نہیں تھا کہ ڈیم میں مٹی نکالنے کی وجہ سے جگہ جگہ گڑھے بنے ہیں اور وہاں پانی گہرا ہے۔ روبینہ ایسے ہی ایک گڑھے میں گر گئی جو بارش کے پانی میں چھپ گیا تھا۔‘’روبینہ نے مدد کے لیے پکارا تو میری بہن عقیدہ بی بی اور رشتہ دار خاتون بھی ڈیم میں اتر گئیں لیکن وہ خود بھی پانی میں ڈوبنے لگیں۔ حادثے کے وقت وہاں مدد کے لیے گھر والے اور نہ ہی باقی لوگ موجود تھے۔ اس دوران وہاں ایک خانہ بدوش نوجوان نے دور سے یہ منظر دیکھا اور اپنی جان خطرے میں ڈال پانی میں چھلانگ لگا دی۔‘محمد اجمل نے بتایا کہ ’شمائل خان ہمارے لیے فرشتہ ثابت ہوا اگر وہ نہ آتا تو دو مزید جانیں ضائع ہو سکتی تھیں۔ وہ ہمارا رشتہ دار ہے نہ قبیلے کا پھر بھی صرف انسانیت کی خاطر جان پر کھیل گیا۔ ہم اس کے شکر گزار ہیں۔‘اس واقعے کے عینی شاہد مفتی محمد شفیق نے بتایا کہ ’جب میں وہاں پر پہنچا تو شمائل خان دو خواتین کو بچا چکا تھا۔ وہ تیسری خاتون کو بچانے کی مسلسل کوشش کر رہا تھا مگر پانی اتنا گدلا تھا کہ کچھ نظر نہیں آ رہا تھا۔ یہ واقعی ایک غیرمعمولی ہمت کا مظاہرہ تھا۔‘سوشل میڈیا پر شمائل خان کی بہادری کو سراہا جا رہا ہے (فوٹو: ویڈیو گریب) ڈپٹی کمشنر زیارت ذکاء اللہ درانی نے بتایا کہ اطلاع ملتے ہی لیویز اور ریسکیو ٹیم اسسٹنٹ کمشنر زیارت کی سربراہی میں جائے وقوعہ پر پہنچی۔ دو گھنٹوں کی مسلسل کوشش کے بعد تیسری لڑکی کو مردہ حالت میں برآمد کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ گدلے پانی اور ڈیم کے غیر متوازن سطح کی وجہ سے ریسکیو میں مشکلات پیش آئیں۔اردو نیوز کی کوششوں کے باوجود شمائل خان سے رابطہ نہیں ہو سکا تاہم سوشل میڈیا پر ایک مختصر انٹرویو میں شمائل خان نے پشتو زبان میں حادثے سے متعلق بتاتے ہیں کہ ’میں بھاگ کر آیا اور پہلے ایک خاتون اور پھر دوسری خاتون کو باہر نکالا اور جب تیسری تک پہنچا تو وہ ڈوب چکی تھی۔‘سوشل میڈیا پر شمائل خان کی بہادری کو سراہا جارہا ہے۔وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بھی اپنے ایک بیان میں شمائل خان کی بہادری اور جرأت کو سراہا اور انہیں نقد انعام، تعریفی اسناد اور پی ڈی ایم اے بلوچستان کی ریسکیو فورس میں سرکاری ملازمت دینے کا اعلان کیا۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ شمائل خان نے انسانیت کی خاطر بغیر کسی لالچ کے اپنی زندگی پر کھیل کر دو انسانوں کی جان بچائی۔شمائل خان کو محکمہ کی ریسکیو فورس میں شامل کرنے کے لیے کارروائی شروع کر دی گئی ہے (فوٹو: ویڈیو گریب)انہوں نے کہا کہ ’جس نے ایک انسان کی جان بچائی، اس نے پوری انسانیت کو بچایا۔ شمائل خان نہ صرف بلوچستان اور پاکستان بلکہ پوری انسانیت کا فخر ہیں۔ ایسے افراد ہمارے معاشرے کے اصل ہیرو ہیں۔‘وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ بلوچستان آدھا پاکستان ہے، یہاں ریسکیو ٹیموں کو متعلقہ جگہوں پر پہنچنے میں کافی وقت لگتا ہے، ایسے میں سول سوسائٹی سے شمائل خان جیسے بہادر لوگ صف اول میں رہ کر انسانیت کی خدمت کررہے ہیں۔ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے فیصل پانیزئی کے مطابق وزیراعلیٰ کی ہدایت پر شمائل خان کو محکمہ کی ریسکیو فورس میں شامل کرنے کے لیے کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔