
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے خیبر پختونخوا حکومت کو آفر دی ہے کہ ہارس ٹریڈنگ کا راستہ روکنے کے لیے تجویز ہے کہ حکومت اور اپوزیشن مشترکہ امیدوار سامنے لائے۔
گورنر خیبر پختونخوا آفس کے مطابق 11 سنیٹرز میں سے 5 اپوزیشن جماعتیں اور 6 سیٹیں حکومت لے لیں جس سے صوبے میں ہارس ٹریڈنگ کا راستہ روکا جاسکتا ہے۔
فیصل کریم کنڈی کے مطابق اگر حکومت اس فارمولے کے تحت تیار نہیں ہے تو اس وقت وقت خیبر پختونخوا ایوان میں 35 آزاد ایم پی ایز ہیں جو سینیٹ میں اپنی مرضی کا فیصلہ کرسکتے ہیں جس سے اپوزیشن جماعتیں 5 کے بجائے مزید ایک اور سینیٹر کو منتخب کرسکتے ہیں۔
حکومتی ذرائع کے مطابق گورنر خیبر پختونخوا سینیٹ انتخابات میں 6 سینیٹرز کامیاب کرانے کا دعویٰ کھلے عام ہارس ٹریڈنگ ہے، ذمہ دار عہدے پر فائز گورنر خیبر پختونخوا کے خلاف الیکشن کمیشن قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہیے کیونکہ اپوزیشن کے جتنے ارکان صوبائی اسمبلی میں ہیں اس سے زائد سیٹیں نکالنے کا دعویٰ کرنا ہارس ٹریڈنگ ہے، گورنر کے بیانات میں تضاد ہے ایک طرف ہارس ٹریڈنگ کا راستہ روکنے کی آفر کرتے ہیں تو دوسری جانب سے خود اپنے بیان کی نفی کرتے ہوئے 6 سینیٹرز منتخب کرنے کا دعویٰ بھی کررہے ہیں۔