
پاکستان کے صوبہ پنجاب میں مون سون کی بارشوں کے باعث حادثات میں ہلاکتوں کی تعداد 33 ہو گئی ہے جبکہ 90 شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔دوسری جانب محکمہ موسمیات نے ملک کے متعدد اضلاع میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔بدھ کو پنجاب ریسکیو کے ترجمان نے ایک بیان میں بارش کے باعث حادثات کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 33 اموات میں سے 13 ہلاکتیں ضلع لاہور میں ہوئیں۔ریسکیو کے محکمے کے ترجمان نے بتایا کہ فیصل آباد میں 8، پاکپتن میں چار، ضلع شیخوپورہ اور ضلع اوکاڑہ میں تین، تین، اور ننکانہ صاحب اور ساہیوال میں ایک، ایک ہلاکت ہوئی۔’سب سے زیادہ اموات لاہور کے مضافاتی گاؤں مرید وال میں پانچ ہوئیں جن میں دو معصوم بچے شامل ہیں۔‘لاہور کے علاقوں مومن پورہ، مشن کالونی رائیونڈ، کوٹ جمال پورہ اور شاہدرہ میں کچے مکانات کی چھتیں گرنے سے ہلاکتیں ہوئیں۔ادھر محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ موسلا دھار بارش کے باعث کشمیر، اسلام آباد و راولپنڈی، خطہ پوٹھوہار، شمال مشرقی پنجاب، ڈی جی خان، گلگت بلتستان، چترال، دیر، سوات، شانگلہ، مانسہرہ، مری، گلیات، کوہستان، ایبٹ آباد، بونیر، صوابی، نوشہرہ اور مردان کے برساتی ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔ٹریول ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ شدید بارشوں کے باعث خیبر پختونخوا، مری، گلیات، کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ٹریفک کی آمد ورفت متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق شدید بارشوں کے باعث گوجرانوالہ، لاہور، سیالکوٹ، سرگودھا، فیصل آباد، نوشہرہ، پشاور، اسلام آباد و راولپنڈی کے نشیبی علاقے زیرِآب آنے کا اندیشہ ہے اور شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔پیش گوئی میں کہا گیا ہے کہ بدھ کی رات سے جمعرات تک بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہے گا۔ جبکہ آندھی اور جھکڑ چلنے کے باعث کمزور انفرا سٹرکچر اور کھڑی فصلوں کو نقصان کا اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے۔