
’’جتنا غلیظ، اُتنا لذیذ‘‘
"یہی وہ ذائقہ ہے جو صفائی نہ ہونے کی وجہ سے آتا ہے، گندہ ہو تو سمجھو مزیدار ہے۔"
"اگر یہ چوہا چین میں پایا جاتا تو اسے فرائی کرکے کھا لیتے!"
"اب یہی آلودہ ٹشو لوگ اپنے ہاتھ اور منہ صاف کرنے کے لیے استعمال کریں گے۔"
"Ratatouille فلم دیکھو، پتا چلے گا کہ چوہے کیسے اصل کھانے کا ذائقہ نکالتے ہیں۔"
"بٹ کڑاہی کی مقبولیت دیکھو، اب تو چوہے بھی یہاں کھانے آتے ہیں!"
پاکستان کے مشہور دیسی ریسٹورنٹ ’’بٹ کڑاہی‘‘ کا شمار اُن مقامات میں ہوتا ہے جو ذائقے کے شوقین افراد کی پہلی پسند ہیں۔ لاہور سے سفر کا آغاز کرنے والا یہ ریسٹورنٹ اب کراچی، اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت کئی بڑے شہروں میں اپنی شاخیں کھول چکا ہے۔ لیکن ان دنوں ’’بٹ کڑاہی‘‘ کسی لذیذ ڈش کی وجہ سے نہیں بلکہ راولپنڈی صدر میں واقع اپنی ایک شاخ میں صفائی کی خراب صورتحال پر تنقید کی زد میں ہے۔
View this post on Instagram A post shared by Info News Network-INN (@infonewsnetwork)
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہورہی ہے جس میں ریسٹورنٹ کے آؤٹ ڈور ڈائننگ ایریا میں چوہوں کو بے خوف گھومتے اور برتنوں کے پاس کھیلتے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں ایک چوہا تو ٹشو باکس کے اندر گھستا اور پھر باہر نکلتا بھی دکھائی دیتا ہے۔ یہ ویڈیو نہ صرف صارفین کے لیے تشویش کا باعث بنی بلکہ اس پر طنز و مزاح کا طوفان بھی برپا ہو گیا۔
ویڈیو کو مختلف سوشل میڈیا پیجز نے شیئر کیا، اور عوام نے بٹ کڑاہی کی ’’غلیظ مگر لذیذ‘‘ شہرت پر ہنسی کا طوفان کھڑا کر دیا۔ تبصروں کا ایک لامتناہی سلسلہ جاری ہے، جس میں طنزیہ انداز سے کہا جا رہا ہے کہ "اصل ذائقہ انہی چوہوں کی بدولت آتا ہے" یا "یہ چوہے اب سروس اسٹاف کا حصہ ہیں!"
ریسٹورنٹ انتظامیہ کی جانب سے تاحال کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی، مگر صارفین مطالبہ کر رہے ہیں کہ اتنے معروف اور بڑے نام کے ساتھ صفائی ستھرائی کا معیار بھی بلند ہونا چاہیے۔ ورنہ ’’بٹ کڑاہی‘‘ کے لذیذ کھانوں کے ساتھ "چوہے کا عنصر" ایک ناقابلِ معافی داغ بن سکتا ہے۔
یہ واقعہ ایک بار پھر ثابت کرتا ہے کہ صرف ذائقہ ہی کافی نہیں، صحت اور صفائی بھی ہر کھانے کی بنیادی شرط ہونی چاہیے – خاص طور پر ایسے برانڈز کے لیے جو ملک بھر میں اپنی پہچان رکھتے ہیں۔