
قلات میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے معروف قوال کے اہل خانہ نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ ان کے زخمی بھائیوں کو فوری طور پر کراچی منتقل کیا جائے تاکہ وہ اپنے بھائی کے جنازے میں شرکت کر سکیں۔ واقعہ کے بعد جاں بحق قوال کی لاش تو کراچی منتقل کر دی گئی ہے، تاہم ان کے بھائی عمران صابری، فیصل صابری اور ناصر اب بھی بلوچستان میں زیر علاج ہیں اور کوئٹہ میں پھنسے ہوئے ہیں۔
اہل خانہ نے پریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "ہم نے جنازے کی نماز عصر کے وقت ادا کرنی تھی لیکن ہمارے تینوں بھائی ابھی تک کوئٹہ میں موجود ہیں، ہم اس وقت تک جنازہ ادا نہیں کریں گے جب تک ہمارے بھائی واپس نہیں آجاتے۔"
اہل خانہ نے اعلیٰ حکام سے پرزور اپیل کی ہے کہ فوری اقدامات کیے جائیں تاکہ زخمی بھائیوں کو کراچی لایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ "ہماری حکومت سے گزارش ہے کہ وہ فوری طور پر ہمارے بھائیوں کی منتقلی کو یقینی بنائے تاکہ وہ اپنے شہید بھائی کے جنازے میں شرکت کر سکیں۔"
واقعے نے نہ صرف قوال برادری کو غم میں مبتلا کیا ہے بلکہ عام شہری بھی اس افسوسناک سانحے پر گہرے دکھ کا اظہار کر رہے ہیں۔ زخمی بھائیوں کی حالت بہتر بتائی جا رہی ہے، تاہم اہل خانہ کا اصرار ہے کہ ان کی جسمانی موجودگی جنازے میں انتہائی ضروری ہے۔
عوامی حلقوں اور فنکار برادری نے بھی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ متاثرہ خاندان کو فوری ریلیف فراہم کیا جائے اور قلات حملے میں ملوث دہشتگردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔