
ایران کے نومنتخب صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان پاکستان کے دو روزہ سرکاری دورے پر لاہور پہنچ گئے ہیں۔ یہ اُن کا صدر بننے کے بعد پہلا غیر ملکی اور خصوصی طور پر پہلا پاکستانی دورہ ہے، جسے دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
ایرانی صدر کا طیارہ جیسے ہی لاہور ایئرپورٹ پر اترا، ان کا استقبال مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کیا۔ استقبال کے بعد تینوں رہنما ایک ہی گاڑی میں ایئرپورٹ سے روانہ ہوئے، جو مہمان نوازی کے خصوصی انداز کی عکاسی کرتا ہے۔
ڈاکٹر پزشکیان کے ہمراہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اور دیگر اہم شخصیات پر مشتمل اعلیٰ سطح کا وفد بھی پاکستان آیا ہے، جس کی موجودگی اس دورے کی اہمیت کو مزید بڑھا دیتی ہے۔
دفتر خارجہ کے مطابق ایرانی صدر اپنے دورہ پاکستان کے دوران صدر آصف علی زرداری سے علیحدہ ملاقات کریں گے، جبکہ وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ وفود کی سطح پر بات چیت بھی شیڈول ہے۔ ان ملاقاتوں میں باہمی تجارت، سرحدی تعاون، توانائی اور خطے کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو متوقع ہے۔
یاد رہے کہ رواں برس 27 مئی کو وزیراعظم شہباز شریف نے ایران کا دورہ کیا تھا، جس کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نئی سنجیدگی اور ہم آہنگی دیکھنے میں آئی ہے۔ اب ایرانی صدر کا جوابی دورہ انہی روابط کو مزید مستحکم بنانے کی ایک کڑی سمجھا جا رہا ہے۔
یہ دورہ نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان سیاسی سطح پر اعتماد کی فضا کو مضبوط کرے گا بلکہ اقتصادی و سلامتی امور میں مشترکہ حکمت عملی کے دروازے بھی کھول سکتا ہے۔