
کراچی کے صنعتی علاقے کورنگی میں ہونے والی 97 لاکھ روپے کی بڑی ڈکیتی میں پولیس کو اہم کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ ایس ایس پی کورنگی طارق نواز نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ جدید تکنیکی شواہد کی بنیاد پر کارروائی کرتے ہوئے دو اہم ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جن کے قبضے سے 35 لاکھ روپے نقد، 12 موبائل فون، چھینا گیا اسلحہ اور واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی بھی برآمد ہوئی ہے۔
گرفتار افراد صرف اس واردات تک محدود نہیں تھے، بلکہ یہ ایک منظم گروہ کا حصہ ہیں جو نہ صرف بینک وینز کو نشانہ بناتا ہے بلکہ شہریوں کو بینک سے نکلتے ہی لوٹنے، اسٹریٹ کرائم اور کار چوری جیسے جرائم میں بھی ملوث رہا ہے۔
ایس ایس پی کے مطابق یہ گروہ 8 سے 10 افراد پر مشتمل ہے، جن میں سے کچھ کا تعلق سندھ اور کچھ کا بلوچستان سے ہے۔ اس گینگ کا مرکزی کردار دیدار جاکھرانی نامی شخص ہے، جو تاحال پولیس کی گرفت سے باہر ہے۔
تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ واردات میں پانچ افراد نے براہِ راست حصہ لیا جبکہ ایک ہی گاڑی کو دو مختلف وارداتوں میں استعمال کیا گیا۔ ملزمان کا مجرمانہ پس منظر پہلے سے ریکارڈ پر موجود ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ کوئی معمولی جرائم پیشہ گروہ نہیں بلکہ ایک منظم اور تربیت یافتہ نیٹ ورک ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فرار ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں اور امید ہے کہ جلد باقی مفرور عناصر بھی قانون کی گرفت میں ہوں گے۔ یہ پیش رفت شہر میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز اور منظم وارداتوں کے خلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سنجیدہ کارروائی کا مظہر ہے۔