
”میوزک، شاعری، ڈرامے، فاسٹ بولنگ یا ایئر فورس, پاکستان ہمیشہ بازی لے جاتا ہے“
”میں انڈین ہوں لیکن فخر سے کہتا ہوں، موسیقی کے معاملے میں کوک اسٹوڈیو پاکستان کا کوئی مقابلہ نہیں“
”بطور افریقی، مجھے اندازہ نہیں تھا کہ بھارت پاکستان سے اتنا جلن رکھتا ہے“
”پاکستانی ڈرامے اور موسیقی میں جو جذبہ ہے، وہ کہیں اور نہیں“
”بنگلہ دیشی ہونے کے ناطے میں نے ہمیشہ دیکھا ہے کہ اصل ٹیلنٹ پاکستان میں ہوتا ہے"
کوک اسٹوڈیو پاکستان کے مشہور گانے ”پار چناں دے“ سے شہرت پانے والی بھارتی گلوکارہ شلپا راؤ ایک بار پھر خبروں میں ہیں، لیکن اس بار وجہ تعریف نہیں بلکہ تنقید ہے۔ آٹھ سال پہلے نووری بینڈ کے ساتھ مل کر گایا گیا یہ گانا آج بھی یوٹیوب پر 3 کروڑ 40 لاکھ سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے۔ لیکن حالیہ دنوں میں، شلپا راؤ کا ایک متنازع بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں وہ بظاہر کوک اسٹوڈیو پاکستان پر تنقیدی لہجے میں گفتگو کرتی نظر آتی ہیں۔
ایک بھارتی شو میں میزبان نے سوال کیا: ”پاکستانی کوک اسٹوڈیو بھارتی کوک اسٹوڈیو سے بہتر کیوں ہے؟“
شلپا راؤ نے جواب دیا: ”کیونکہ پاکستان میں کوک اسٹوڈیو پورے سال کی سب سے بڑی چیز ہے، ان کا مین فوکس یہی ہے۔ لیکن بھارت میں کوک اسٹوڈیو ہمارا اصل فوکس نہیں۔ ہمیں بھی جنوبی بھارت کی طرح اپنے دیسی کلچر کو اپنانا چاہیے، جو اپنی روایتی دھُنوں پر فخر کرتے ہیں۔“
ان کے اس بیان پر سوشل میڈیا پر شدید ردِعمل سامنے آیا ہے۔ مختلف ممالک کے صارفین نے شلپا کے بیان کو”حسد“پر مبنی قرار دیا اور کوک اسٹوڈیو پاکستان کی عالمی سطح پر پذیرائی کو سراہا۔ کئی صارفین نے ان کے تبصرے کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کو پاکستان کی فنی کامیابیوں سے جلن ہے۔
جہاں ایک بھارتی صارف نے خود تسلیم کیا کہ پاکستانی موسیقی کے سامنے کوئی نہیں، وہیں بنگلہ دیش اور افریقہ سے بھی پاکستانی ٹیلنٹ کی تعریف کی گئی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستانی صارفین نے بھی اس موقع پر خود اعتمادی سے جواب دیا۔ ایک صارف نے لکھا: ”ہم صرف کوک اسٹوڈیو پر انحصار نہیں کرتے، ہمارے ہر ڈرامے کا اپنا الگ ساؤنڈ ٹریک ہوتا ہے۔" اس تمام بحث میں ایک بات تو واضح ہے کوک اسٹوڈیو پاکستان نہ صرف سرحدوں کے پار بلکہ پوری دنیا میں ایک موسیقی کا معیار بن چکا ہے، اور اگر کوئی تنقید کر بھی رہا ہے تو وہ یقیناؐ اس کی کامیابی کا ثبوت ہے۔