
خیبرپختونخوا میں مقیم رجسٹرڈ افغان باشندوں کے لیے حکومت نے واپسی کا اعلان کر دیا ہے۔ صوبائی محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کردہ نئے اعلامیے کے مطابق وہ افغان شہری جو پی او آر (پروف آف رجسٹریشن) کارڈ رکھتے ہیں، انہیں فوری طور پر پاکستان چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ ان افراد کی قانونی رجسٹریشن کی مدت 30 جون 2025 کو ختم ہو چکی ہے، جس کے بعد ان کا قیام پاکستان میں غیر قانونی ہے۔ وفاقی وزارت داخلہ نے 31 جولائی کو اس فیصلے کی توثیق کرتے ہوئے ہدایت جاری کی کہ ان افغان باشندوں کو واپس بھجوایا جائے گا۔
محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ جن افغان شہریوں کے پاس نہ ویزا ہے اور نہ ہی پاسپورٹ، ان کا پاکستان میں رہنا اب قانون کے دائرے میں نہیں آتا۔ اس لیے پشاور اور لنڈی کوتل میں قائم کیے گئے ٹرانزٹ پوائنٹس پر فوری طور پر پہنچ کر واپسی کے انتظامات مکمل کیے جائیں۔
اعلامیے میں افغان مہاجرین کو سخت پیغام دیتے ہوئے واضح کیا گیا ہے کہ 30 جون کے بعد کسی بھی غیر رجسٹرڈ یا دستاویزات کے بغیر موجود افغان شہری کو غیر قانونی تارک قرار دیا جائے گا، اور ان کے خلاف قانون کے تحت کارروائی بھی ہو سکتی ہے۔
حکام نے افغان مہاجرین سے اپیل کی ہے کہ وہ حکومت سے تعاون کریں اور واپسی کے اس عمل کو پرامن طریقے سے مکمل ہونے دیں تاکہ کسی بھی قسم کی ناخوشگوار صورتحال سے بچا جا سکے۔