
چین کی معروف کمپنی ژونگ ٹونگ کی جانب سے کم قیمت پر بسیں فراہم کرنے کی پیشکش کے باجود حکومت خیبر پختونخوا نے پنجاب میں مبینہ طور پر بلیک لسٹڈ چینی کمپنی سے فی بس دو ہزار ڈالر مہنگی خریدنے کی منظوری دے دی۔
حکومت خیبرپختونخوا اور چینی کمپنی گولڈن ڈریگن کے مابین بی آر ٹی بسوں کی خریداری کا معاہدہ کیا گیا ہے۔ معاہدے کے تحت صوبائی حکومت گولڈن ڈریگن کمپنی سے 50 مزید بسیں خریدے گی جبکہ کمپنی دو 12 میٹر لمبی بسیں مفت فراہم کرے گی۔
جمعہ 5 ستمبر کو صوبائی کابینہ نے گولڈن ڈریگن کے ساتھ اس معاہدے کی منظوری دی ہے۔ یہ 50 نئی بسیں خیبر روڈ، رنگ روڈ، اور باڑہ روڈ پر چلائی جائیں گی۔ نئی بسیں 2017-18 کے معاہدے کے تحت خریدی جائیں گی جس کیلیے کمپنی نے فی بس کی قیمت ایک لاکھ 55 ہزار 530 امریکی ڈالر ظاہر کی ہے۔ جن کی پاکستان کرنسی میں ایک بس کی قیمت 4 کروڑ 40 لاکھ روپے بنتی ہے۔ بسوں کی خریداری اور دیگر مدات میں مجموعی طور پر 3 ارب 20 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔
گولڈن ڈریگن کی جانب سے مفت فراہم کی جانے والی 2 بسوں کی مالیت 8 کروڑ 80 لاکھ روپے ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل چین کی معروف کمپنی ژونگ ٹونگ نے حکومت خیبر پختونخوا کو 50 نئی 12-میٹر ڈیزل ہائبرڈ بی آر ٹی بسوں کی فراہمی کی باضابطہ پیشکش کی ہے۔ یہ پیشکش کمپنی نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کو بھیجے گئے خط کے ذریعے کی۔
خط میں بتایا گیا کہ ژونگ ٹونگ بسیں پہلے ہی کراچی میں گرین لائن اور اورنج لائن منصوبوں کے تحت کامیابی سے چل رہی ہیں اور کمپنی کا خیال ہے کہ وہ پشاور بی آر ٹی کے لیے بھی مارکیٹ ریٹ سے کم نرخ پر حکومت خیبر پختونخوا کو بسیں فراہم کرے۔ کمپنی نے اپنے خط میں مزید کہا ہے کہ وہ 50 بسیں فی بس 153,530 امریکی ڈالر کے حساب سے فراہم کرے گی جبکہ اسی ماڈل کی قیمت مارکیٹ میں ایک لاکھ امریکی ڈالر زیادہ ہے، یوں حکومت کو مجموعی طور پر 1 لاکھ ڈالر کی بچت ہوگی۔
کمپنی نے حکومت خیبر پختونخوا کو آفر دی ہے کہ اگر کمپنی سے 50 بسیں خریدتی ہے تو حکومت کو 2 اضافی بسیں مفت میں فراہم کی جائیں گی جبکہ تمام بسوں کی ڈیلیوری 90 سے 120 دن میں ہوگی، گارنٹی کے سلسلے میں کمپنی کا کہنا ہے کہ تمام بسوں کی 3 سالہ مینٹیننس سپرویژن گارنٹی میں شامل ہوگی جبکہ مین پارٹس پر وارنٹی بھی شامل ہوگی۔