
اسلام آباد: پاکستان اور افغانستان کے درمیان جاری وقفے کے بعد سرحدی گذرگاہوں کے دوبارہ کھلنے کا امکان بڑھ گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ عمل آئندہ 24 سے 48 گھنٹے کے اندر عمل میں آسکتا ہے۔
سرکاری اور غیر سرکاری ذرائع کے مطابق، دونوں ممالک کے اہلکاروں نے اتفاق کرلیا ہے کہ اگر کوئی نیا تنازعہ نہ اٹھے تو سرحد دوبارہ کھول دی جائے گی۔
خصوصاً طورخم اور چمن گذرگاہوں کی بات کی جا رہی ہے جنہیں 12 اکتوبر کو بند کیا گیا تھا۔ 12 اکتوبر کو پاکستانی سرحدی پوسٹس پر افغان طالبان یا ان کے زیر اثر عسکریت پسندوں کے حملے کے بعد سرحدی گذرگاہیں بند کی گئی تھیں۔ اس کے بعد دونوں ممالک نے قطر اور ترکی کی ثالثی میں ایک عارضی 48 گھنٹے کی جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا۔ سرحد بند رہنے کی وجہ سے تجارتی گاڑیاں اور روزمرہ استعمال کی اشیا متاثر ہوئی تھیں، جبکہ مقامی تاجر اور رہائشی شدید مشکلات کا سامنا کر رہے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر کوئی نیا تنازعہ، فائرنگ یا عسکری کارروائی نہ ہو تو سرحد دوبارہ کھول دی جائے گی۔ ابتدا میں تجارتی اور ضروری اشیا کی نقل و حمل کے لیے عمل درآمد ممکن ہے، جبکہ بعد میں عام مسافروں کے لیے مکمل کھلنا ممکن ہے۔