
امریکا کے سب سے بڑے شہر نیویارک میں میئر کا الیکشن جیت کر زہران ممدانی نے تاریخ رقم کردی۔ وہ شہر کے پہلے مسلم اور جنوبی ایشیائی نژاد میئر بن گئے ہیں۔ 34 سالہ ڈیموکریٹک سوشلسٹ ممدانی نے سابق گورنر اینڈریو کومو اور ریپبلکن امیدوار کرٹس سلوا کو شکست دی۔
سی بی ایس کے مطابق ممدانی نے 6 لاکھ 77 ہزار 615 ووٹ (49.6 فیصد) حاصل کیے جبکہ اینڈریو کومو کو 5 لاکھ 68 ہزار 488 (41.6 فیصد) ووٹ ملے۔
جیت کے بعد اپنے پہلے خطاب میں زہران ممدانی نے کہا آج خوف کی شکست اور امید کی جیت ہوئی ہے، نیویارک میں موروثی سیاست کا خاتمہ ہوگیا ہے۔ یہ شہر آپ کا ہے جمہوریت بھی آپ کی ہے اور مستقبل ہمارے ہاتھ میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیویارک کے محنت کشوں، تارکین وطن اور نچلے طبقے نے تمام رکاوٹوں کے باوجود تبدیلی ممکن بنائی۔ ہم نے سیاست کا صفحہ پلٹ دیا ہے۔ میں مسلمان ہوں، سوشلسٹ ہوں، نوجوان ہوں اور مجھے اس سب پر فخر ہے۔
زہران ممدانی نے نیویارک کے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکسی ڈرائیورز، نرسز اور ورکنگ کلاس نے ثابت کردیا کہ طاقت عوام کے ہاتھ میں ہے۔ یہ فتح میری نہیں بلکہ عام شہری کی فتح ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیویارک میں اسلامو فوبیا کی کوئی گنجائش نہیں، ہم ایک ایسی شہری حکومت بنائیں گے جو سب کے لیے فائدے مند ہو۔ خطاب کے دوران انہوں نے قرآنِ کریم کی آیات بھی پڑھیں۔
انہوں نے ارب پتی طبقے کی ٹیکس چوری اور بدعنوانی کے خاتمے کا عزم کرتے ہوئے کہا کہ اب نیویارک صرف امیروں کا شہر نہیں رہے گا۔
زہران ممدانی یوگنڈا میں بھارتی نژاد خاندان میں پیدا ہوئے اور 7 برس کی عمر میں امریکا منتقل ہوگئے۔ وہ 2018 میں امریکی شہری بنے اور ریاستی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔
اسی روز ورجینیا میں ڈیموکریٹ امیدوار ایبیگیل اسپینبرگر ریاست کی پہلی خاتون گورنر بن گئیں جبکہ غزالہ ہاشمی امریکا کی پہلی مسلم خاتون قرار پائیں جو کسی ریاستی سطح کے عہدے پر منتخب ہوئیں۔ نیو جرسی میں بھی ڈیموکریٹس نے کامیابی حاصل کی۔