
گڈو کشمور لنک روڈ سے مسافر بس سے اغوا کیے گئے مسافروں کے معاملے میں پولیس نے بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے مقابلے کے بعد 18 میں سے 11 مغوی مسافروں کو بازیاب کرا لیا ہے، جبکہ کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن تاحال جاری ہے۔
ایس ایس پی گھوٹکی کے مطابق مسافروں کے اغوا کے بعد پولیس اور کچے کے ڈاکوؤں کے درمیان کچے کے علاقے سون میانی کے قریب مقابلہ ہوا جس کے نتیجے میں گیارہ مغویوں کو بحفاظت بازیاب کروا لیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ آپریشن میں بکتر بند گاڑیوں اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا، جبکہ ڈاکوؤں کے ٹھکانوں پر ڈرون حملے بھی کیے گئے۔
ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ شدید دھند کے باعث آپریشن میں مشکلات کا سامنا رہا، تاہم پولیس کی کارروائیاں مسلسل جاری ہیں۔ بازیاب کرائے گئے مسافروں میں سے دو افراد زخمی ہوئے، جنہیں طبی امداد کے لیے اوباڑو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ تمام بازیاب مغویوں کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
ڈی ایس پی اوباڑو کے مطابق پولیس نے پورے علاقے کی ناکہ بندی کر رکھی ہے بھاری نفری تعینات ہے اور ڈاکوؤں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ بدستور جاری ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دیگر مغویوں کی بازیابی اور ڈاکوؤں کے مکمل خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔
واضح رہے کہ گڈو کشمور لنک روڈ پر ایک مسافر بس پر 15 سے 20 مسلح ڈاکوؤں نے حملہ کیا تھا جس دوران شدید فائرنگ کے نتیجے میں بس کے تین ٹائر برسٹ ہو گئے تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق ڈاکوؤں نے بس سے مرد مسافروں کو تشدد کے ساتھ نیچے اتار کر اغوا کر لیا جبکہ خواتین اور بچوں کو چھوڑ دیا گیا۔ عینی شاہد کا کہنا ہے کہ ڈاکو تقریباً آدھے گھنٹے تک فائرنگ کرتے رہے۔