
کراچی کے جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی انتظامیہ نے کئی سال سے کھڑے ناکارہ طیاروں کو ہٹانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ائیرپورٹ ذرائع کے مطابق مختلف ایئرلائنز کے یہ طیارے اب کباڑ میں تبدیل ہو چکے ہیں اور ائیرپورٹ کے آپریشنل اور سیکیورٹی ماحول کے لیے خطرہ بن رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی ائیرپورٹ کے جنک یارڈ میں 25 سے زائد ناکارہ طیارے موجود ہیں جن میں پرندوں نے گھونسلے بنا لیے ہیں جبکہ چوہوں اور دیگر جانوروں کی موجودگی کی بھی اطلاعات ہیں۔ کئی طیارے قانونی تنازعات اور مقدمات کے باعث طویل عرصے سے ہٹائے نہیں جا سکے تھے۔
ائیرپورٹ ذرائع کے مطابق جنک یارڈ میں سب سے زیادہ 20 طیارے بند ہونے والی نجی ایئرلائن کے ہیں جبکہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کے سات ناکارہ طیارے بھی وہاں موجود ہیں جنہیں ٹھکانے لگانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ ایئر انڈس سمیت دیگر ملکی و غیر ملکی کارگو اور مسافر بردار طیارے بھی کئی برسوں سے ائیرپورٹ پر کھڑے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ناکارہ طیاروں میں متعدد مرتبہ آگ لگنے کے واقعات پیش آ چکے ہیں جبکہ طویل عرصے سے گراؤنڈ طیاروں سے پرزے چوری ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔ ان مسائل کے پیش نظر ائیرپورٹ اتھارٹی نے طیاروں کو ہٹانے اور جنک یارڈ خالی کرنے کے لیے مختلف آپشنز پر غور شروع کر دیا ہے۔
حکام کے مطابق آئندہ مرحلے میں ناکارہ طیاروں کو مرحلہ وار ہٹا کر کراچی ائیرپورٹ کے جنک یارڈ کو مکمل طور پر خالی کرنے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے تاکہ ائیرپورٹ کو محفوظ، صاف اور مؤثر آپریشنل ماحول فراہم کیا جا سکے۔