روس نے یوکرین پر ایک ہزار کلو میٹر دور اپنے علاقے استرا خان سے میزائل داغ دیا، روس کی جانب سے یوکرین پر انٹر کانٹی نینٹل بیلسٹک میزائل سے حملہ تاریخ میں پہلی بار کیا گیا ہے۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق روس نے یوکرین پر بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا تجربہ کرلیا، جو تقریباً 6 دہائی قبل اس کے تیار کیے جانے کے بعد اس کا پہلا جنگی استعمال ہے۔مزید رپورٹ کیا کہ اس کے علاوہ روس نے یوکرین کے علاقے ڈینیپرو کو نشانہ بنانے کے لیے ملٹی پل انڈیپینڈنٹ ٹارگیٹ ایبل ری انٹری وہیکلزٹیکنالوجی کا استعمال کیا، جو اس ٹیکنالوجی کا بھی پہلا استعمال ہے۔انٹر کانٹی نینٹل بیلسٹک میزائل کی رینج ساڑھے 5 ہزار کلومیٹر سے زیادہ ہے اور یہ جوہری، کیمیائی اور حیاتیاتی وار ہیڈ لے جانے کے لیے بنائے گئے ہیں۔یہ ایک روایتی وار ہیڈ بھی لے جا سکتا ہے، جسے روس نے مبینہ طور پر آر ایس-26 روبیز بیلسٹک میزائل میں استعمال کیا تھام یہ میزائل یوکرین میں تباہ شدہ مقام سے ایک ہزار کلومیٹر دور روس کے علاقے استراخان سے داغا گیا تھا۔واضح رہے کہ چند روز قبل امریکی جو بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے مبینہ اجازت کے بعد یوکرینی فوج نے روس پر پہلی بار لانگ رینج امریکی میزائل سے حملہ کر دیا تھا، جس پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے نیوکلیئر حملے کے حوالے سے حد کو کم کر دیا تھا۔نظرثانی شدہ ڈاکٹرائن میں ان خطرات کا خاکہ پیش کیا گیا ہے، جس کے تحت دنیا کی سب سے بڑی ایٹمی طاقت روس جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے بارے میں سوچنے پر مجبور ہو جائے۔اس ڈاکٹرائن کو ’دی بیسک آف اسٹیٹ پالیسی اِن دی فیلڈ آف نیوکلیئر ڈیٹرنس‘ کہا جاتا ہے۔نئی ڈاکٹرائن میں کہا گیا ہے کہ روس یا اس کے اتحادی بیلاروس کو روایتی ہتھیاروں کے ساتھ جارحیت کا سامنا کرنا پڑا، اور اس سے خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو شدید خطرہ پیدا ہوا، تو کریملن نیوکلیئر حملے کرنے پر غور کرے گا۔