
کراچی میں بجلی کی بندش کے خلاف دائر درخواست پر سندھ ہائیکورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر کی درخواست ناقابلِ سماعت قرار دے کر مسترد کردی۔
سندھ ہائیکورٹ میں درخواست کی سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ لائن لاسز کی بنیاد پر کی جانے والی لوڈشیڈنگ غیر قانونی ہے، جس سے شہریوں کی روزمرہ زندگی بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ لوڈشیڈنگ سے متعلق معاملہ نیپرا کے دائرہ اختیار میں آتا ہے، اس لیے درخواست گزار کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اپنی شکایت نیپرا میں درج کرائے۔عدالت نے مزید حکم دیا کہ نیپرا ایک ماہ کے اندر شکایت پر فیصلہ کرے اور اپنی رپورٹ ایم آئی ٹی 2 میں جمع کرائے۔
فیصلے میں عدالت نے مشاہدہ کیا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق لوڈشیڈنگ سے متعلق براہِ راست درخواستیں عدالت میں قابلِ سماعت نہیں، جبکہ نیپرا ایکٹ کے سیکشن 39 کے تحت درخواست گزار کے پاس نیپرا سے رجوع کرنے کا قانونی راستہ موجود ہے۔