پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے آج اپنی پارٹی کو احتجاج اور ڈی چوک اسلام آباد میں دھرنے کی کال دے رکھی ہے۔پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر وفاقی اور پنجاب حکومت نے سکیورٹی کے سخت انتظامات کر رکھے ہیں۔دارالحکومت اسلام آباد کے بیشتر داخلی و خارجی راستوں کو رکاوٹیں لگا کر بند کر دیا گیا ہے جبکہ ریڈزون بھی مکمل طور پر سِیل ہے۔پنجاب کے لوگ فساد کے لیے تیار نہیں ہیں، عظمیٰ بخاریپنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ورکرز اور عام شہریوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانا ہے، مریم نواز مانیٹرنگ کر رہی ہیں۔اتوار کو پریس کانفرنس سے خطاب میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب کو کیسے ڈکیتوں کے حوالے کر دیں، تلخ فیصلے کرنا حکومت کی مجبوری ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کے لوگ فساد کے لیے تیار نہیں ہیں، ایم این اے اور ایم پی اے بھی ان کے فساد کا حصہ نہیں بننا چاہتے۔مختلف شہروں میں ڈیٹا انٹرنیٹ سروسز معطلپاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے وفاقی دارالحکومت اسلام سمیت ملک کے مختلف شہروں میں ڈیٹا انٹرنیٹ بند کر دیا ہے۔جن علاقوں میں جزوی طور پر انٹرنیٹ بحال ہے، وہاں بھی صارفین کو واٹس ایپ اور وی پی این کے استعمال میں مشکلات کا سامنا ہے۔اس سے قبل سنیچر کی شام وفاقی وزارت داخلہ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو ملک کے بڑے شہروں انٹرنیٹ سروسز بند کرنے کے لیے خط لکھا تھا۔وزارت داخلہ کے ترجمان نے کہنا تھا کہ ’سکیورٹی سکیورٹی کے خدشات والے علاقوں میں موبائل ڈیٹا اور وائی فائی سروس کی بندش کا تعین کیا جائے گا۔‘اسلام آباد میں سخت سکیورٹی اقداماتوفاقی حکومت نے رینجرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ خیبر پختونخوا سے آنے والے مظاہرین کو ہر صورت کٹی پہاڑی پر روکیں۔رینجرز کو 26 نمبر چونگی اسلام آباد پر بھی تین مختلف شفٹوں میں تعینات کردیا گیا ہے۔پیٹرول پمپس انتظامیہ کے مطابق انہیں اسلام آباد کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ انہیں کسی وقت بھی پیٹرول پمپس بند کرنے کی ہدایت جاری کی جا سکتی ہے۔تاہم ترجمان پاکستان ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے مطابق ملک کے تمام ایئرپورٹس پر فلائٹ آپریشنز معمول کے مطابق جاری رہیں گے۔سول ایوی ایشن اتھارٹی میں پروازیں معطل ہونے کی افواہوں کو مسترد کیا ہے۔راولپنڈی: چکری کے قریب سی ٹی ڈی سے فائرنگ کے تبادلے میں تین دہشت گرد ہلاکراولپنڈی چکری کے قریب سی ٹی ڈی اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں تین دہشت گرد ہلاک جبکہ دو فرار ہو گئے ہیں۔اتوار کو صوبہ پنجاب پولیس کی انسداد دہشت گردی کے شعبے (سی ٹی ڈی) کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا کہ ’سی ٹی ڈی نے دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے خفیہ معلومات کی بنیاد پر کارروائی کی تھی جس کے بعد دہشت گردوں نے سی ٹی ڈی ٹیم پر فائرنگ کر دی۔‘بیان کے مطابق ’دہشت گردوں کے قبضے سے خودکش جیکٹ، سیفٹی فیوز وائر، رائفلیں، آئی ای ڈی بم اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے۔‘’ہلاک دہشت گردوں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ دہشت گرد راولپنڈی پر بڑے حملے کی منصوبہ بندی مکمل کرچکے تھے۔‘اس سے قبل محکمہ داخلہ خیبرپختونخوا نے تحریک انصاف احتجاج کے دوران خودکش حملوں اور دہشت گردی کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے ہائی الرٹ جاری کیا تھا۔تھریٹ الرٹ کے مطابق دہشت گردوں نے اسلام آباد میں تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران خودکش حملے کا منصوبہ بنایا ہے۔