پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے آج اپنی پارٹی کو احتجاج اور ڈی چوک اسلام آباد میں دھرنے کی کال دے رکھی ہے۔پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر وفاقی اور پنجاب حکومت نے سکیورٹی کے سخت انتظامات کر رکھے ہیں۔دارالحکومت اسلام آباد کے بیشتر داخلی و خارجی راستوں کو رکاوٹیں لگا کر بند کر دیا گیا ہے جبکہ ریڈزون بھی مکمل طور پر سِیل ہے۔پنجاب کے لوگ فساد کے لیے تیار نہیں ہیں، عظمیٰ بخاریصوبہ پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ورکرز اور عام شہریوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانا ہے، مریم نواز مانیٹرنگ کر رہی ہیں۔اتوار کو پریس کانفرنس سے خطاب میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب کو کیسے ڈکیتوں کے حوالے کر دیں، تلخ فیصلے کرنا حکومت کی مجبوری ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کے لوگ فساد کے لیے تیار نہیں ہیں، ایم این اے اور ایم پی اے بھی ان کے فساد کا حصہ نہیں بننا چاہتے۔وزیر اعلٰی علی امین گنڈا پور کی سربراہی میں قافلہ پشاور سے اسلام آباد کے لیے روانہ وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی سربراہی میں قافلہ پشاور سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہو گیا ہے۔وزیر اعلٰی صوابی سے کارکنوں کو لیڈ کرتے ہوئے اسلام آباد پہنچیں گے۔صوبائی وزرا اور دیگر صوبوں سے ارکان پارلیمان کا قافلہ صوابی پہنچ چکا ہے۔تمام قافلے صوابی کے مقام پر وزیراعلی کا انتظار کریں گے جہاں سے پھر اسلام آباد کے لیے روانہ ہوں گے۔اس سے قبل مشیرِ اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا تھا ’جعلی حکومت کے پاس اب بھی وقت ہے کہ مطالبات پورے کر لیں ورنہ بنگلہ دیش جیسی صورتحال کے لیے تیار رہیں۔‘پی ٹی آئی سندھ کا قافلہ آج رات اسلام آباد پہنچے گا، ترجمانپی ٹی آئی نے کہا ہے کہ آج دوپہر 2 بجے نارتھ کراچی بارہ دری سے ریلی کا آغاز کا ہوگا جو شارع پاکستان پر اختتام پذیر ہو گی اور جہاں دھرنا دیں گے۔گزشتہ روز پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کی قیادت میں کراچی سے اسلام آباد کارروان روانا ہوا تھا جو پنجاب پہنچ چکا ہے۔پی ٹی آئی سندھ میڈیا سیل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کارروان پنجاب کے مختلف راستوں سے ہوتا ہوا آج رات تک اسلام آباد پہنچے گا۔بیان کے مطابق پی ٹی آئی سندھ کے کارروان کو راستے میں شکار پولیس نے تشدد کا نشانا بنایا جبکہ سکھر میں پولیس و انتظامیہ نے راستے بند کر دیے تھے اور خندقیں کھودی ہوئی تھیں۔لاہور کی تمام بڑی شاہراہیں بند، پی ٹی آئی احتجاج کے لیے تیارپاکستان تحریک انصاف کے قافلوں کو روکنے کے لیے لاہور کے داخلی اور خارجی راستوں کو بند کر دیا گیا ہے۔ پولیس کی بھاری نفری بھاٹی چوک، آزادی چوک، بتی چوک اور شاہدرہ چوک میں تعینات ہے۔پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ ’تحریک انصاف لاہور کے ارکان اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز لاہور میں احتجاج کریں گے۔ پی ٹی آئی لاہور کی قیادت،کارکنان بتی چوک پر احتجاج کریں گے۔‘’راستے کھلنے کے بعد دیگر شہروں سے بھی لوگ اسلام آباد کا رخ کریں گے۔عوام اور کارکنان دوپہر 12 بجے تک بتی چوک پہنچیں۔‘لاہور میں شاہدرہ چوک سے نیازی شہید چوک کی جانب کینٹینر لگے ہیں۔ بیگم کوٹ سے شاہدرہ چوک دونوں اطراف کینٹینر لگے ہیں۔امامیہ کالونی پھاٹک پر دونوں اطراف میں کینٹینر لگے ہیں۔سگیاں ان آؤٹ کینٹینر لگے ہیں۔اس کے علاوہ آزادی فلائی اوور سے نیازی شہید چوک مزدے ٹرک لگا کے بند کیا گیا ہے۔دوسری جانب رِنگ روڈ اور موٹر وے مکمل بند ہے۔ اولڈ راوی پل دونوں اطراف سے بند ہے۔200 سے زائد گرفتار، امن برقرار رکھنے کے لیے کارروائیاں کی جا رہی ہیں: آئی جی اسلام آبادآئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے کہا ہے کہ قانون کے تحط پولیس اپنی ڈیوٹی انجام دے رہی ہے، جب کوئی مشقوق اطلاع ملتی ہے تو اس کے خلاف کاروائی کرتے ہیں۔اسلام آباد ڈی چوک میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے آئی جی نے کہا ہے کہ امن کو برقرار رکھنے کے لیے کاروائیاں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک 200 سے زائد ان افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جو پولیس کو مطلوب تھے۔ آئی جی اسلام آباد کا کہنا تھا کہ رکاوٹوں سے سڑکیں مکمل طور پر بلاک نہیں ہے بلکہ جہاں راستہ بند ہے وہاں دوسرا راستہ کھلا رکھا گیا ہے۔مختلف شہروں میں ڈیٹا انٹرنیٹ سروسز معطلپاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے وفاقی دارالحکومت اسلام سمیت ملک کے مختلف شہروں میں ڈیٹا انٹرنیٹ بند کر دیا ہے۔جن علاقوں میں جزوی طور پر انٹرنیٹ بحال ہے، وہاں بھی صارفین کو واٹس ایپ اور وی پی این کے استعمال میں مشکلات کا سامنا ہے۔اس سے قبل سنیچر کی شام وفاقی وزارت داخلہ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو ملک کے بڑے شہروں انٹرنیٹ سروسز بند کرنے کے لیے خط لکھا تھا۔وزارت داخلہ کے ترجمان نے کہنا تھا کہ ’سکیورٹی سکیورٹی کے خدشات والے علاقوں میں موبائل ڈیٹا اور وائی فائی سروس کی بندش کا تعین کیا جائے گا۔‘اسلام آباد میں سخت سکیورٹی اقداماتوفاقی حکومت نے رینجرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ خیبر پختونخوا سے آنے والے مظاہرین کو ہر صورت کٹی پہاڑی پر روکیں۔رینجرز کو 26 نمبر چونگی اسلام آباد پر بھی تین مختلف شفٹوں میں تعینات کردیا گیا ہے۔پیٹرول پمپس انتظامیہ کے مطابق انہیں اسلام آباد کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ انہیں کسی وقت بھی پیٹرول پمپس بند کرنے کی ہدایت جاری کی جا سکتی ہے۔تاہم ترجمان پاکستان ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے مطابق ملک کے تمام ایئرپورٹس پر فلائٹ آپریشنز معمول کے مطابق جاری رہیں گے۔سول ایوی ایشن اتھارٹی میں پروازیں معطل ہونے کی افواہوں کو مسترد کیا ہے۔راولپنڈی: چکری کے قریب سی ٹی ڈی سے فائرنگ کے تبادلے میں تین دہشت گرد ہلاکراولپنڈی چکری کے قریب سی ٹی ڈی اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں تین دہشت گرد ہلاک جبکہ دو فرار ہو گئے ہیں۔اتوار کو صوبہ پنجاب پولیس کی انسداد دہشت گردی کے شعبے (سی ٹی ڈی) کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا کہ ’سی ٹی ڈی نے دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے خفیہ معلومات کی بنیاد پر کارروائی کی تھی جس کے بعد دہشت گردوں نے سی ٹی ڈی ٹیم پر فائرنگ کر دی۔‘بیان کے مطابق ’دہشت گردوں کے قبضے سے خودکش جیکٹ، سیفٹی فیوز وائر، رائفلیں، آئی ای ڈی بم اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے۔‘’ہلاک دہشت گردوں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ دہشت گرد راولپنڈی پر بڑے حملے کی منصوبہ بندی مکمل کرچکے تھے۔‘اس سے قبل محکمہ داخلہ خیبرپختونخوا نے تحریک انصاف احتجاج کے دوران خودکش حملوں اور دہشت گردی کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے ہائی الرٹ جاری کیا تھا۔تھریٹ الرٹ کے مطابق دہشت گردوں نے اسلام آباد میں تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران خودکش حملے کا منصوبہ بنایا ہے۔