
شری مودی جی بہار میں تھے تو انگریزی بھاشا میں ناپ تول کر کچھ شبد بولے، نظر آرہا تھا کہ ریہرسل خوب کر رکھی ہے، معلوم ہو رہا تھا کہ یہ شبد بہار کے باسیوں کے لیے نہیں، پاکستان اور دنیا بھر کے لیے ہیں۔بہار میں چناؤ کی بہار ہے، میدان تپ رہا ہے، ایسے میں مودی جی سے بہتر کلاکار بھلا اور کون ہوسکتا ہے۔ جنگ کی دھمکی دے دی۔ پھر ایک اور موقع پر فرمایا کہ سمے سِمیت ہے اور لکش بڑے ہیں۔ یہ کہتے ہوئے ان کی آنکھوں کی پتلیاں عجب گجب ڈھا رہی تھیں حالانکہ یہ شبد انڈیا کے بحثیت مجموعی ترقیاتی اہداف پر مبنی تھے لیکن مودی جی نے ان دنوں جو روپ طاری کر رکھا ہے اس بیچ ایسے جملے بھی معنی خیز معلوم ہوتےہیں۔پہلگام میں پہل کس نے کی، بائی سرن نامی وادی پرسکون سیاحتی مرکز کہلاتی ہے، ساتھ ہی امرناتھ کی یاترہ کا علاقہ بھی ہے۔ زپ لائن پر سیاحت کرتے ایک سیاح نے سیلفی کیمرہ سے ویڈیو فلمائی جو ان دنوں خاصی وائرل ہے، اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اس سیاح کے بیک گراونڈ میں زندگی معمول کے مطابق چل رہی ہے اور اچانک اندھا دھند فائرنگ شروع ہو جاتی ہے۔لوگ ادھر ادھر جان بچانے کے لیے بھاگتے ہیں۔ یعنی یہ بیانیہ کہ دہشت گردوں نے شناخت کر کے مارا، اس ویڈیو سے ثابت نہیں ہوتا۔ فوری تین خاکے جاری کیے گئے، چند گھنٹوں بعد علم ہوا کہ واقعہ دوپہر ایک پچاس سے دو بیس تک پیش آیا اور قریبی تھانے یعنی انت ناگ میں دو بج کر تیس منٹ پر ایف آئی آر بھی درج ہوچکی۔واقعہ پر بہر حال افسوس کہ معصوم جانوں کا ضیاع جہاں بھی ہوگا انسانیت تڑپے گی لیکن اس کی آڑ میں پاکستان مخالف زہر اگلتی زبانیں اور مودی کا ’گودی میڈیا‘ ناقابل فہم حد تک ’مینٹل‘ ہو چکا۔پہلگام حملے کے فوری بعد انڈیا نے پاکستان پر الزامات لگانا شروع کر دیا۔ (فوٹو: اے پی)اس کا اثر مودی سرکار کی بھاشا اور بدن بولی میں بھی خوب جھلک رہا ہے۔ نارتھ کمانڈ کے جرنیل کی تبدیلی ہو یا پھر سابق را افسر کی نیشنل سکیورٹی ایڈوائزری میں بطور چیئرمین تعیناتی۔ دنیا بھر کی طاقتوں کے سامنے اپنا مدعا خاص انداز میں پرستت کرنا ہو یا پھر وار فئیر انفارمیشن جیسے نئے قائم شدہ فوجی شعبے کے افسر جنرل پراتیک شرما کی کشمیر میں تعیناتی۔ معلوم ہوتا ہے کہ بیانیے کی جنگ کیساتھ ساتھ عملی طور پر بھی مودی سرکار جنگی جنون سے ہانکی ہوئی ہے۔جنتا کے سامنے جو لکش رکھ دیے ان سے واپسی بھی مشکل اور ان لکشوں کی تکمیل کے لیے مکمل جنگی صورتحال کے نتیجے میں بچ نکلنے کی راہ بھی مشکل۔ بدلے میں پاکستان سرکار کی جانب سے آزادانہ تحقیقات کی پیشکش انتہائی دلیرانہ اقدام ہے، جس کا تا حال مودی سرکار کوئی مثبت جواب نہیں دے سکی۔مودی نے پہلگام حملے کے ذمہ داروں کو دنیا کے آخری کونے تک پیچھا کرنے کا عزم کیا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)ترجمان پاکستانی فوج کی حالیہ پریس کانفرنس اس سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے کیونکہ اس مختصر گفتگو میں فوج نے بتایا کیا کہ کیسے انڈین فوجی پاکستان میں آتنک یعنی دہشت گردی پھیلانے میں ملوث ہیں، وٹس ایپ چیٹ سے لے کر آڈیو نوٹس اور پھر مطلوبہ اہداف کی لوکیشن سے لے کر دھماکہ خیز مواد نصب کرنے کی تربیتی ویڈیوز تک پاکستان میں مقامی ہینڈلزر تک پہنچائی جاتی رہیں۔جعفر ایکسپریس حملے کے دوران بھی دہشتگردوں کی سیٹ لائن کمینونیکشن اور ان کے رابطوں پر ڈوزئیر تیار ہونے کی جانکاری ہے۔ یہاں بھی ہاتھ انڈین ہے۔ اس پریس کانفرنس کا اصل مدعا تھا ہی یہی کہ صاحب شواہد اور شازش میں یہ فر ق ہوتا ہے۔ ذمہ دار ذرائع بتلاتے ہیں کہ پہلگا م واقعے کے فوری بعد پاکستان نے اگلے دو چار دن تسلی سے اپنے تئیں تحقیقات کو یقینی بنایا اور یہی وجہ ہے کہ پھر پاکستان کی بدن بولی اور حالیہ پریس کانفرنسز میں نیوٹرل انکوائری جیسی دلیرانہ پیشکش کرتے ہوئے ذرا برابر بھی کنفیوژن نہ تھی۔حکومت پاکستان کی جانب سے پہلگام حملے کی آزادانہ تحقیقات کی پیشکش انتہائی دلیرانہ اقدام ہے۔ (فوٹو: سکرین گریب)مدعا اب اس وار ہسٹیریا کا ہے جس کی زد میں مودی سرکار سے لے کر گودی میڈیا بھی جا چکا ہے۔ عرض ہے کہ اس سلسلے میں امریکی سرکار سے لے کر دیگر احباب بھی اب مکمل طور پر شامل حال ہوچکا۔ فل سکیل جنگ کی صورت میں سرمایہ کار فوراً بھاگ نکلتے ہیں، انڈیا کی بڑھتی معیشت کسی صورت جنگی حالات میں اتنا بڑا اپ سیٹ برداشت نہیں کر سکے گی۔ یہی نہیں بلکہ انڈیا میں دنیا بھر کے سرمایہ کار بھی اس جنگ کے متحمل نہیں ہوسکتے۔لائن آف کنٹرول پر کچھ مقامات کو ٹارگٹ کرنے اور رفال کا تجربہ کرنے کے علاوہ انڈیا کے پاس عملی طور پر دیگر آپشنز محدود ہوتی جا رہی ہیں۔ چند روز پہلے کچھ بھارتی سینا کے سابق افسران سے بات چیت کا اتفاق ہوا تو جہاں وہ اپنی عددی اور جنگی ساز و سامان کی برتری پر اترا رہے تھے وہیں ایک جملہ بار بار دہراتے ہوئے وہ افسردہ بھی ہو رہے تھے۔ ان سابقین کا ماننا تھا کہ برتری اپنی جگہ لیکن اصل مسئلہ یہ ہے کہ پاکستانی سینا پچھلے بیس یا پچیس برس سے مسلسل یدھ میں ہے اور یدھ بھی ان دیکھے دشمن کیساتھ۔ اس یدھ نے اس سینا کو بدل دیا ہے۔ ان دیکھے کو مار گرانے والے دیکھنے والوں کیساتھ کیا کریں گے؟ یہی چنتا ہے۔