
"پٹاخہ بھی پھٹ جائے تو الزام پاکستان پر، آٹھ لاکھ فوج کے باوجود واقعہ ہوگیا تو نالائقی کس کی؟"
یہ سوال اٹھایا تھا شاہد آفریدی نے اور پھر جیسے بھارت کی سرکاری مشینری کو کرنٹ لگ گیا ہو۔ سابق کپتان کے سچ بولنے پر انڈین میڈیا، کرکٹرز، اور اب باکسرز تک تلملا اٹھے ہیں۔
پہلگام حملے پر بھارتی افواج کی کارکردگی پر سوال اٹھاتے ہوئے آفریدی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ اگر مقبوضہ کشمیر جیسے حساس علاقے میں اتنی بڑی فورس کے باوجود حملہ ہو گیا تو پھر ذمہ داری کا بوجھ پاکستان پر کیوں ڈالا جا رہا ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج اپنی ناکامی دوسروں کے سر نہ ڈالے، بلکہ آئینہ دیکھے۔
آفریدی کے اس بیان کے بعد بھارتی کرکٹ حلقوں میں جیسے زلزلہ آ گیا۔ پہلے شیکھر دھون آگے بڑھے، اب ان کی صف میں انڈین باکسر گورو بیدھری بھی شامل ہو گئے جنہوں نے 1971 کی جنگ کا حوالہ دے کر پاکستان کو "طاقت" کا سبق نہ پڑھانے کا مشورہ دے ڈالا۔ مگر وہ یہ "بھول" گئے کہ 1965 کی جنگ میں کیا ہوا، یا پھر ابھینندن کس طرح چائے پی کر واپس گئے تھے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ایک سادہ مگر کڑوا سچ بولنے پر نہ صرف شاہد آفریدی کا یوٹیوب چینل بند کر دیا گیا بلکہ شعیب اختر، باسط علی اور ہانیہ عامر جیسے کئی پاکستانی اسٹارز کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
بھارتی حکومت کے سخت ردعمل پر سوشل میڈیا صارفین بھی خاموش نہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ ایک بیان پر کرکٹرز، میڈیا، اور اب باکسرز تک صفائیاں دینے لگے ہیں۔ یہ سب کچھ بتاتا ہے کہ سچ کی چوٹ سب سے گہری ہوتی ہے۔