
شہر میں پانی کا بحران سنگین شکل اختیارکر گیا اور مختلف علاقوں میں 25 دن سے پانی کی فراہمی شدید متاثر ہے جبکہ شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے سخی حسن ہائیڈرنٹ بند کرادیا۔ کراچی میں پانی کا بدترین بحران ہے جس کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کی فراہمی شدید متاثر ہے اور متعدد علاقوں میں 25 دن سے پانی کی فراہمی بند ہے جس کی وجہ سے شہری مہنگے داموں ٹینکرز خرید کر اپنی ضروریات پوری کرر ہے ہیں۔متاثرہ علاقوں میں کورنگی، لانڈھی، گلشن اقبال،جمشید روڈ، لیاقت آباد، ناظم آباد، دستگیر، ایف بی ایر یا کے مختلف بلاکس، بلد یہ ٹاون سمیت دیگر علاقے شامل ہیں جہاں پانی کی شدید قلت ہوگئی ہے۔ دوسری جانب گھارو پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کا بریک ڈاون ہوا ہے اور ترجمان واٹر کارپوریشن کے مطابق ہفتے کی صبح بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا جس کی وجہ سے شہر کو تین کروڑ گیلن پانی فراہم نہیں کیا جا سکا۔ترجمان کا کہنا تھا کہ مختلف علاقوں میں پانی کی فراہمی متاثر ہوگی، جن میں بن قاسم، پورٹ قاسم ٹاؤن، شاہ فیصل ٹاؤن ، پی این سی مہران اور پی اے ایف بیس فیصل میں پانی کی فراہمی متاثر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ نیپا پمپنگ اسٹیشن پر کئی گھنٹوں تک بجلی کی فراہمی معطل رہی ہے جس کی وجہ سے گلشن اقبال میں پانی کی فراہمی بری طرح متاثرہوئی۔اطلاعات کے مطابق این ای کے پمپنگ اسٹیشن پر بھی بجلی کی آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری ہے، جس کی وجہ سےپانی کی فراہمی متاثر ہوئی۔ ضلع وسطی میں پانی کے ستائے شہریوں نے سخی حسن ہائیڈرنٹس پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ہائیڈرنٹ بندکر دیا۔مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھائے ہو ئے تھے جس میں نعرے درج تھے کہ ضلع وسطی کو پانی دیا جا ئے، مظاہرے میں رکن سندھ اسمبلی جمال احمد بھی شریک تھے۔ احتجاج میں شریک شہریوں کا کہنا ہے کہ کئی دن ہو گئے ہیں، ہمارے علاقے میں پانی نہیں آرہا ہے جبکہ ہائیڈرنٹ سے پانی کی فراہمی جا ری ہے۔مظاہرین نے دونوں سڑکوں کو بند کرکے احتجاج کیا، جس کی وجہ سے سخی حسن ہائیڈرنٹ سے پانی کی فراہمی کئی گھنٹوں تک بند رہی۔