
پاکستان کے ساتھ حالیہ جھڑپوں کے بعد انڈیا کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جدید لڑاکا طیارے کا پروٹوٹائپ تیار کرنے کے ایک پروگرام کی منظوری دے دی ہے۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق مقامی ہتھیاروں کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے انڈیا کی حکومت کا یہ تازہ ترین اقدام ہے۔انڈیا دنیا میں ہتھیار درآمد کرنے والے بڑے ممالک میں سے ایک ہے اور اس نے جوہری ہتھیار رکھنے والے پاکستان اور چین کے ساتھ تناؤ کے پیشِ نظر اپنی افواج کو جدید ہتھیاروں سے لیس کرنے کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل کیا ہے۔وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے منگل کو پانچویں جنریشن کے ایڈوانسڈ میڈیم کمبیٹ ایئرکرافٹ (اے ایم سی اے) کے پروٹوٹائپ کی منظوری دی۔انڈین وزارت دفاع نے ایک بیان میں اسے انڈیا کی مقامی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے کی جانب ’ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔‘’ہوائی جہاز کا ڈیزائن تیار کرنے کی ذمہ داری وزارت دفاع کے تحت ایک سرکاری ادارے ایروناٹیکل ڈیویلپمنٹ ایجنسی (اے ڈی اے) کی ہوگی اور صنعتی شراکت داری کے ذریعے اس پروگرام پر عمل درآمد کیا جائے گا۔‘سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (ایس آئی پی آر آئی) نے گذشتہ برس بتایا تھا کہ ’انڈیا نے ہتھیاروں کی خریداری میں مسلسل اضافہ کیا ہے جو 2109 سے 2023 کے دوران عالمی سطح پر ہونے والی تمام درآمدات کا تقریباً 10 فیصد بنتا ہے۔‘انڈیا نے رواں برس اپریل میں لڑاکا جہاز بنانے والی فرانسیسی کمپنی ’ڈسالٹ ایوی ایشن‘ کے ساتھ 26 رفال لڑاکا طیاروں کی خریداری کے لیے اربوں ڈالر کے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ واضح رہے کہ انڈیا نے اس سے قبل فرانس سے 36 رفال لڑاکا طیارے حاصل کیے تھے۔