’آپریشن سپائیڈر ویب‘: یوکرین کے ’غیرمعمولی‘ حملے سے انڈیا اور دیگر ممالک کیا سبق سیکھ سکتے ہیں؟


Getty Imagesیکم جون 2025 کو 100 سے زیادہ یوکرینی ڈرون روس میں فضائیہ کے اڈوں پر حملہ آور ہوئے اور اُن روسی بمبار طیاروں کو نشانہ بنایا جو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں اور جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتے تھے۔یوکرین کی ملٹری انٹیلیجنس ایجنسی ’ایس بی یو‘ کی جانب سے میڈیا کو فراہم کی گئی معلومات کے مطابق ڈرونز کو لکڑی کے کیبنز میں چھپائے گئے ٹرکوں کے ذریعے روس سمگل کیا گیا۔ یہاں سے اِن ٹرکوں کو ہوائی اڈوں پر لے جایا گیا، جن کے ڈرائیوروں کو شاید ٹرکوں میں موجود سامان کی حقیقت کا اندازہ نہیں تھا۔ روسی فضائیہ کے اڈوں کے قریب پہنچ کر ڈرون لانچ کیے گئے اور اہداف کی طرف بھیجے گئے۔آپریشن کی نگرانی کرنے والے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے سوشل میڈیا پر کہا کہ اس ’جرات مندانہ‘ حملے میں 117 ڈرون استعمال کیے گئے، جن کی تیاری میں ’ایک سال، چھ ماہ اور نو دن‘ لگے۔درحقیقت حالیہ دنوں میں یہ دوسرا موقع ہے جب دو ممالک کے درمیان تنازع یا جنگ میں ڈرون کے استعمال پر بات ہو رہی ہے۔ اس سے قبل انڈیا اور پاکستان کے درمیان تنازع کے دوران ’ڈرون وار‘ کے بارے میں کافی بحث ہوئی تھی۔پاکستان انڈیا تنازع کے دوران کئی تجزیہ کاروں نے دعویٰ کیا تھا کہ دونوں ممالک کی جانب سے ڈرونز کا استعمال ’تنازعات کے ایک نئے دور کا آغاز ہے، جسے ’ڈرون دور‘ کہا جا سکتا ہے۔ اس دور میں بغیر پائلٹ کے ہتھیار یعنی ڈرون میدان جنگ کے حالات اور سمت کا فیصلہ کریں گے۔‘یوکرین کی جانب سے روسی فضائیہ کے خلاف کیے گئے اس آپریشن کو ’سپائیڈر ویب‘ کا نام دیا گیا اور اسے یوکرین کی جانب سے روس پر کیا گیا اب تک کا سب سے مہلک حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔دعویٰ کیا جاتا ہے کہ یوکرین اس آپریشن کی تیاری گذشتہ کئی مہینوں سے کر رہا تھا۔خود ’ایس بی یو‘ کی جانب سے افشا ہونے والی معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ کئی چھوٹے ڈرون خفیہ طور پر روس میں پہنچائے گئے تھے۔اس کے بعد انھیں یوکرین سے سینکڑوں میل دور چار مختلف مقامات پر لے جایا گیا اور فوجی ایئربیس پر دور سے لانچ کیا گیا۔’آپریشن سپائیڈر ویب نے مستقبل کی جنگوں کی نوعیت ظاہر کی‘Getty Imagesگذشتہ دو ہفتے کے دوران سیز فائر کی سفارتی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں جبکہ روس کی پیش قدمی بڑھ رہی ہے اور بی بی سی کو اس کا ثبوت رودینسک میں ملااس حملے میں ہونے والے نقصان کے بارے میں دونوں فریقوں نے متضاد دعوے کیے ہیں۔ یوکرین کا کہنا ہے کہ اس نے ڈرون حملے میں 40 سے زائد روسی بمبار طیاروں کو نشانہ بنایا ہے۔جبکہ روسی وزارت دفاع نے تصدیق کی ہے کہ ملک میں پانچ مقامات پر حملے ہوئے ہیں جن میں دو مقامات پر طیاروں کو نقصان پہنچا ہے اور دیگر مقامات پر کیے گئے تمام حملوں کو ناکام بنا دیا گیا۔بی بی سی آزادانہ طور پر ان دعوؤں کی تصدیق نہیں کرتا۔ لیکن تمام دفاعی تجزیہ کار اس بات کی تصدیق کر رہے ہیں کہ یوکرین کا یہ حملہ ’بے مثال‘ ہے۔خاص طور پر جس انداز میں ڈرونز کو روس پہنچایا گیا اور پھر سیٹلائٹ یا انٹرنیٹ لنکس کے ذریعے دور سے اہداف پر داغا گیا، وہ غیر معمولی تھا۔بین الاقوامی اور سٹریٹیجک امور کی ماہر ڈاکٹر سواستی راؤ کا کہنا ہے کہ انڈیا اور دیگر ممالک جو اپنے ڈرون سسٹم تیار کر رہے ہیں، اس آپریشن سے بہت سی چیزیں سیکھ سکتے ہیں کیونکہ آپریشن ’سپائیڈر ویب‘ سے پتہ چلتا ہے کہ مستقبل میں لڑی جانے والی جنگوں کی نوعیت کیا ہو گی۔’مثال کے طور پر چھوٹے ممالک ٹیکنالوجی اور نئی ایجادات کی مدد سے بڑے اور طاقتور ممالک کا کس طرح سے مقابلہ کر سکتے ہیں اور ایسے میں انڈیا کو اس سمت میں اپنے قدم تیز کرنے ہوں گے۔‘Getty Imagesانڈیا اور پاکستان نے حال ہی میں جنوبی ایشیا کی پہلی ڈرون جنگ لڑی ہے’انڈیا کی ڈرون گیم میں بہتری کی ضرورت ہے‘بی بی سی سے بات کرتے ہوئے سواستی راؤ نے کہا کہ ’اگر انڈیا دفاعی شعبے میں ہونے والی نئی تکنیکی ایجادات کے ساتھ ہم آہنگ رہنا چاہتا ہے، تو ہم فوجی منصوبوں میں تاخیر جیسے معاملے کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔‘یاد رہے کہ ابھی چند روز قبل انڈین فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل امر پریت سنگھ نے دفاعی خریداری کے منصوبوں میں تاخیر پر تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ اُن کے علم کے مطابق اب تک ایک بھی منصوبہ وقت پر مکمل نہیں ہوا۔سواستی راؤ ان نکات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہتی ہیں کہ ’انڈیا کے ڈرون مشن میں بہتری ضرور آئی ہے لیکن اگر ہم دنیا میں قائم کیے گئے اعلیٰ معیارات کو دیکھیں تو ہم مقابلے میں نہیں ہیں۔‘ڈرون یا دھماکہ خیز مواد: یوکرین نے ’روسی قبضے کی علامت‘ کو 11 ماہ کے خفیہ آپریشن کے بعد کیسے نشانہ بنایا؟فائبر آپٹک ڈرون: یوکرین جنگ کو تیزی سے بدلنے والا یہ خوفناک نیا ہتھیار کیا ہے؟18 ماہ کی تیاری اور اربوں ڈالر نقصان کا دعویٰ: یوکرین نے ڈرون حملے سے روس اور امریکہ کو کیا پیغام دیا؟یوکرین کے آپریشن سپائڈر ویب میں کتنے بمبار طیارے تباہ ہوئے اور اس سے روس کی جنگی صلاحیت کیسے متاثر ہو گی؟اُن کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کے ساتھ حالیہ تنازع میں ہم نے چین اور ترکی کے ڈرونز کا مقابلہ کیا لیکن وہ بنیادی سطح کے ڈرون تھے، ایسی صورتحال میں اگر ہم یہ مان لیں کہ دنیا میں ٹیکنالوجی ترقی کر رہی ہے، اگر کوئی ہائی ٹیک ڈرون ہم پر حملہ کرتا ہے تو بڑے نقصان کا امکان ہو سکتا ہے۔‘سواستی راؤ کا کہنا ہے کہ ’یوکرین کا یہ ڈرون آپریشن اس لیے اتنا مشہور ہوا ہے کیونکہ یوکرین کے پاس نہ تو مناسب فضائیہ ہے اور نہ ہی فوج۔ وہ حالت جنگ میں ہیں اور جنگ میں رہتے ہوئے انھوں نے ایسا ڈرون سسٹم تیار کیا ہے جس نے سرحدوں کے اندر جا کر دنیا کی دوسری مضبوط فوجی طاقت کو نقصان پہنچایا ہے۔‘’سپائیڈر ویب آپریشن‘ سے سٹریٹجک سبقسینٹر فار سٹریٹجک اینڈ انٹرنیشنل سٹڈیز ایک معروف تھنک ٹینک ہے جو سکیورٹی اور خارجہ پالیسی سے متعلق موضوعات پر تحقیق کرتا ہے۔اس تھنک ٹینک سے منسلک کٹرینا بونڈر نے اپنے مضمون میں اُن سٹریٹجک اسباق پر روشنی ڈالی ہے جو یوکرین کے ’آپریشن سپائیڈر ویب‘ سے سیکھے جا سکتے ہیں۔بونڈر لکھتے ہیں کہ ’اس آپریشن نے ثابت کیا کہ کم لاگت والے، اوپن سورس ڈرون سسٹم میں اربوں ڈالر کے دفاعی آلات کو مؤثر طریقے سے تباہ کرنے کی صلاحیت ہے۔‘بونڈر لکھتے ہیں کہ ’یوکرین نے اپنے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے مصنوعی ذہانت کے نظام استعمال کیے، جس سے وہ ڈرون کے معیار سے قطع نظر حملے کرنے کے قابل ہوئے۔‘’یوکرین نے اس بات کو بھی یقینی بنایا کہ روس حملے میں استعمال ہونے والے آلات، جیسے ڈرون یا ان کے لانچ سسٹم کا مطالعہ نہ کر سکے۔‘ دفاعی ماہر راہل بیدی کے مطابق یوکرین کی جانب سے حملے کے لیے استعمال کیے جانے والے ڈرونز کو کواڈ کاپٹر کہتے ہیں۔ان کے مطابق یوکرینی حملے سے ظاہر ہوتا ہے کہ آپ سستے اور مؤثر طریقے سے دشمن پر حملہ کر سکتے ہیں۔بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’آج کے دور میں دشمن کی سرحد میں گھسنے یا اسے نقصان پہنچانے کے لیے براہ راست اس کا سامنا کرنے کی ضرورت نہیں ہے، آپ تین سے چار ہزار کلومیٹر دور بیٹھ کر بھی درستگی کے ساتھ حملے کر سکتے ہیں اور یوکرین نے اس آپریشن کے ذریعے یہ ثابت کر دیا ہے۔‘اس سوال پر کہ انڈیا اس آپریشن سے کیا سیکھ سکتا ہے؟ ان کا کہنا ہے ’انڈیا اس آپریشن سے صرف ایک ہی سبق سیکھ سکتا ہے کہ وہ جنگ کی تیزی سے بدلتی ہوئی نوعیت کے لیے خود کو تیار رکھے۔‘تاہم، دفاعی ماہر اور سینٹر فار ایئر پاور سٹڈیز کے سینیئر فیلو دنیش پانڈے کا خیال ہے کہ خود یوکرین اور مغربی میڈیا آپریشن کی کامیابی کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہے ہیں۔بی بی سی سے بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ یوکرین نے ان ڈرونز کو فائبر آپٹکس کیبلز کے ذریعے لانچ کیا تھا اور انھیں اپنے اہداف کے بہت قریب رکھا تھا۔ان کے مطابق ’جب آپ اہداف کے بہت قریب ہوتے ہیں تو ردعمل کا وقت بہت کم ہوتا ہے۔ اس صورتحال میں، آپ کو اینٹی ڈرون سسٹم بنانا پڑے گا جو فوری طور پر رد عمل کا اظہار کریں.‘ڈرون یا دھماکہ خیز مواد: یوکرین نے ’روسی قبضے کی علامت‘ کو 11 ماہ کے خفیہ آپریشن کے بعد کیسے نشانہ بنایا؟فائبر آپٹک ڈرون: یوکرین جنگ کو تیزی سے بدلنے والا یہ خوفناک نیا ہتھیار کیا ہے؟18 ماہ کی تیاری اور اربوں ڈالر نقصان کا دعویٰ: یوکرین نے ڈرون حملے سے روس اور امریکہ کو کیا پیغام دیا؟آپریشن سپائڈر ویب: یوکرین کی 117 ڈرونز سمگل کر کے روس میں فضائی اڈوں اور جنگی طیاروں کو نشانہ بنانے کی بڑی کارروائی’الیکٹرانک جنگ‘: مہنگے ہتھیاروں کو ناکارہ بنانے کا سستا روسی طریقہ جس نے نیٹو افواج کو حیران کر دیا

 
 

Watch Live TV Channels
Samaa News TV 92 NEWS HD LIVE Express News Live PTV Sports Live Pakistan TV Channels
 

مزید عالمی خبریں

بنگلہ دیش میں عام انتخابات اپریل 2026 میں ہوں گے، عبوری سربراہ محمد یونس کا اعلان

’صدر کا مواخذہ ہونا چاہیے‘ ، ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے درمیان لفظی جنگ کا آغاز

بنگلا دیش سے متعلق بڑی خبر، عبوری حکومت نے عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کردیا

جاپان: سالانہ شرحِ پیدائش کم ترین سطح پر، آبادی میں کمی کا سخت خطرہ

’دنیا کی خاموشی‘: سرخ لپ سٹک لگا کر افغان خواتین کا اپنے حقوق کے لیے منفرد احتجاج

ضیا یوسف کا استعفیٰ جو برطانوی دائیں بازو کی جماعت ریفارم یو کے کو متاثر کر سکتا ہے

صدر ٹرمپ اور ایلون مسک میں اختلافات شدت اختیار کرگئے، ایک دوسرے پر سنگین الزامات

ڈالر کو ایک کمزور کرنسی بنانے کا منصوبہ: کیا ٹرمپ امریکی کرنسی کی قدر میں گراوٹ لانا چاہتے ہیں؟

’آپریشن سپائیڈر ویب‘: یوکرین کے ’غیرمعمولی‘ حملے سے انڈیا اور دیگر ممالک کیا سبق سیکھ سکتے ہیں؟

’اسلام قبول کر کے‘ مکہ پہنچنے والے وہ یورپی ’جاسوس‘ جنھوں نے کعبہ کی ابتدائی تصاویر لیں اور تلاوت کی ریکارڈنگ کی

سکیورٹی کونسل میں غزہ جنگ بندی پر قرارداد پیش، امریکہ نے ایک مرتبہ پھر ویٹو کر دی

سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک میں عیدالاضحیٰ منائی جارہی ہے

دوستی ختم ہوتے ہی دشمن بن بیٹھے۔۔ ایلون مسک اور ٹرمپ کے ایک دوسرے پر سنگین الزامات ! ویڈیو

پاکستان میں بہت مضبوط لیڈر شپ ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا بیان

الزامات اور دھمکیوں کا تبادلہ: ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کا دوستی سے عداوت تک کا سفر

عالمی خبریں تازہ ترین خبریں
پاکستان کی خبریں کھیلوں کی خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ سائنس اور ٹیکنالوجی