پاکستان میں گاڑیوں پر جعلی نمبر پلیٹس کا خطرناک رجحان، سسٹم کی ناکامی یا ملی بھگت؟


پاکستان کے ساحلی شہر کراچی کے علاقے آرام باغ میں نصب سیف سٹی کیمروں نے ایک جعلی نمبر پلیٹ والی گاڑی کی نشاندہی کی جس کے بعد پولیس نے نہ صرف گاڑی تحویل میں لی بلکہ ڈرائیور کو گرفتار کرکے پہلی بار مقدمہ بھی درج کیا ہے۔پولیس کی یہ کارروائی بظاہر ایک معمولی کیس سمجھی جا سکتی ہے لیکن ماہرین کے مطابق یہ ملک بھر میں پھیلے ہوئے ایک سنجیدہ اور پیچیدہ مسئلے کی طرف اشارہ کرتی ہے اور اس کے حل نگرانی والے کیمروں کے درست استعمال سے نکالا جا سکتا ہے۔کراچی میں پہلا قدمسندھ پولیس کے مطابق سیف سٹی کیمروں کی مدد سے کراچی ضلع جنوبی کے علاقے پیپلز سکوائر سے پاکستان چوک کی طرف جانے والی ایک سیاہ رنگ کی گاڑی کو نمبر پلیٹ بی ایل 2206 کے ساتھ شناخت کیا گیا۔ جب اس نمبر کو چیک کیا گیا تو پتہ چلا کہ یہ نمبر کسی فارچیونر گاڑی پر رجسٹرڈ ہے۔ڈی جی سیف سٹی آصف اعجاز شیخ کے مطابق یہ پہلا مقدمہ ہے جو سیف سٹی کیمروں کی مدد سے درج کیا گیا، اور وزیراعلیٰ سندھ نے واضح ہدایات جاری کی ہیں کہ جو کیمرے نصب کیے جا چکے ہیں انہیں فوری طور پر فعال کرکے جرائم پر نظر رکھی جائے۔جعلی نمبر پلیٹس صرف کراچی کا مسئلہ نہیںملک کے دیگر شہروں میں بھی جعلی یا ڈپلیکیٹ نمبر پلیٹس ایک خطرناک رجحان بنتا جا رہا ہے۔ لاہور، پشاور، کوئٹہ اور اسلام آباد سمیت تمام بڑے شہروں میں گاڑیوں پر جعلی نمبر پلیٹس کے ذریعے ٹیکس چوری، جرائم اور شناخت چھپانے جیسے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔پنجاب میں پچھلے چند برسوں میں ای چالان سسٹم کے ذریعے ایسی سینکڑوں گاڑیوں کی نشاندہی ہو چکی ہے جو جعلی نمبر استعمال کر رہی تھیں۔ ماہرین کے مطابق نادرا اور محکمہ ایکسائز کے ڈیٹا کو آپس میں مربوط نہ کرنے کی وجہ سے بھی یہ دھوکہ دہی آسان ہو جاتی ہے۔چوری شدہ اور نان کسٹم پیڈ گاڑیاں، سسٹم کی ناکامی یا ملی بھگت؟پولیس ذرائع کے مطابق ملک بھر میں ہزاروں ایسی گاڑیاں سڑکوں پر ہیں جو چوری شدہ یا نان کسٹم پیڈ ہیں۔ ان گاڑیوں کی اکثریت خیبر پختونخوا کے قبائلی علاقوں اور بلوچستان سے کراچی، لاہور اور اسلام آباد جیسے بڑے شہروں تک پہنچتی ہے۔ ان میں سے کئی گاڑیاں جعلی پرمٹس یا ٹیمپرڈ چیسز نمبرز کے ساتھ استعمال کی جا رہی ہیں۔ڈی جی سیف سٹی آصف اعجاز شیخ کے مطابق یہ پہلا مقدمہ ہے جو سیف سٹی کیمروں کی مدد سے درج کیا گیا۔ فوٹو: کراچی پولیسایکسائز پولیس کے ایک افسر کے مطابق یہ صرف جرائم پیشہ افراد ہی نہیں بلکہ کئی بااثر افراد، کاروباری شخصیات اور یہاں تک کہ سرکاری اہلکار بھی ان گاڑیوں کو استعمال کرتے ہیں۔رواں برس مارچ کے مہینے میں کراچی کے ساحلی علاقے سی ویو پر پیش آنے والا ایک واقعہ اس رجحان کی سنگینی کو واضح کرتا ہے۔ روڈ چیکنگ مہم کے دوران محکمہ ایکسائز نے کئی ایسی گاڑیاں روکیں جن پر سرکاری نمبر پلیٹس نصب تھیں لیکن وہ ٹیمپرڈ تھیں۔جب ان گاڑیوں کو تحویل میں لیا گیا تو ان میں سے ایک سینیئر کسٹم افسر کی گاڑی تھی۔ اطلاعات کے مطابق کسٹم افسران موقع پر پہنچے، ایکسائز اہلکاروں کو دھکے دیے اور سینہئر افسر گاڑی لے کر فرار ہو گئے۔ڈپٹی ڈائریکٹر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن دانش محمود کے مطابق ٹیمپرڈ گاڑی پر سرکاری نمبر پلیٹ لگانا جرم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ایسی گاڑیاں ضبط کریں گے اور مزاحمت پر قانونی کارروائی ہوگی۔جبکہ کسٹمز حکام نے اس معاملے پر موقف اختیار کیا کہ ان کی گاڑیاں ٹیمپرڈ ضرور ہیں مگر قانونی طور پر استعمال کی جا رہی ہیں اور ان کے استعمال کے لیے باقاعدہ لیٹر جاری کیا جاتا ہے۔سیف سٹی کیمرے اور جدید ٹیکنالوجی کے باوجود مسئلہ صرف نگرانی کا نہیں بلکہ ادارہ جاتی ہم آہنگی، شفافیت اور نیت کا بھی ہے۔جعلی گاڑیاں جرائم، دہشتگردی اور دھوکہ دہی میں کام آتی ہیںکراچی سے کوئٹہ اور لاہور سے اسلام آباد تک پولیس ریکارڈ بتاتا ہے کہ دہشتگردی، اغوا برائے تاوان، سٹریٹ کرائمز اور بھتہ خوری جیسے جرائم میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی گاڑیاں وہی ہوتی ہیں جن کی نمبر پلیٹ یا تو جعلی ہو، یا گاڑی نان کسٹم پیڈ ہو۔نگرانی کے بہتر نظام کے ذریعے جرائم کو پیشگی روکا جا سکتا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پیان گاڑیوں نہ صرف ٹریس کرنا مشکل ہوتا ہیں بلکہ اکثر اوقات ان پر دوسرے شہر کی رجسٹریشن نمبر پلیٹ لگی ہوتی ہے جس سے تفتیشی ادارے گمراہ ہو جاتے ہیں۔ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ نمبر پلیٹ رجسٹریشن کا سینٹرل ڈیٹا بیس فوری طور پر فعال کیا جائے جس تک تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو رسائی حاصل ہو۔ تمام سرکاری اور پرائیویٹ گاڑیوں پر ڈیجیٹل چپ یا کیو آر کوڈ لازمی کیا جائے جو کسی بھی چیکنگ پوائنٹ پر سکین ہو سکے۔اس کے علاوہ سیف سٹی پروجیکٹ کو ملک گیر سطح پر وسعت دی جائے تاکہ نگرانی بہتر ہو اور جرائم کی پیشگی روک تھام ممکن ہو۔ اس کے ساتھ ساتھ اداروں میں ہم آہنگی بڑھانے کے لیے انٹر ایجنسی کوآرڈینیشن کمیٹی قائم کی جائے جو کسٹمز، ایکسائز، پولیس، اور نادرا جیسے اداروں کو جوڑے۔

 
 

Watch Live TV Channels
Samaa News TV 92 NEWS HD LIVE Express News Live PTV Sports Live Pakistan TV Channels
 

مزید پاکستان کی خبریں

پاسپورٹ رولزمیں ترمیم، بیرون ملک سیاسی پناہ کے حامل تمام پاسپورٹس منسوخ کرنے کا فیصلہ

بلوچستان کے ساحلی شہرپسنی میں زلزلے نے خشکی اورسمندری علاقوں کو لرزا دیا

پی پی پی کا وفاق کو وفاقی بجٹ کی منظوری کیلئے دو ٹوک جواب، وزیراعلیٰ سندھ

وزیراعظم شہباز شریف کا ایرانی صدر کو ٹیلی فون، اسرائیلی حملوں کی مذمت

پاکستان اسٹیل کے 5 ہزار سے زائد ملازمین بحال نہ ہو سکے

ایف بی آر نے اسلام آباد میں بے نامی جائیدادیں ضبط کرلیں

پنجاب میں غیرمعیاری پٹرول اور ڈیزل کی چیکنگ کا سخت نظام لاگو

عالمی برادری ایران اسرائیل تصادم روکنے میں فعال کردارادا کرے ، بلاول بھٹو زرداری

سولر پینلز پراگر ٹیکس عائد کیا گیا تو پیپلز پارٹی بجٹ کو سپورٹ نہیں کرے گی:وزیراعلیٰ سندھ

نوجوانوں کو بااختیاربنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم

وزیراعظم کی جدید الیکٹرک گاڑیوں کی پالیسی بنانے کی ہدایت

پاکستان میں گاڑیوں پر جعلی نمبر پلیٹس کا خطرناک رجحان، سسٹم کی ناکامی یا ملی بھگت؟

پاکستان کی سفارتی محاذ پربڑی کامیابی، بھارت کو فیٹف میں بھی بدستورشکست

وزیراعلیٰ سندھ کی پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس: وفاق سے شکوے، عوام سے نئے وعدے

اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت ایران کو اپنے دفاع کا حق حاصل، اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیر

عالمی خبریں تازہ ترین خبریں
پاکستان کی خبریں کھیلوں کی خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ سائنس اور ٹیکنالوجی