
"یہ بدقسمت انسان ہے! اس کی اپنی بنائی ہوئی جھوٹی تشریحات ہیں… دکھ ہوتا ہے یہ دیکھ کر کہ سمجھدار لوگ بھی لبرل خیالات کے شکار ہو رہے ہیں۔"
"او بھائی! تم اپنی بیوی کو حجاب نہ پہناؤ، لیکن باقی مسلمان عورتوں کو بغاوت پر مت اکساؤ ایسے گمراہ کن خیالات سے۔"
"سورۃ الاحزاب (33:59) میں واضح حکم ہے: 'اے نبی! اپنی بیویوں، بیٹیوں اور مؤمن عورتوں سے کہہ دو کہ وہ اپنی چادریں اپنے اوپر لٹکایا کریں، تاکہ وہ پہچانی جائیں اور ستائی نہ جائیں'۔"
"مذہب کے معاملے میں اس کی بات کی کوئی اہمیت نہیں، یہ ٹی وی اور فلم کا آدمی ہے، مذہب کی بات کرنے کا کوئی اختیار نہیں اسے!"
حمزہ علی عباسی کا متنازعہ بیان۔۔ حجاب کے اسلامی حکم پر سوالات، سوشل میڈیا پر طوفان
پاکستان کے معروف اداکار حمزہ علی عباسی ایک بار پھر اپنی مذہبی آراء کی وجہ سے سوشل میڈیا پر تنقید کی زد میں آ گئے ہیں۔ حال ہی میں ان کا ایک پوڈکاسٹ کلپ وائرل ہوا جس میں انہوں نے حجاب سے متعلق ایسا بیان دیا جس نے آن لائن صارفین کو طیش دلادیا۔
اس کلپ میں حمزہ علی عباسی کہتے ہیں: "کیا سر ڈھانپنا فرض ہے؟ نہیں، فرض نہیں ہے۔ صرف سورۃ احزاب میں ایک بار یہ حکم آیا ہے، اور وہ بھی نبیؐ کی بیویوں اور اہل بیت کے لیے، باقی تمام مسلمان عورتوں کے لیے ایسا کوئی حکم نہیں۔"
یہ بیان منظرِ عام پر آتے ہی سوشل میڈیا پر آگ کی طرح پھیل گیا۔ صارفین نے نہ صرف قرآن کی آیات سے حمزہ کی بات کو غلط ثابت کیا بلکہ اسے مذہب کے حساس معاملات پر بولنے سے باز رہنے کا مشورہ بھی دیا۔
کئی لوگوں نے حمزہ کے اس تبصرے کو "گمراہ کن" اور "انتہائی خطرناک" قرار دیا۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ حمزہ جیسے معروف شخص کو سوچ سمجھ کر بولنا چاہیے کیونکہ اس کے الفاظ لاکھوں لوگوں کو متاثر کرتے ہیں۔ ایک صارف نے غصے میں لکھا: "صرف مشہور ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ دین کی من مانی تشریحات کرتے پھریں!"
@nadialifestyle3gm Hamza Ali Abbasi Shocking Statement about Parda in Islam #hijabwithmee #hamzaaliabbasi #islam #hijab ♬ original sound - Muhammad Danish
حمزہ علی عباسی، جو پہلے بھی شوبز کو خیرباد کہہ کر "اسلامی تعلیمات پھیلانے" کی بات کر چکے ہیں، اب اس تازہ بیان کے بعد ایک بار پھر مذہبی حلقوں کی شدید تنقید کا نشانہ بن گئے ہیں۔ یہ پہلی بار نہیں جب حمزہ علی عباسی نے مذہبی معاملات پر اپنی رائے دے کر ہنگامہ کھڑا کیا ہو، لیکن اس بار موضوع انتہائی حساس تھا