
ریپلیٹ (Replit) کے اے آئی چیٹ بوٹ نے کمپنی کی مہینوں کی محنت چند سیکنڈوں میں اُڑا دی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ریپلیٹ کے اے آئی پر مبنی کوڈنگ اسسٹنٹ نے ایک جاری سافٹ ویئر پراجیکٹ کے دوران غلطی سے ایک لائیو پروڈکشن ڈیٹا بیس کو حذف کر دیا۔ جس کے نتیجے میں کمپنی کا ایک بڑا ڈیٹا ضائع ہوگیا اور سسٹم ڈاؤن ٹائم کا سامنا کرنا پڑا۔یہ سنگین واقعہ اس وقت پیش آیا جب واضح ہدایات دی گئی تھیں کہ کسی بھی قسم کی تبدیلی کے بغیر پیشگی منظوری کے نہ کی جائے۔وینچر کیپیٹلسٹ جیسن لیمکن (Jason Lemkin) ریپلیٹ کے لارج لینگویج ماڈل (ایل ایل ایم) اسسٹنٹ کو ایک ڈیٹا بیس ڈیولپمنٹ پراجیکٹ کے تحت استعمال کر رہے تھے۔ڈیولپمنٹ کے نویں دن، اس اے آئی اسسٹنٹ کو خالی کوئریز کا سامنا ہوا، اور اس نے بغیر کسی اجازت کے ایک ایسا کمانڈ چلا دیا جس سے تمام موجودہ ٹیبلز حذف ہو گئیں اور ان کی جگہ خالی ٹیبلز بنا دی گئیں۔1100 سے زائد کمپنیوں کا ڈیٹا حذف:ڈیلیٹ ہونے والے ڈیٹا بیس میں 1200 سے زائد تصدیق شدہ ایگزیکٹوز اور 1100 سے زائد کمپنیوں کا ڈیٹا شامل تھا۔ریپلیٹ کے اندرونی لاگز سے تصدیق ہوئی کہ یہ ڈیٹا بیس کوئی ڈیولپمنٹ ورژن نہیں بلکہ ایک لائیو پروڈکشن سسٹم کا حصہ تھا۔اے آئی نے خود بھی تسلیم کیا کہ ڈیٹا کی واپسی ممکن نہیں اور نقصان ناقابلِ واپسی ہے۔واقعے پر ریپلیٹ کے سی ای او امجد مسعد نے تصدیق کی کہ انہوں نے جیسن لیمکن سے رابطہ کیا ہے اور انہیں رقم کی واپسی کر دی گئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کمپنی اس واقعے کی تفصیلی اندرونی جانچ کرے گی تاکہ خرابی کی وجوہات کا تعین کیا جا سکے۔احتیاطی تدبیر کے طور پر، ریپلیٹ نے اب ایک ون کلک ریسٹور فیچر متعارف کرایا ہے تاکہ صارفین آئندہ ایسی غلطیوں کی صورت میں اپنا ڈیٹا بحال کر سکیں۔