
اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل (اے وی ایل سی) کی جانب سے بڑی کارروائی کے دوران کراچی سمیت ملک کے مختلف علاقوں سے چوری یا چھینی گئی 105 گاڑیاں برآمد کر لی گئیں جو اصل مالکان کے حوالے کر دی گئیں۔
اس حوالے سے شریف آباد میں ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں ایس ایس پی اے وی ایل سی امجد شیخ نے شہریوں کو ان کی بازیاب شدہ گاڑیاں واپس سپرد کیں۔
ایس ایس پی امجد شیخ کے مطابق یہ گاڑیاں تکنیکی بنیادوں پر انویسٹیگیشن، ٹریس بیسڈ لوکیشن، بین الصوبائی تعاون اور دیگر جدید طریقوں کی مدد سے پنجاب، خیبر پختونخوا، بلوچستان اور سندھ کے مختلف علاقوں سے بازیاب کی گئیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ کئی گاڑیاں جعلی نمبر پلیٹس، ٹیمپرڈ چیسس اور بوگس کاغذات کے ذریعے استعمال ہو رہی تھیں۔
تقریب کے دوران متاثرہ شہریوں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اے وی ایل سی کی کوششوں پر پولیس کا شکریہ ادا کیا۔
ایس ایس پی امجد شیخ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں 65 لاکھ سے زائد موٹر سائیکلیں رجسٹرڈ ہیں اور جرائم کی شرح میں واضح کمی آئی ہے۔ گاڑی چوری کی وارداتوں میں 35 فیصد اور موٹرسائیکل چوری میں 65 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اے وی ایل سی نے رواں ماہ موٹرسائیکل چھیننے کی وارداتوں کو کافی حد تک کم کیا ہے اور کئی جرائم پیشہ گینگز کو گرفتار کر کے ان کا نیٹ ورک توڑا جا چکا ہے۔ تاہم ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ جرائم میں ملوث نئے گروہ بھی سرگرم ہو رہے ہیں جنہیں قابو پانے کے لیے پولیس مسلسل کارروائیاں کر رہی ہے۔
امجد شیخ نے مزید بتایا کہ چنگچی رکشوں میں استعمال ہونے والی چوری شدہ موٹرسائیکلوں کے خلاف بھی کارروائی جاری ہے۔ چنگچی رکشوں کی رجسٹریشن کے حوالے سے اے وی ایل سی ڈی آئی جی ٹریفک کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ برآمد ہونے والی گاڑیوں کے چیسس نمبر کی فہرست ایس ایس پیز کو فراہم کی جا رہی ہے تاکہ مزید مالکان کی شناخت ممکن ہو سکے۔
مزید تحقیقات جاری ہیں جبکہ بعض کیسز میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔