پاکستانی ورکرز کی بڑی تعداد ملازمت کے لیے سعودی عرب کے علاوہ کن ممالک میں جا رہی ہے؟


سال 2025 کے دوران جنوری سے جولائی کے درمیان پاکستان سے مجموعی طور پر تین لاکھ 36 ہزار 442 ورکرز بیرونِ ملک روانہ ہوئے ہیں۔اردو نیوز کو دستیاب بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق اس عرصے کے دوران پاکستان سے سعودی عرب اور قطر بھیجے جانے والے ورکرز کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جبکہ متحدہ عرب امارات اور عمان جیسے خلیجی ممالک میں افرادی قوت کی برآمد میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔علاوہ ازیں برطانیہ اور امریکہ جانے والے پاکستانی ورکرز کے رجحانات میں بھی اتار چڑھاؤ ریکارڈ کیا گیا ہے، جبکہ امریکہ جانے والے پاکستانی ورکرز کی تعداد میں معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔امیگریشن کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ پاکستان سے بیرونِ ملک جانے والے ورکرز کی مجموعی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، تاہم میزبان ممالک اپنی معاشی ضروریات، داخلی پالیسیوں کے سبب اپنی ترجیحات تبدیل کرتے رہتے ہیں، جس کا براہِ راست اثر پاکستانی ورک فورس کی طلب پر پڑتا ہے۔اعداد و شمار میں مزید کیا بتایا گیا ہے؟بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے مطابق سال 2025 کے ابتدائی چھ ماہ کے دوران پاکستانی افرادی قوت کی برآمد میں خلیجی ممالک کے لحاظ سے مختلف رجحانات دیکھنے میں آئے ہیں۔ جہاں سعودی عرب اور قطر میں پاکستانی ورکرز کی مانگ میں نمایاں اضافہ ہوا، وہیں متحدہ عرب امارات اور عمان میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔جنوری سے جولائی 2025 کے درمیان سعودی عرب جانے والے پاکستانی ورکرز کی تعداد 2 لاکھ 42 ہزار 337 رہی، یعنی ماہانہ اوسطاً 40 ہزار 389 ورکرز سعودی عرب گئے، جبکہ گذشتہ برس 2024 میں یہ اوسط 37 ہزار 713 تھی، جب پورے سال میں 4 لاکھ 52 ہزار 562 پاکستانی سعودی عرب میں روزگار کے لیے گئے تھے۔اسی طرح قطر میں بھی پاکستانی افرادی قوت میں اضافہ ہوا۔ 2025 کے ابتدائی چھ ماہ کے دوران ہر ماہ اوسطاً 4 ہزار 408 پاکستانی قطر گئے، جو مجموعی طور پر 26 ہزار 448 بنتے ہیں۔ 2023 میں یہ اوسط ماہانہ 3 ہزار 401 تھی اور سال بھر میں 40 ہزار 818 پاکستانی قطر گئے تھے۔اس کے برعکس  یو اے ای اور عمان میں پاکستانی ورکرز کی تعداد میں واضح کمی دیکھی گئی۔ 2025 کے پہلے چھ ماہ میں صرف 13 ہزار 865 پاکستانی یو اے ای گئے، جو ماہانہ اوسطاً 2 ہزار 310 بنتی ہے، جبکہ 2024 میں یہ تعداد 64 ہزار 130 تھی، یعنی ماہانہ اوسط 5 ہزار 344 تھی۔اسی طرح عمان میں 2025 کے دوران صرف 8 ہزار 467 پاکستانیوں کو ملازمت ملی، یعنی اوسطاً 1 ہزار 411 ماہانہ، جبکہ 2024 میں یہ تعداد 81 ہزار 587 تھی، یعنی ایک ماہ میں اوسطاً 6 ہزار 798 ورکرز عمان گئے تھے۔2025 کے ابتدائی چھ ماہ میں پاکستان کی افرادی قوت کی کل برآمدات 3 لاکھ 36 ہزار 442 رہی (فوٹو: اے ایف پی)امریکہ اور برطانیہ میں بھی رجحانات میں تبدیلیبرطانیہ اور امریکہ جانے والے پاکستانی ورکرز کے رجحانات میں بھی اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا ہے۔ 2025 کے ابتدائی چھ ماہ میں برطانیہ جانے والے ورکرز کی تعداد 2 ہزار 595 رہی، یعنی ماہانہ اوسط 432، جبکہ 2024 میں یہ تعداد 13 ہزار 695 تھی، یعنی تب ماہانہ اوسط 1 ہزار 141 تھی۔اس کے برعکس امریکہ جانے والے پاکستانی ورکرز کی تعداد میں معمولی اضافہ ہوا۔ 2025 کے ابتدائی چھ ماہ میں 584 پاکستانی امریکہ گئے، یعنی 97 ماہانہ، جبکہ 2024 میں مجموعی طور پر 1 ہزار 77 پاکستانی امریکہ گئے تھے، یعنی ماہانہ اوسط 89 تھی۔مجموعی صورت حالبیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ 2025 کے ابتدائی چھ ماہ میں پاکستان کی افرادی قوت کی کل برآمدات 3 لاکھ 36 ہزار 442 رہی، یعنی ماہانہ اوسط 56 ہزار 73جبکہ 2024 میں یہ تعداد 7 لاکھ 27 ہزار 381 تھی، یعنی ماہانہ اوسط 60 ہزار 615 رہی تھی۔اگرچہ مجموعی رجحان میں معمولی کمی دیکھی گئی ہے، ماہرین کا ماننا ہے کہ 2025 کے بقیہ مہینوں میں یو اے ای سمیت دیگر خلیجی ممالک میں پالیسیوں میں بہتری آنے کے بعد یہ تعداد دوبارہ بڑھ سکتی ہے۔امیگریشن سے متعلق خدمات فراہم کرنے والے بیرسٹر میجر (ریٹائرڈ) محمد ساجد مجید کا کہنا ہے کہ بیرونِ ممالک اپنی معاشی ضروریات اور مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے مختلف ملکوں سے ورکرز طلب کرتے ہیں۔ انہوں نے چند خلیجی ممالک میں پاکستانی ورکرز کی تعداد میں کمی کے رجحان پر اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اب ان ممالک کو پاکستان کے مقابلے میں بنگلہ دیش اور انڈیا جیسے ملکوں سے سستی لیبر میسر آ رہی ہے، اسی لیے وہ ان ممالک پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں۔‘ان کا مزید کہنا تھاساجد مجید نے کہا کہ ’پاکستان سے بیرونِ ملک جانے والے افراد بھی اب اپنی ترجیحات بدل رہے ہیں۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)اور بہتر مستقبل کی تلاش میں وہ ان ممالک کا رخ کر رہے ہیں جہاں آمدنی، مراعات اور قانونی تحفظ بہتر ہو۔ اب شہری یہ کوشش بھی کرتے ہیں کہ اگر کچھ زیادہ خرچ کرنا پڑے تو برطانیہ یا امریکہ جیسے ممالک چلے جائیں۔‘انہوں نے اس جانب بھی توجہ دلائی کہ بعض اوقات پاکستانی ورکرز کی معاشرتی تربیت کی کمی بھی انہیں میزبان ممالک کی ترجیحی فہرست سے خارج کر دیتی ہے۔ان کے مطابق ہمارے ہاں معاشرتی تربیت نام کی کوئی چیز موجود نہیں۔ لوگوں کو یہ سکھایا ہی نہیں جاتا کہ وہ جب کسی دوسرے ملک میں کام کے لیے جائیں تو وہاں ان کا رویہ کیسا ہونا چاہیے۔ بعض شہریوں کے غیر اخلاقی طرزِ عمل کی وجہ سے بیرون ممالک بعض اوقات پاکستان کے بجائے دیگر ممالک سے افرادی قوت منگوانے کو ترجیح دیتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ’حکومتِ پاکستان کو چاہیے کہ بیرونِ ملک جانے والے ورکرز کے لیے خصوصی تربیتی کلاسز اور ٹریننگ پروگرامز کا اہتمام کرے تاکہ وہ جان سکیں کہ بیرونِ ملک جا کر انہیں کیسا برتاؤ اختیار کرنا چاہیے۔‘

 
 

Watch Live TV Channels
Samaa News TV 92 NEWS HD LIVE Express News Live PTV Sports Live Pakistan TV Channels
 

مزید پاکستان کی خبریں

’گھر والوں سے بات نہیں ہو پاتی‘، اوورسیز پاکستانیوں کے لیے سوات میں پہلی آن لائن کُھلی کچہری

9مئی مقدمات: عمر ایوب، زرتاج گُل اور شبلی فراز کو 10، 10 سال قید کی سزائیں

بیرونِ ملک سے آن لائن خریداری پر ڈیجیٹل ٹیکس ختم، پاکستانی صارفین کو کتنا فائدہ؟

معاہدے کے باوجود باجوڑ میں گھر پر مارٹر گولہ گرنے سے متعدد زخمی: تحصیل ماموند میں ’ٹارگٹڈ کارروائیوں‘ کی ضرورت کیوں پیش آئی؟

لکی مروت: بارش سے گھر کی چھت گرنے کا واقعہ ، 3 افراد جاں بحق

خیبر پختونخوا کے گلیشیائی علاقوں میں ممکنہ خطرات، پی ڈی ایم اے کی وارننگ جاری

’تیل کے بڑے ذخائر پر مل کر کام‘، صدر ٹرمپ کا پاکستان سے تجارتی معاہدے کا اعلان

نو مئی مقدمات: عمر ایوب، شبلی فراز، زرتاج گُل سمیت پی ٹی آئی کے 108 رہنماؤں اور کارکنوں کو قید کی سزا، فواد چوہدری اور زین قریشی بری

ایران سے تیل خریدنے پر امریکہ نے چھ انڈین کمپنیوں پر پابندی عائد کر دی

پاکستان میں تیل کے ممکنہ ’وسیع ذخائر‘ کہاں ہیں اور صدر ٹرمپ کے اعلان کا مطلب کیا ہے؟

’لیلیٰ چوٹی‘ پر حادثے کا شکار ہونے والی جرمن کوہ پیما کی تلاش کا آپریشن ختم: ’خطرناک مقام سے میت واپس لانا آسان نہیں‘

پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پا گیا: ٹرمپ کا ’پاکستان میں تیل کے وسیع ذخائر‘ نکالنے کے لیے مل کر کام کرنے کا اعلان

غیر قانونی کال سینٹرز، سائبر کرائمز کے خلاف نئی اتھارٹی کیسے سراغ لگا رہی ہے؟

سرکاری حج پر ساڑھے 11 سے ساڑھے 12 لاکھ روپے اخراجات، ’رقم دو اقساط میں ادا کرنا ہوگی‘

خیبر پختونخوا میں حکومت اور اپوزیشن کے الگ الگ جرگے: ’مسئلہ سُلجھنے کے بجائے مزید اُلجھے گا‘

عالمی خبریں تازہ ترین خبریں
پاکستان کی خبریں کھیلوں کی خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ سائنس اور ٹیکنالوجی