
حکومت پاکستان کی جانب سے افغان مہاجرین کو ملک چھوڑنے کے لیے 31 اگست تک کی مہلت دی گئی ہے تاہم مہاجرین نے پاکستان نہ چھوڑنے کے لیے نئی تاویل پیش کردی۔
کراچی میں آباد افغان بستی کے سربراہ گلدین بیک کہتے ہیں کہ وہ حکومت پاکستان کے شکرگزار ہیں کہ انہیں 45 سال تک اس ملک میں پناہ ملی لیکن اب بارشوں کے موسم میں واپس جائیں گے تو اپنےخاندان کے لیے چار دیواری بھی کھڑی نہیں کر پائیں گے۔ اس وقت ازبک، تاجک، عرب، پشتون، ترمن اور ہزارہ اقوام کے تقریباً 4 ہزار گھر افغان بستی میں ہیں لیکن سب ہی پریشان ہیں کہ موجودہ صورتحال میں افغانستان میں ان کی نسل کا مستقبل کیا ہوگا۔ مزید تفصیلات کے لیے ویڈیو دیکھیں۔