
خیبر پختونخوا حکومت نے صوبہ بھر میں فوری طور پر جنگلات کی کٹائی کو روکنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے سیلاب میں لائی گئی لکڑیوں کے ملبے اور درختوں کے تنے صاف کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔
چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ کی جانب سے جاری سیکریٹری جنگلات و ماحولیاتی تبدیلی اور صوبے کے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ارسال کردہ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ حالیہ شدید بارشوں اور فلیش فلڈز کے نتیجے میں مختلف اضلاع میں دریاؤں، نالوں، پلوں اور آبپاشی کے ڈھانچوں کے قریب بڑی مقدار میں لکڑی اور دیگر ملبہ جمع ہوگیا ہے جو پانی کے بہاؤ میں رکاوٹ، حفاظتی بندوں کی کمزوری کا سبب اور سڑکوں اور آبپاشی کے ڈھانچوں کو نقصان پہنچا رہا ہے جبکہ ثانوی سیلاب کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
مراسلے کے مطابق محکمہ جنگلات کو اس پورے عمل میں قائدانہ کردار سونپا گیا ہے جو متاثرہ مقامات کی نشاندہی، نقشہ بندی اور صفائی کے اقدامات فوری طور پر کرے گا۔ اس سلسلے میں محکمہ جنگلات کو آبپاشی، سی اینڈ ڈبلیو اور ریسکیو 1122 کے ساتھ مل کر مشینری کے استعمال سے ملبہ ہٹانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ برآمد شدہ لکڑی اور تنے شفاف طریقے سے ریکارڈ میں لاکر محفوظ ڈپوؤں میں منتقل کیے جائیں گے۔
چیف سیکریٹری نے ممکنہ درختوں کی کٹائی پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ حساس پہاڑی ڈھلوانوں اور دیگر مقامات میں کڑی نگرانی کی جائے تاکہ غیر قانونی کٹائی نہ کی جائے۔ اس حوالے سے پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کسی بھی کوشش کو روکا جائے جبکہ مقامی آبادی میں آگاہی مہم چلائی جائے تاکہ جنگلات اور جنگلاتی تحفظ کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچاؤ کے لیے لازم قرار دیا جاسکے۔
مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈپٹی کمشنرز محکمہ جنگلات کو ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے اور جہاں کہیں ملبہ عوامی تحفظ یا بنیادی ڈھانچے کے لیے خطرہ بنے وہاں فوری صفائی کو ترجیح دی جائے گی۔ اس پورے عمل کی نگرانی صوبائی سطح پر کی جائے گی اور ضلع وار رپورٹ ہر پندرہ روز بعد چیف سیکریٹری آفس کو بھجوائی جائیں گی جبکہ غفلت برتنے پر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
چیف سیکریٹری نے واضح کیا ہے کہ یہ اقدامات احتیاطی نوعیت کے ہیں جن کا مقصد عوامی جان و مال کا تحفظ، بنیادی ڈھانچے کی حفاظت اور صوبے کو ماحولیاتی تبدیلیوں اور قدرتی آفات کے خلاف مزید مضبوط بنانا ہے۔