
خیبرپختونخوا میں آٹے کا بحران پھر سے جنم لے چکا ہے اور 20 کلو تھیلے کی قیمت میں 600 روپے کا اضافہ ہو گیا ہے جبکہ کچھ علاقوں کی مارکیٹس میں آٹا دستیاب نہیں۔آٹے کے بحران کی بازگشت صوبائی اسمبلی کے ایوان میں بھی سنائی دی اور ارکان نے صورتحال پر بحث کی۔خیبر پختونخوا اسمبلی میں آٹے کی قیمت میں اضافے پر تفصیلی بحث کے دوران وزیر خوراک سے سوالات کیے گئے۔سپیکر اسمبلی بابر سلیم سواتی نے بھی گندم اور آٹے کی قلت پر پوچھا کہ پنجاب میں سیلاب کے بعد خیبر پختونخوا میں بحرانی کیفیت سے نمٹنے کے لیے کیا تیاری کر رہی ہے۔ایوان میں پوچھے گئے سوالات پر صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے ایسا جواب دیا کہ سب ہنس پڑے۔سالانہ فی شہری کا 124 کلو گندم کا استعمالخیبر پختونخوا کے وزیر برائے خوراک ظاہر شاہ طورو نے ایوان کو بتایا کہ خیبر پختونخوا سب سے زیادہ گندم استعمال کرنے والا صوبہ ہے جہاں فی شہری سالانہ 124 کلو گرام گندم کھاتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ’یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ہم سب سے زیادہ گندم استعمال کر رہے ہیں اسی لیے فوڈ ڈیپارٹمنٹ گندم سٹاک کو ترجیح دیتا ہے۔ وزیر خوراک نے بتایا کہ یومیہ 14 ہزار میٹرک ٹن گندم ہمیں چاہیے ہوتی ہے۔ اسی طرح سالانہ ہمارے صوبے کی پیداوار 14 لاکھ میٹرک ٹن گندم ہے جبکہ 38 لاکھ میٹرک ٹن گندم پنجاب سے منگواتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پورے ملک میں گندم کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے تاہم پنجاب سے گندم کی ترسیل کو روکنے کے بعد بحران پیدا ہوگیا۔صوبائی وزیر ظاہر شاہ طورو نے اردو نیوز کو بتایا کہ فوڈ ڈیپارٹمنٹ کے اعدادو شمار ہیں جو ریسرچ کے بعد سامنے لائے گئے ہیں۔ ’اس کا مقصد شہریوں کو آگاہ کرنا ہے کہ گندم کا استعمال بہت زیادہ ہو رہا ہے جو کہ نقصان دہ ہے۔‘خیبر پختونخوا اسمبلی میں آٹے کی قیمت میں اضافے پر وزیر خوراک سے سوالات کیے گئے۔ فائل فوٹو: اے ایف پیان کا کہنا تھا کہ گندم میں کاربوہائڈریٹ زیادہ مقدار میں پائی جاتی ہے جو ذیابطیس کے مریضوں کے لیے مضر ہے۔صوبائی وزیر ظاہر شاہ کا دعوی ہے کہ پاکستان میں کسی بھی جگہ گندم کا استعمال اتنا نہیں ہوتا جتنا خیبر پختونخوا میں کیا جاتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا میں 70 سے 80 کلوگرام گندم سالانہ استعمال ہوتا ہے۔نیوٹریشنسٹ طلحہ احمد کا کہنا ہے کہ روزمرہ کی زندگی میں گندم کا استعمال بہت ہوتا ہے۔ صبح ناشتے کے پراٹھے سے لے کر دوپہر کی روٹی اور پھر رات کے کھانے میں روٹی استعمال ہوتی ہے۔کیا گندم کا استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ہے؟نیوٹریشنسٹ طلحہ احمد کا کہنا ہے دنیا میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والے اجناس میں گندم سرفہرست ہے گندم کا زیادہ استعمال پیس کر کیا جاتا ہے۔نیوٹریشنسٹ طلحہ احمد کے مطابق گندم کی روٹی کھانے سے وزن میں اضافہ ہوتا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی’گندم کو پیس کر آٹے روٹی بنائی جاتی ہے جبکہ اس سے بسکٹ، ڈبل روٹی، دلیہ اور دیگر خوراک کی چیزیں تیار کی جاتی ہیں۔‘ان کا کہنا ہے کہ گندم صحت کے لیے مفید ہے مگر کثرت سے استعمال صحت کو نقصان کا سبب بن سکتا ہے۔نیوٹریشنسٹ طلحہ احمد کے مطابق گندم کا آٹا فائبر، پروٹین اور وٹامن بی سے بھرپور ہوتا ہے، جو وزن بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔ اگر آپ ایک ماہ تک گندم کا آٹا نہیں کھاتے ہیں تو آپ کا وزن کم ہو سکتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ شوگر اور بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے گندم کی متبادل اجناس مکئی یا جو کی روٹی کھانے کی ترغیب دی جاتی ہے۔