
اسلام آباد : سینیٹ میں "فوجداری قوانین (ترمیمی) ایکٹ 2024" پیش کردیا گیا ہے، جس کے تحت جادو، کالا جادو، ٹونا ٹوٹکا کرنے یا ان کا پرچار کرنے والوں کے خلاف سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں۔
بل کے مطابق، ایسے کسی بھی عمل میں ملوث شخص کو کم از کم 6 ماہ اور زیادہ سے زیادہ 7 سال تک قید کی سزا دی جاسکے گی جبکہ 10 لاکھ روپے تک جرمانہ بھی عائد کیا جاسکے گا۔
قانون کے مطابق یہ جرم ناقابلِ ضمانت قرار دیا گیا ہے اور اس کے مقدمات سیشن کورٹ میں چلائے جائیں گے۔ مزید برآں، بل میں واضح کیا گیا ہے کہ روحانی علاج یا رہنمائی صرف وہی افراد کر سکیں گے جنہیں وزارتِ مذہبی امور کی جانب سے باضابطہ لائسنس جاری کیا گیا ہو۔ بغیر اجازت نامے کے کسی بھی قسم کا روحانی علاج یا تعویذ گنڈا فراہم کرنے کو بھی غیر قانونی تصور کیا جائے گا۔
قانونی ماہرین کے مطابق اس ترمیم کا مقصد عوام کو جعلی پیروں، عاملوں اور جادو ٹونے کے نام پر فراڈ کرنے والے گروہوں سے بچانا ہے۔ تاہم، بل پر عوامی اور سیاسی حلقوں کی جانب سے مختلف آرا سامنے آنے کی توقع ہے۔