
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کی قیادت دوطرفہ تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے پرعزم ہے اور دونوں ممالک کے درمیان ہونے والا تاریخی دفاعی معاہدہ خالصتاً دفاعی نوعیت کا ہے اور کسی تیسرے ملک کے خلاف نہیں۔
ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 17 ستمبر کو سعودی فرمانروا کی دعوت پر سعودی عرب کا دورہ کیا جہاں اعلیٰ سطح کے مذاکرات ہوئے۔ اس موقع پر وزیراعظم پاکستان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اسٹریٹجک دفاعی معاہدے پر دستخط کیے۔
ترجمان نے کہا کہ معاہدے کے مطابق کسی ایک ملک پر جارحیت کو دونوں ممالک پر جارحیت تصور کیا جائے گا۔ یہ معاہدہ دہائیوں پر مشتمل مضبوط شراکت داری کو باضابطہ شکل دیتا ہے جو خطے میں امن، سلامتی اور استحکام کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ قطر کے دارالحکومت دوحا میں ہنگامی اسلامی سربراہی اجلاس منعقد ہوا جس میں 50 سے زائد ممالک نے شرکت کی۔ اجلاس کے مشترکہ اعلامیہ میں اسرائیل کے حملوں کو غیر قانونی اور بلااشتعال قرار دیا گیا۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے اجلاس میں فلسطینی عوام پر مظالم کی مذمت کی اور قطر کے ثالثی کردار کو سراہا۔ مشترکہ اعلامیہ میں اسرائیل کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی پر جوابدہ ٹھہرانے اور فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔