
حکومت خیبر پختونخوا نے پاکستان تحریک انصاف کے منتخب اور غیر منتخب نمائندوں کے لیے بڑے ترقیاتی فنڈز مختص کر دیے۔ ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت نے پارٹی کے ممبران صوبائی اسمبلی کو ہدایت کی ہے کہ وہ 50 کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبے اپنی اپنی ضلعی انتظامیہ کے پاس جمع کرائیں تاکہ انہیں متعلقہ فورمز سے منظور کرایا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت ہونے والے پارلیمانی پارٹی اجلاس کے تناظر میں کیا گیا، جس میں وعدہ کیا گیا تھا کہ رواں مالی سال میں اراکین اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز دیے جائیں گے۔
رپورٹ کے مطابق جن حلقوں سے پی ٹی آئی کو شکست ہوئی اور اپوزیشن کے اراکین منتخب ہوئے ہیں وہاں کے لیے بھی فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔ ان حلقوں کے ہارے ہوئے پی ٹی آئی امیدواروں کو 15 کروڑ روپے کے منصوبے جمع کرانے کی ہدایت دی گئی ہے۔
اسی طرح پی ٹی آئی کے ممبران قومی اسمبلی کو 10 کروڑ روپے جبکہ ہارنے والے قومی اسمبلی کے امیدواروں کو 5 کروڑ روپے کے منصوبے تجویز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے تحصیل چیئرمین کے لیے 5 کروڑ روپے اور سٹی میئر کے لیے 10 کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔