
ایس پی عدیل اکبر کے کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے پولیس حکام کے مطابق ایس پی عدیل اکبر کے آپریٹر کا ابتدائی بیان ریکارڈ کر لیا گیا ہے جس میں واقعے کے وقت کے تفصیلی حالات بیان کیے گئے ہیں۔
آپریٹر کے مطابق ایس پی عدیل اکبر اپنی پروموشن سے متعلق امور کے لیے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن جا رہے تھے۔ تقریباً چار بج کر تئیس منٹ پر انہیں ایک کال موصول ہوئی جس میں بتایا گیا کہ متعلقہ افسر چھٹی پر ہیں اس لیے کسی اور وقت تشریف لائیں۔
اس کے بعد ایس پی عدیل اکبر نے ڈرائیور کو دفترِ خارجہ جانے کی ہدایت دی۔ سیکیورٹی چیکنگ کے دوران ایس پی عدیل اکبر نے اپنے محافظ سے استفسار کیا کہ یہ گن چلتی بھی ہے یا نہیں؟۔ اسی دوران انہیں ایک اور کال موصول ہوئی جس کے بعد انہوں نے گن مانگی۔ آپریٹر نے میگزین نکال کر گن ایس پی عدیل اکبر کو دے دی۔
آپریٹر کے مطابق ایس پی عدیل اکبر کچھ دیر کے لیے دفترِ خارجہ گئے اور واپس آ کر اپنی سرکاری ڈبل کیبن گاڑی کی پچھلی سیٹ پر بیٹھ گئے۔ چند لمحوں بعد اچانک فائر کی آواز سنائی دی جس کے فوراً بعد ایس پی عدیل اکبر نے کہا لاؤ میگزین، مجھے دو، اس میں کتنی گولیاں ہیں؟آپریٹر نے بتایا کہ اس میں پچاس گولیاں موجود تھیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق واقعے کے مزید پہلوؤں کی تحقیقات جاری ہیں اور مختلف افسران اور عینی شاہدین کے بیانات بھی قلم بند کیے جا رہے ہیں۔