
بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے آسٹریلین خواتین کرکٹرز کے تعاقب اور ہراساں کیے جانے کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔انڈین اخبار دی ٹریبیون کے مطابق بورڈ کی جانب سے ورلڈ کپ کے ناک اؤت مرحلے سے قبل حفاظتی پروٹوکول پر نظرثانی کرنے اور سکیورٹی کو مزید سخت کرنے کا وعدہ بھی کیا گیا ہے۔سنیچر کو پیش آنے والے واقعے کے بعد سب انسپکٹر نیدھی رگھوونشی کا کہنا تھا کہ ’دو خواتین کھلاڑی اپنے ہوٹل سے باہر نکلنے کے بعد کیفے کی طرف جا رہی تھیں جب ایک موٹر سائیکل سوار شخص نے ان کا پیچھا کیا اور نامناسب طور پر چھوا۔‘ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کھجرانہ روڈ پر پیش آنے والے واقعے میں ملوث شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہےبی بی سی آئی کے سیکریٹری دیوجیت سائیکیا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’یہ انتہائی قابل مذمت لیکن گمراہ کن واقعہ ہے، انڈیا اپنی مہمان نوازی کے لیے جانا جاتا ہے، ایسے واقعات کے لیے ہم زیرو ٹالرینس رکھتے ہیں اور فوری کارروائی کرنے پر مدھیہ پردیش پولیس کو سراہتے ہیں۔‘ان کا مزید کہنا تھا کہ ’مجرم کی سزا کے حوالے سے قانون کو اپنا راستہ لینے دیں ہم ضرورت پڑنے پر سکیورٹی کو مزید سخت کرنے اور حفاظتی پروٹوکول پر نظرثانی کی یقین دہانی کراتے ہیں۔‘علاوہ ازیں مدھیہ پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن نے بھی واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ‘آئندہ کسی کو ایسے صدمے سے نہیں گزرنا چاہیے۔‘پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے (فوٹو: این ڈی ٹی وی)واقعے کے بعد آسٹریلوی ٹیم کی کھلاڑیوں نے ٹیم کے سکیورٹی افسر ڈینی سمنز سے رابطہ کیا تھا جنہوں مقامی سکیورٹی حکام کو مطلع کیا جس پر مدد کے لیے گاڑی روانہ کی گئی۔’کئی برس سے اندور نے مہمان ٹیموں اور دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد کے لیے ایک محفوظ مقام کے طور پر شہرت حاصل کی، تاہم یہ تکلیف دہ بات ہے کہ ایک انفرادی اقدام نے اس کو نقصان پہنچایا۔‘ایم پی سی کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’مقامی پولیس اور انتظامیہ نے پورے ایونٹ کے دوران کھلاڑیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مستعدی کا مظاہرہ کیا، اس ناخوشگوار واقعے اس بات کا جائزہ لینا ضروری ہے کہ کیا کھلاڑیوں سے سکیورٹی سے رابطہ کیا تھا یا پھر اس کے بغیر ہی باہر نکلیں۔‘’ہم آسٹریلوی ٹیم کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور مقامی حکام و تفتیشی ایجنسیوں کے ساتھ ہر ممکن تعاون کی جائے گا۔‘خیال رہے سنیچر کو انڈین ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ میں حصہ لینے والی دو آسٹریلوی کھلاڑیوں کو ہراساں کرنے کے واقعے نے ریاست کی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے اور حزبِ اختلاف نے بی جے پی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعے نے ’انڈیا کا نام مٹی میں ملا دیا ہے۔‘این ٹی ڈی وی کے مطابق مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر جیتو پٹواری نے کہا کہ ’اندور اپنی مہمان نوازی کے لیے جانا جاتا ہے، لیکن یہ واقعہ امن و امان پر سنگین سوالات کھڑا کرتا ہے۔ ریاست میں پولیس کا خوف ختم ہو چکا ہے۔ وزیراعلٰی، جو کہ وزیر داخلہ بھی ہیں، کو جواب دینا ہو گا کہ اس غفلت کا ذمہ دار کون ہے۔‘