
گوادر سے رکنِ صوبائی اسمبلی اور حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے اپنے خلاف درج مقدمے میں گرفتاری دینے کے لیے سنٹسر تھانہ پہنچ کر اہم پیش رفت کی ہے، تاہم پولیس نے ان کی پیشکش قبول کرنے سے انکار کر دیا۔
مولانا ہدایت الرحمن بلوچ پیر کے روز اپنے پرسنل سیکریٹری وسیم صمد اور درجنوں کارکنان کے ہمراہ تھانہ سنٹسر پہنچے تاکہ اپنے اوپر درج مقدمے میں خود کو قانون کے حوالے کر سکیں۔
تاہم تھانے پہنچنے پر ایس ایچ او موجود نہیں تھے جبکہ ڈیوٹی پر موجود ڈی ایس پی نے مولانا کو گرفتار کرنے سے انکار کر دیا۔
یاد رہے کہ مولانا ہدایت الرحمن بلوچ کے خلاف یہ مقدمہ بلوچستان اسمبلی میں فرنٹیئر کور (ایف سی) سے متعلق ان کی تقریر پر درج کیا گیا تھا۔ مقدمہ تھانہ سنٹسر کے انچارج کی رپورٹ پر سربندن کے رہائشی خدابخش عرف کے بی کی مدعیت میں درج کیا گیا۔