سجاد علی کی پاکستان آئیڈل پر تنقید: ’آپ بھی اپنے کریئر کے آغاز پر لتا کے گانے گاتے تھے‘


معروف گلوکار سجاد علی نے میوزیکل شو ’پاکستان آئیڈل‘ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ شو میں ایک ہی طرح کے گانے سننے کو مل رہے ہیں جس کی وجہ سے یہ یکسانیت کا شکار ہو رہا ہے۔ کینیڈا میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے سجاد علی کا کہنا تھا کہ شو میں شامل اُمیدوار اُن سمیت بہت سے دیگر گلوکاروں کے گانے نہیں گا رہے کیونکہ شو کی انتظامیہ کے پاس ان گانوں کے کاپی رائٹس نہیں ہیں۔سجاد علی کا کہنا تھا کہ اس کی ذمہ داری منتظمین پر عائد ہوتی ہے جو بروقت اُن کے گانوں اور دیگر موسیقاروں کے گانوں کے حقوق حاصل کرنے میں ناکام رہے۔ اُنھوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ہر اُمیدوار اُن کے گانے گانا چاہتا تھا اور یہ ایسے گانے ہیں جو اُمیدواروں کو شو جتوانے میں بھی مدد دے سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان آئیڈیل کو لگ بھگ ایک دہائی کے بعد شروع کیا گیا ہے اور اس کا دوسرا سیزن جاری ہے۔ معروف گلوکار راحت فتح علی خان، بلال مقصود، فواد خان اور زیبا بنگش ججز کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ سجاد علی کا دعویٰ ہے کہ پاکستان آئیڈل کی انتظامیہ نے کاپی رائٹس کے لیے اُن سے رابطہ کیا تھا، لیکن بجٹ پر اتفاقِ رائے نہ ہونے سے یہ معاملہ آگے نہیں بڑھ سکا۔ سجاد علی کے بیان پر سوشل میڈیا صارفین بھی ردعمل دے رہے ہیں۔ بعض سجاد علی کے موقف کو درست قرار دے رہے ہیں جبکہ بعض کا کہنا ہے کہ ’پاکستان آئیڈل‘ پاکستان کا شو ہے، لہذا اس کے لیے ہر سنگر کو اپنے گانوں کی اجازت دینی چاہیے۔ بی بی سی نے سجاد علی کے بیان پر دیگر گلوکاروں اور اس شعبے سے منسلک افراد سے بات کر کے یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ پاکستان آئیڈل جیسے شو میں ہر گلوکار کے گانوں کی اجازت ہونی چاہیے یا نہیں؟ اور کیا اتنے بڑے بجٹ کے ساتھ کیے جانے والے ان شوز کے لیے بڑے گلوکاروں کے ساتھ معاملات کیوں نہیں طے پا سکے۔ پہلے جان لیتے ہیں کہ سوشل میڈیا پر اس پر کیا بات ہو رہی ہے۔’سجاد علی بھی اپنے کریئر کے آغاز پر لتا کے گانے گاتے تھے‘سجاد علی کے بیان پر انسٹا گرامپر اپنی پوسٹ میں لیو جان نامی صارف نے لکھا کہ ’سجاد علی اپنے کریئر کے بارے میں کہا کہیں گے۔ وہ اپنے کریئر کے آغاز میں لتا کے گانے گاتے رہے ہیں۔‘بشا نامی صارف نے سجاد علی کی حمایت میں لکھا کہ انھیں اس شو میں بطور جج شامل کیا جانا چاہیے تھے۔ نویرا خان لکھتی ہیں کہ ’پاکستان میں اگر کوئی اچھی چیز ہو رہی ہے تو ہونے دیں، غیر ضروری طور پر تنازع کھڑا کرنے کی کیا ضرورت ہے۔‘’شکر کریں کہ کوئی آپ کا گانا گانا چاہتا ہے‘معروف سنگر جواد احمد کہتے ہیں کہ وہ سجاد علی کی رائے سے اختلاف کرتے ہیں۔ بی بی سی اُردو سے گفتگو کرتے ہوئے جواد احمد کا کہنا تھا کہ سجاد احمد کو اپنا دل بڑا کرنا چاہیے۔ اُن کے بقول اگر آپ کے گانے کوئی ٹی وی پر آ کر گا دیتا ہے یا کسی میوزیکل شو میں کوئی اُمیدوار یہ گاتا ہے تو اس پر کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔ جواد احمد نے سجاد علی کا نام لیے بغیر کہا کہ ’آپ نے بھی ساری زندگی لوگوں کے گانے گائے ہیں، اگر کوئی نیا بچہ آپ کا گانا گانا چاہتا ہے تو اسے اجازت دیں۔ کیا فرق پڑتا ہے۔‘جواد احمد کہتے ہیں کہ ’پاکستان میں ویسے ہی بہت کم میوزیکل پروگرام ہوتے ہیں، یہ تازہ ہوا کا ایک جھونکا ہے جس کو سراہا جانا چاہیے۔‘جواد احمد کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آرٹسٹ اور گلوکار دیگر شعبوں کے مقابلے میں بہت زیادہ پیسہ کماتے ہیں۔اُن کا کہنا تھا کہ ’یہ لوگ پرائیویٹ فنکشن بھی کرتے ہیں اور دُنیا بھر میں کنسرٹس کرتے ہیں۔۔ ہمارے ملک میں کتنے لوگوں کی ایسی زندگی ہے۔ ان میں سے کچھ لوگ تو اربوں، کروڑوں روپے کماتے ہیں۔‘جواد احمد کہتے ہیں کہ اگر کوئی اُن کے گانے گانا چاہتا ہے تو اُنھیں کاپی رائٹس جیسا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ لیکن اگر کوئی فنکار چینل انتظامیہ سے ایسا مطالبہ کرتا ہے تو اُنھیں بھی چاہیے کہ اگر کوئی فنکار کاپی رائٹس کلیم کر رہا ہے تو اس کے ساتھ معاہدہ کر لیں۔تاہم گلوکار حسن جہانگیر، جواد احمد سے اتفاق نہیں کرتے۔ بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ دُنیا بھر میں کاپی رائٹس کے معاملات کو سنجیدگی سے دیکھا جاتا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ سجاد علی، علی ظفر، علی عظمت یہ بڑے گلوکار ہیں، اگر پاکستان آئیڈل والے ان سے بات کر لیتے تو ان کے گانے بھی شو میں شامل ہو جاتے۔ حسن جہانگیر کے بقول شو میں شامل زیادہ تر افراد پرانے گاںے گا رہے ہیں، جو پہلے بھی بہت دفعہ مختلف میوزیکل شوز میں چل چکے ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ نوجوان نسل عاطف اسلم، سجاد علی اور علی ظفر جیسے گلوکاروں کو پسند کرتی ہے۔ لیکن ان گلوکاروں کے گانوں کی کمی محسوس کی جا رہی ہے۔ پاکستان کی میوزک انڈسٹری پر نظر رکھنے والے صحافی عمیر علوی کہتے ہیں کہ نوے کی دہائی میں ہونے والے میوزک شوز میں شریک نئے گلوکاروں پر ایسی کوئی پابندی نہیں تھی۔ بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ کاپی رائٹس کا معاملہ بہت پیچیدہ ہے۔ ایسے مقابلوں میں اگر کوئی نیا گلوکار کسی معروف سنگر کا گانا گاتا ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ سجاد علی کو بھی اپنے گانوں کے رائٹس دے دینے چاہییں۔ پاکستان آئیڈل کے معیار پر تبصرہ کرتے ہوئے عمیر علوی کا کہنا تھا کہ ابھی تو آڈیشنز چل رہے ہیں، جب مین راؤنڈ اور ووٹنگ شروع ہو گی تو اس میں دلچسپی بڑھے گی۔پاکستان میں کاپی رائٹس آرڈیننس 1962 کیا ہے؟ترقی پذیر ممالک میں انٹلیکچوئل پراپرٹی کو اتنی فوقیت نہیں دی جاتی اور یہاں کسی تخلیق کار کی تخلیق کو نقل اور چوری کرنا ایک معمول کی بات ہے جبکہ اس حوالے سے موجود قوانین پر عملدرآمد بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔اگر بات پاکستان اور انڈیا کی ہو تو دوسری درجنوں مشترک قدروں کے علاوہ موسیقی ایک ایسی چیز ہے جو ان ہمسایہ ممالک میں بسنے والوں کو جوڑتی ہے۔پاکستان میں اس حوالے سے کاپی رائٹس آرڈیننس 1962 رائج ہے جس میں میوزک یا گانے، میوزیکل ورک یا موسیقی کی کیٹگری میں رجسٹر ہوتے ہیں۔ پاکستان میں انٹلیکچوئل پراپرٹی سے متعلقہ قوانین کے ماہرین کہتے ہیں کہ ایک گانے کے کاپی رائٹس کے مالک افراد چار سے پانچ ہو سکتے ہیں۔مثلاً گانے کے بول لکھنے والا، گانے کا کمپوزر یا موسیقار، گانے والا یا گلوکار، اور ری مکِسنگ کرنے والا۔بی بی سی نے سنہ 2019 میں اس حوالے سے ایک آرٹیکل شائع کیا تھا جس میں اُس وقت میوزک کمپنی ای ایم آئی پاکستان کے چیف آپریٹنگ آفیسر ذیشان چوہدری کا کہنا تھا کہ آپ کسی دوسرے کے گانے کو مختلف انداز سے گا سکتے ہیں مگر اس کے لیے اجازت ضروری ہے۔اُن کے بقول ’ایک گانا جس کے رائٹس کسی مخصوص کمپنی یا فرد کے پاس ہیں اس کی اجازت سے کوئی بھی شخص اس گانے کی ریورژننگ (نئے انداز سے گانا) کر سکتا ہے جس کو ’کور سانگ‘ کہا جاتا ہے۔ اسی طرح اجازت اس بات کی بھی لے سکتے ہیں کہ آپ گانے کی کمپوزیشن وہی رکھیں گے مگر اس کے بول ایمپرووائز کریں گے اور یہ کاپی رائٹس کی اڈپٹیشن (موافقت) کہلاتی ہے۔ اسی طرح کسی گانے کی کمپوزیشن میں ایک خاص سُر کو آپ اپنے نئے گانے کے لُوپ میں چلا سکتے ہیں اور اس کو ’سیمپلنگ‘ کہتے ہیں۔‘ان کا کہنا تھا کہ درحقیقت آپ کسی کا گانا کسی بھی طرح استعمال کر سکتے ہیں مگر اس کے لیے اس گانے کے حقوق رکھنے والے کی اجازت درکار ہوتی ہے اور اگر آپ یہ نہیں لیتے تو آپ کاپی رائٹس کی خلاف ورزی کر رہے ہیں جو پاکستان میں جرم ہے۔بی بی سی نے سجاد علی کے بیان پر ردعمل کے لیے پاکستان آئیڈل کی انتظامیہ سے رابطہ کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ وہ سجاد علی کے بیان کا جائزہ لے رہے ہیں جس کے بعد اس بارے میں کوئی بیان جاری کیا جائے گا۔ ’لازوال عشق‘: ’سچی محبت کی تلاش‘ کے لیے بنایا گیا پروگرام پاکستان میں متنازع کیوں بنا؟25 کروڑ روپے کے بجٹ سے بننے والی فلم ’لو گورو‘: ’ایک بار ولن کا رول کیا تھا مگر وہ فلم چلی نہیں اس لیے اب تک ہیرو آتا ہوں‘’ہمیں فقیر بنا دیا گیا ہے‘: پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری جہاں ’چیک ملنے میں مہینوں لگ جاتے ہیں‘عروج آفتاب کی موسیقی پر لاہور، ’محبت‘ اور سانحات کا اثر

 
 

Watch Live TV Channels
Samaa News TV 92 NEWS HD LIVE Express News Live PTV Sports Live Pakistan TV Channels
 

مزید تازہ ترین خبریں

قانونی نوٹس پھاڑنے کے بعد ملتان سلطانز کے مالک علی ترین نے ’رنجشیں دور کرنے کے لیے‘ محسن نقوی کو خط لکھ دیا

وزیر اعظم انوار الحق کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد: پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں سیاسی ہلچل کی وجوہات کیا ہیں؟

جیل کی دیواروں میں محبت: ’میں نے اپنے بیٹے کے ساتھ جیل میں قید مرد سے شادی کی اور بچے کو جنم دیا‘

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی تعاون فریم ورک قائم کرنے کا اعلان

یرغمالیوں کی واپسی کا معاملہ: اسرائیل کا حماس پر جنگ بندی کے معاہدے کی ’واضح خلاف ورزی‘ کا الزام

توہین رسالت کے الزام میں سزائے موت پانے والی خاتون باعزت بری، ہائیکورٹ کا رہا کرنے کا حکم

ڈکی بھائی اور اُن کی اہلیہ کو ریلیف کے لیے 90 لاکھ کی رشوت کا الزام: این سی سی آئی اے کے چھ اہلکار جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے

صرف 6 گھنٹوں میں سوا کروڑ کے چالان.. سب سے زیادہ چالان کس بات پر کاٹا گیا؟

استنبول میں پاک۔افغان مذاکرات کا تیسرا دور بھی تعطل کا شکار

خیبر پختونخوا میں کابینہ کی تشکیل تک تبادلوں، تقرریوں اور بھرتیوں پر پابندی

فضا میں خطرے کی گھنٹی! پاکستان کے دو بڑے شہر آلودگی کی زد میں

پانچ مقدمات میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی ضمانت میں 25 نومبر تک توسیع

انڈین بلے باز شریاس ایئر کی ’تلی کی چوٹ‘ کتنی خطرناک ہے اور کیا اس عضو کے بغیر زندہ رہنا ممکن ہے؟

175 سالہ بہائی مذہب: امامِ غائب کے تصور سے جنم لینے والا ’خاموش عقیدہ‘ جو وحدت مذاہب کا پرچار کرتا ہے

ڈکی بھائی اور اُن کی اہلیہ کو ریلیف کے لیے 90 لاکھ کی رشوت لینے کا الزام: این سی سی آئی اے کے چار افسران سمیت چھ اہلکار گرفتار

عالمی خبریں تازہ ترین خبریں
پاکستان کی خبریں کھیلوں کی خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ سائنس اور ٹیکنالوجی