
آرمی پبلک اسکول پشاور پر ہونے والے دہشت گرد حملے کی گیارہویں برسی عقیدت اور احترام کے ساتھ منائی جا رہی ہے۔ سانحے کی یاد آج بھی ہر دل کو غمگین اور ہر آنکھ کو اشک بار کر دیتی ہے جبکہ اس موقع پر سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے تمام اضلاع میں سیکیورٹی اداروں کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔
سانحہ کی یاد میں ملک بھر میں سیاسی و سماجی تنظیموں ،سول سوسائٹی اوراین جی اوز کے زیر اہتمام شہداء کیلئے قرآن خوانی ، فاتحہ خوانی اور دعائیہ تقریبات کا اہتمام کیا جارہا ہے۔
سانحہ آرمی پبلک سکول کے شہداء کی یاد میں پشاور کے مختلف علاقوں میں بھی تقاریب، گھروں میں قرآن خوانی اور خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے کی مرکزی تقریب آج آرمی پبلک اسکول پشاور میں منعقد ہوگی جہاں شہداء کی قربانیوں کو یاد کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف عزم و ہمت کا اعادہ کیا جائے گا۔
حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس دن عقیدت و احترام کے ساتھ منائیں اور سیکیورٹی انتظامات پر مکمل عمل کریں تاکہ سانحہ کے شہداء کی یاد کو محفوظ انداز میں خراجِ تحسین پیش کیا جا سکے۔
صد رمملکت آصف علی زر داری نے آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملے کی 11ویں برسی کے موقع پر کہاہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کا عزم غیر متزلزل ہے،دہشت گردوں اور ان کے حامیوں، مالی مدد کرنے والوں، پناہ دینے والوں یا جواز فراہم کرنے والوں کے لیے کوئی نرمی نہیں ہو سکتی۔ شہدا کی قربانی ہمیں یاد دلاتی ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں ہماری قوم نے کتنی بھاری قیمت ادا کی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اس المناک واقعے میں معصوم بچوں، اساتذہ کی قربانی ہمارے قومی ضمیر پر ہمیشہ نقش رہے گی اور یہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہماری اجتماعی ذمہ داری کی یاد دہانی ہے۔وزیر اعظم نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ شہداء کو جنت الفردوس میں اعلیٰ درجات عطا فرمائے اور ان کے لواحقین کو صبر دے۔
یاد رہے کہ 16 دسمبر 2014 ء کی صبح دہشت گردوں نے پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں بزدلانہ کارروائی کرتے ہوئے 132 طالبِ علموں سمیت 141 افراد کو شہید کردیا تھا۔