فرینکلی سپیکنگ: سعودی عرب میں ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے روس کا نقطہ نظر


اقوام متحدہ میں روس کے نائب مستقل مندوب دمتری پولینسکی نے کہا کہ سابق امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے پل کا کردار ادار کرنے کے بجائے مسئلے مسئلے کا حصہ تھی۔عرب نیوز کے کرنٹ افیئرز کے پروگرام ’فرینکلی اسپییکنگ‘ میں بات کرتے ہوئے دمتری پولینسکی نے یوکرین کے تنازع کی پیچیدگیوں، سعودی عرب کے بین الاقوامی سفارتکاری میں ابھرتے ہوئے کردار، اور غزہ، سوڈان اور شام کے بحرانوں پر روس کے نقطہ نظر کی وضاحت کی۔سعودی عرب کی میزبانی میں امریکی حکام اور ان کے روس اور یوکرین کے ہم منصبوں کے درمیان علیحدہ بات چیت کے چند دن بعد ’فرینکلی سپییکنگ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے دمتری پولینسکی نے کہا کہ آپٹکس میں تبدیلی ہوتی  تو یہ تنازع کئی سال پہلے حل ہو چکا ہوتا۔دمتری پولینسکی نے کہا  کہ ’پچھلی (امریکی) انتظامیہ بدقسمتی سے مسئلے کا حصہ تھی، حل کا حصہ نہیں۔ اور اس نے اس مسئلے کو پیدا کرنے کے لیے بہت کچھ کیا، ایسی چیز قائم کرنے کے لیے جسے روس مخالف قرار دیا جاسکتا ہے نہ کہ یوکرین کے حق میں۔‘انہوں نے کہا کہ ’روس کو بھڑکانے کا یہ مہلک فیصلہ‘ یوکرین کے لیے تباہ کن نتائج کا باعث بن گیا، جس کے نتیجے میں کشیدگی بڑھ گئی اور اس کا نتیجہ فروری 2022 کے ماسکو کی خصوصی فوجی کارروائی کی صورت میں نکلا۔دمتری پولینسکی کے مطابق واشنگٹن کے اقدامات نے براہ راست اس تنازع کو بڑھاوا دیا۔ ’بائیڈن انتظامیہ ان میں سے تھی جو جنگ کو بڑھا رہی تھی، جو روس کو سٹرٹیجک شکست دینے کی کوشش کر رہی تھی، اور اس نے اپنے موقف کو آخر تک نہیں بدلا۔‘اس کے برعکس، پولینسکی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نقطہ نظر کی تعریف کی، جنہوں نے  رواں سال جنوری میں دوبارہ عہدہ سنبھال لیا۔پچھلے ہفتے ریاض میں ہونے والے مذاکرات میں ایک ڈرافت معاہدہ پر فریقین متفق ہوگئے تھے۔ (فوٹو: عرب نیوز)پولینسکی کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے انتظامیہ نے زمینی حقیقتوں کے مطابق ایک حقیقت پسندانہ نقطہ نظر اختیار کیا تھا۔’ٹرمپ انتظامیہ اسے بالکل مختلف انداز میں دیکھتی ہے، اور یہ صحیح نقطہ نظر ہے۔‘’وہ حقیقت پسند ہیں۔ وہ جنگ کے میدان کی اصل صورتحال کو سمجھتے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ یوکرینی حکومت اب ہار رہی ہے، اور اس لیے وہ نئے تجاویز پیش کر رہے ہیں، یہ حقیقت پسندانہ تجاویز ہیں اور واقعی دشمنی کو روکنے کے لیے ہیں، جو سب سے پہلے یوکرین کے لیے اچھا منظرنامہ ہوگا۔‘انہوں نے اس نقطہ نظر میں تبدیلی کو ایک مختصر تبصرے میں بیان کیا: ’صدر ٹرمپ نے بس آپٹیکس کو تبدیل کیا ہے۔‘پچھلے ہفتے ریاض میں ہونے والے مذاکرات میں ایک ڈرافت معاہدہ پر فریقین متفق ہوگئے تھے جس جس میں بحیرہ اسود میں جنگ بندی کے بدلے روس پر عائد پابندیوں میں نرمی کی تجویز دی گئی۔ ان بات چیت کے نتیجے میں سعودی عرب بین الاقوامی سفارتکاری کے مرکز کے طور پر سامنے آیا ہے۔پولینسکی نے سعودی عرب کے کردار کو سراہا اور امن کے لیے ریاض کے سرگرم رول پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ (فوٹو: اے پی)پولینسکی نے اس پیش رفت کا اعتراف کیا اور اس کا خیرمقدم کیا، اور عالمی سفارتکاری کے بدلتے منظرنامے کو اجاگر کیا۔’دنیا بدل رہی ہے اور سفارتکاری کے نئی مراکز ابھر رہے ہیں۔ پہلے جنیوا ہوتا تھا، لیکن اب جنیوا نے جو پوزیشن لی ہے اس سے اس کا تاثر خراب ہوا۔’وہ نیوٹرلٹی کا تاثر دیتے ہیں، لیکن وہ ایک نیوٹرل ملک کے طور پر عمل نہیں کرتے  ہیں۔‘پولینسکی نے سعودی عرب کے کردار کو سراہا اور امن کے لیے ریاض کے سرگرم رول پر ان کا شکریہ ادا کیا۔’اس پس منظر میں، ہمارے سعودی بھائیوں نے بہت، بہت مثبت کردار ادا کیا۔ انہوں نے ہم سے رابطہ کیا، امریکیوں سے رابطہ کیا، یوکرینیوں سے رابطہ کیا، اور انہوں نے بڑا اہم کردار ادا کیا۔‘

 
 

Watch Live TV Channels
Samaa News TV 92 NEWS HD LIVE Express News Live PTV Sports Live Pakistan TV Channels
 

مزید عالمی خبریں

برطانیہ کی امیگریشن قوانین میں بڑی تبدیلی

انڈیا کے شہر حیدرآباد میں 22 سالہ جرمن سیاح لڑکی سے ’گاڑی میں زیادتی‘

امریکہ نے ایرانی ڈرون نیٹ ورک پر پابندیاں عائد کر دیں

امریکی سینیٹر کی 25 گھنٹے سے زائد دورانیے کی تقریر، ریکارڈ قائم

امریکی سینیٹر کوری بُکر نے مسلسل 24 گھنٹوں سے زائد تقریر کرنے کا نیا ریکارڈ قائم کر دیا

’سونے کا شہر‘ منڈلے جہاں اب موت کی بو آتی ہے

اس مرتبہ انڈیا میں معمول سے زیادہ گرمی پڑے گی، محکمۂ موسمیات کی پیش گوئی

بھارتی ریاست گجرات کی پٹاخہ فیکٹری میں دھماکہ، 18 افراد ہلاک

میانمار: زلزلے سے اموات کی تعداد 2 ہزار 700 ہوگئیں

’روسی حملے کا خوف اور امریکہ کی بے رخی‘ کے سبب جرمنی میں جنگی تیاریوں میں تیزی، دفاعی بجٹ میں غیر معمولی اضافہ

وہ عرب شہر جہاں سنیما گھر ’مزاحمت‘ کی علامت سے مذہبی انتہا پسند تحریکوں کی نذر ہو کر ویران ہو گئے

ایران کو اپنے نیوکلیئر اور بیلسٹک میزائل پروگرام کے پھیلاؤ کو روکنا ہو گا، امریکہ

ایران کی سالمیت پر حملہ ہوا تو جوہری ہتھیاروں کا حصول مجبوری ہو گی: علی لاریجانی

غزہ میں 10 دن کے دوران اسرائیلی حملوں میں 322 بچے شہید ہوئے: یونیسیف

قطر گیٹ، نتن یاہو اور خفیہ ادارے کا سربراہ: رشوت اور فراڈ کا سکینڈل جس نے اسرائیل میں کھلبلی مچا دی

عالمی خبریں تازہ ترین خبریں
پاکستان کی خبریں کھیلوں کی خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ سائنس اور ٹیکنالوجی