علما یونیورسٹی میں "فیک نیوز کے تدارک اور ڈیجیٹل دور میں ماحولیاتی رپورٹنگ" پر پانچویں بین الاقوامی میڈیا کانفرنس کا کامیاب انعقاد


کراچی، پاکستان – 11 اور 12 اپریل 2025: علما یونیورسٹی میں "فیک کے تدارک اور ڈیجیٹل دور میں ماحولیاتی رپورٹنگ" کے موضوع پر منعقدہ پانچویں بین الاقوامی میڈیا کانفرنس کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ اس دو روزہ اہم موضوعات پر مبنی کانفرنس میں ملک و بیرونِ ملک سے نامور صحافیوں، محققین، ماہرین ماحولیات اور جامعات کے اساتذہ نے شرکت کی اور ڈیجیٹل عہد میں میڈیا کی سچائی، غلط معلومات اور ماحولیاتی شعور جیسے اہم موضوعات پر گہرائی سے گفتگو کی۔ کانفرنس کا آغاز وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر منصور الظفر داؤد کے خطبہ استقبالیہ سے ہوا، جس کے بعد مہمانِ خصوصی، آج ٹی وی نیٹ ورک اور بزنس ریکارڈر کے چیف ایگزیکٹوآصف زبیری نے کلیدی خطاب کیا۔ انہوں نے اپنے چالیس سالہ صحافتی تجربے کی روشنی میں "ڈیپ فیکس"، جعلی خبروں اور مصنوعی ذہانت سے پیدا ہونے والے چیلنجز پر روشنی ڈالی اور اس بات پر زور دیا کہ موجودہ دور میں معتبر صحافت اور عوامی اعتماد کی بحالی ازحد ضروری ہے۔ افتتاحی اجلاس کے اختتامی کلمات رجسٹرار اور کانفرنس کے کوـ چیئر سید کاشف رفیع نے پیش کیے، جنہوں نے علما یونیورسٹی کے اس وژن کو اجاگر کیا کہ وہ علم و تحقیق کے تبادلے اور سماجی اثرات کے فروغ کے لیے ایک فعال پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے۔ کانفرنس کے دونوں دن پاکستان کی بڑی اور نامور جامعات سے تعلق رکھنے والے شعبہ میڈیا کے صدر اور پروفیسر وں نے شرکت کی اس کے علاوہ محققین کی جانب سے تحقیقی مقالات پیش کیے گئے، جنہیں علمی و فکری لحاظ سے نہایت بصیرت افروز اور فکر انگیز قرار دیا گیا۔ ان سیشنز کی صدارت اور معاونت ماہرین تعلیم نے انجام دی، پروفیسر ڈاکٹر عصمت آرا، صدر شعبہ ابلاغ عامہ، جامعہ کراچی اور کو چیئر ڈاکٹر فاطمہ انجاری (SZABIST)؛ پروفیسر ڈاکٹر ارم حفیظ، صدر شعبہ میڈیا سائنس، اقرا یونیورسٹی (ایئرپورٹ کیمپس) اور ڈاکٹر ثوبیہ عثمان، اقرا یونیورسٹی (مین کیمپس)؛ پروفیسر ڈاکٹر مجیب ابڑو، صدر شعبہ میڈیا اینڈ کمیونیکیشن اسٹڈیز، شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپور ڈاکٹر دستار چانڈیو، شعبہ میڈیا سائنس، شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی نوابشاہ؛ ڈاکٹر مسرور خانم، صدر شعبہ ابلاغ عامہ، وفاقی اردو یونیورسٹی، اور ڈاکٹر عظمٰی قاضی، صدر شعبہ میڈیا۔گرین وچ یونیورسٹی؛ جبکہ ڈاکٹر طحہ شبیر، ہمدرد یونیورسٹی نے سیشنز کی صدارت کی اور ان کی معاونت ڈاکٹر آفتاب مدنی (SBBU) نے کی اور چھٹے اور آخری سیشن کی صدارت IBA سکھر کے سابق سربراہ ڈاکٹر رمضان پہور نے کی اور ڈاکٹر عثمان فاروق (انڈس یونیورسٹی) نے معاونت کی۔ پہلے دن کا ایک اہم اور جامع مباحثہ "ڈیپ فیکس اور اے آئی مواد: غلط معلومات کا نیا محاذ" کے عنوان سے منعقد ہوا، جس کی نظامت برج پبلک ریلیشنز کے CEO ذیشان الرب جعفری نے کی۔ اس مباحثے میں شریک مقررین میں شامل تھے: ڈاکٹر نزہت خان، ؛ شبینہ فراز، سینئر صحافی، بی بی سی اردو اور ڈان؛ امبر رحیم شمسی ، صحافی اور سابق ڈائریکٹر، CEJ-IBA؛ دانش راشدی، ؛ اور منازہ صدیقی، ایگزیکٹو پروڈیوسر، جیو نیوز (انٹرنیشنل)۔ اس سیشن کی صدارت جناب زاہد حمید، سی ای او، اپیرل زون نے کی، جنہوں نے صنعت کی بصیرت اور عملی اقدامات کا تذکرہ کیا۔ دوسرے دن کا آغاز ڈاکٹر محمد فہد ہمایوں، اسسٹنٹ پروفیسر، یونیورسٹی آف ایونسویل (امریکہ) کے کلیدی خطاب سے ہوا، جنہوں نے عالمی سطح پر ڈیجیٹل صحافت، جھوٹی معلومات اور میڈیا لٹریسی پر مبنی تحقیقی زاویے پیش کیے۔ اس کے بعد دوسرا اہم پینل مباحثہ "ماحولیاتی وکالت میں صحافت کا کردار" کے عنوان سے منعقد ہوا، جس کی میزبانی ڈیجیٹل و ماحولیاتی صحافی سید فیصل کریم نے کی۔ مقررین میں معروف ماہر ماحولیات توفیق پاشا موراج شبینہ فراز، دانش راشدی سربراہ، IUCN سندھ و بلوچستان ، ڈاکٹر نزہت خان،سی ای او، بلو نیٹ پلس اور سابق ڈی جی، نیشنل انسٹیٹیوٹ آف اوشیانوگرافی، منزہ صدیقی اور کمال صدیقی ، انعام یافتہ صحافی اور سابق ڈائریکٹر، CEJ-IBA؛شامل تھے، جنہوں نے ماحولیاتی بحران کے حوالے سے میڈیا کے کردار، پالیسی سازی اور عوامی فہم کو اجاگر کیا۔ اختتامی اجلاس میں ڈاکٹر ماجد علی، پی ایچ ڈی محقق، TU Dresden (جرمنی) نے کلیدی خطاب کیا، جنہوں نے MENA خطے میں ہائیڈروجن ٹیکنالوجیز کے میڈیا میں بیانیے پر تحقیق پیش کی۔ اس کے بعد معروف ماحولیاتی صحافی، محترمہ عافیہ سلام نے اختتامی کلیدی خطاب کیا، جنہوں نے موسمیاتی ذمے داری سے بھرپور رپورٹنگ کی اہمیت پر زور دیا۔ شہرت یافتہ اداکارہ اور پروڈیوسر محترمہ زیبا بختیار دوسرے روز کے خاص مہمان کی حیثیت سے شرکت کی۔ تمام معزز مہمانان، مقررین، ماڈریٹرز اور مہمانانِ خصوصی کو کانفرنس چیئر پروفیسر ڈاکٹر یاسمین سلطانہ فاروقی، ڈین فیکلٹی آف میڈیا اینڈ ڈیزائن، اور کو چیئر سید کاشف رفیع ، رجسٹرار علما یونیورسٹی کی جانب سے شیلڈز اور تحائف پیش کئے گئے۔ اختتامی کلمات میں پروفیسر ڈاکٹر یاسمین سلطانہ نے چانسلر جناب نعمان عابد لاکھانی (تمغۂ امتیاز) اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر منصور الزفار داؤد کی مستقل رہنمائی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کانفرنس کے کو چیئر سید کاشف رفیع کی قیادت اور مسلسل تعاون کو سراہا، فیکلٹی اراکین – طیبہ، عبداللہ اور طاہرہ – کے ساتھ ساتھ طلباء اور عملے کی بھرپور خدمات کو سراہا، اور قومی و بین الاقوامی شرکاء کی شرکت کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے علما یونیورسٹی کے علمی معیار اور عالمی مکالمے کے عزم کو دہرایا، جس نے مسلسل پانچ برس سے اس بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کی ہے۔ کانفرنس کے شراکت داروں کا بھی خصوصی شکریہ ادا کیا گیا، جن میں نعمان گروپ آف کمپنیز، گلوبل ایجوکیشن کنسلٹنٹ سوسائٹی، ریپیڈو، دی انٹیلیکٹس کلب، روٹری ڈسٹرکٹ 3271، روٹری کلب آف کراچی پرل، فیضان اسٹیلز، مائیکو، ڈیلی اوصاف، ڈاکٹر عیسیٰ لیبارٹری، الکرم ٹاولز، پاکستان گارڈین، اسکائی ٹیک، کو آرٹس، ہماری ویب، بز ٹوڈے، اے زیڈ بی، عارف حبیب لمیٹڈ، اے بی این نیوز، کلپسل اور پاکستان مرکنٹائل ایکسچینج۔ یہ علمی و تحقیقی کانفرنس ، احتساب اور ماحولیاتی ذمے داری کے عزم کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔

 
 

Watch Live TV Channels
Samaa News TV 92 NEWS HD LIVE Express News Live PTV Sports Live Pakistan TV Channels
 

مزید تازہ ترین خبریں

ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ کیا حکومتی معاشی پالیسیوں کا نتیجہ ہے یا وجوہات کچھ اور ہیں؟

’10 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے عوض جنگ بندی معاہدے پر مذاکرات کی تجویز‘: حماس کا مشاورت کے بعد جواب دینے کا وعدہ

حماس کا اسرائیلی جنگ بندی کی تجویز پر غور، جلد از جلد جواب دینے کا وعدہ

عمران خان کی ترسیلات زر کو محدود کرنے کی کال کے باوجود بیرون ملک مقیم شہری اب زیادہ رقوم کیوں پاکستان بھیج رہے ہیں؟

’مذہبی و ثقافتی تہوار بیساکھی میلہ‘ جو ہزاروں انڈین سکھوں کی پاکستان یاترا کا سبب بنتا ہے

سندھ کے بعد راولپنڈی میں بھی ’کے ایف سی‘ برانچ پر حملہ: ’10 سے 12 نامعلوم افراد بیس بال اور کیل لگے ڈنڈے اٹھائے اندر داخل ہوئے‘

بیلجیئم میں گرفتار ہونے والے ہیروں کے مفرور تاجر میہل چوکسی کو انڈیا وطن واپس کیوں لانا چاہتا ہے؟

دندان سازوں کا بین الاقوامی دارالحکومت ’لاس الگودونس‘ امریکی سیاحوں کا مرکز کیسے بن گیا؟

وہ اپنی تصویروں جیسی نہیں تھیں۔۔ اونیجا اینڈریو سے محبت کا دعویٰ کرنے والا یہ پاکستانی نوجوان آخر کون ہے؟

خلیل الرحمان قمر کے 'ہنی ٹریپ' اور اغوا کا مقدمہ، خاتون سمیت تین مجرمان کو قید کی سزا

ایران کے شہر مہرستان میں آٹھ پاکستانی شہریوں کا قتل: ’مرنے والوں کے ہاتھ، پاؤں بندھے ہوئے تھے، کمر میں گولیاں ماری گئیں‘

آرمی چیف سے ملاقات پر امریکی وفد سے گِلے شکوے: ’آپ نے تو عمران خان کی رہائی کا وعدہ کیا تھا‘

روزگار کے لیے ایران جانے والے آٹھ پاکستانیوں کی ہلاکت: ’دلشاد واپس پاکستان آنا چاہتے تھے، انھیں وہاں دھمکیاں مل رہی تھیں‘

پورے گھر میں ایک بھی اے سی نہیں۔۔ مکیش امبانی کا عالیشان محل بغیر اے سی کے کیسے ٹھنڈا رہتا ہے؟

کیا اب ہمارا سمارٹ فون واقعی اتنا مضبوط ہے کہ اس پر سکرین پروٹیکٹر یا کیس لگانے کی ضرورت نہیں: 30 دنوں پر محیط ایک دلچسپ تجربہ

عالمی خبریں تازہ ترین خبریں
پاکستان کی خبریں کھیلوں کی خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ سائنس اور ٹیکنالوجی