
"میری چھوٹی بہن کی شادی 1996 میں ہوئی تھی، اس وقت میری عمر صرف 26 سال تھی، مگر میں کام میں اتنا مصروف تھا کہ شادی کا وقت ہی نہیں ملا۔ بیرون ملک کنسرٹس ہوتے تھے، شو ختم ہوتا تو دوسرا طے ہوجاتا۔ جب بھی کوئی شادی کا ذکر کرتا تو میرا سانس رکنے لگتا تھا، لگتا تھا جیسے کوئی بہت بڑی ذمے داری سر پر آ جائے گی۔"
ملک کے مقبول ترین گلوکاروں میں شمار ہونے والے علی عظمت نے آخرکار دیر سے شادی کرنے کی اصل وجہ بتا دی۔ نجی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ جوانی میں ان کے مداحوں کی تعداد لاکھوں میں تھی، لیکن دل کے کسی کونے میں شادی کا خوف ہمیشہ موجود رہا۔
انہوں نے بتایا کہ گانے، شو، ٹورز اور شہرت کی دوڑ میں وقت گزر گیا، اور دیکھتے ہی دیکھتے وہ 40 برس کے ہوچکے تھے۔ تب احساس ہوا کہ زندگی صرف سٹیج پر تالیوں کی گونج کا نام نہیں بلکہ گھر، سکون اور رفاقت کی بھی ضرورت ہے۔ اسی احساس کے ساتھ انہوں نے ماڈل اور اداکارہ فریحہ خان سے شادی کا فیصلہ کیا۔
علی عظمت کا کہنا تھا کہ شادی کے بعد زندگی میں سکون آگیا ہے اور اب وہ اپنے دو بچوں کے ساتھ خوشحال زندگی گزار رہے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ انسان جب ذمہ داری کو خوف نہیں بلکہ عزم کے ساتھ قبول کرے تو زندگی خود خوبصورت ہوجاتی ہے۔