ہائی بلڈ پریشر کو خاموش قاتل کہا جاتا ہے، جو دل کے امراض، ہارٹ اٹیک اور فالج جیسے خطرات کو بڑھا دیتا ہے۔ لیکن حیرت انگیز طور پر، اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے مہنگی ادویات کی نہیں، بلکہ ایک معمولی تبدیلی کی ضرورت ہے!
امریکا میں کی گئی تحقیق کے مطابق، روزانہ صرف ایک چائے کے چمچ کے برابر نمک کم کرکے بلڈ پریشر کو ادویات جتنا کم کیا جا سکتا ہے۔
نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کی اسٹڈی میں بتایا گیا کہ ہائی بلڈ پریشر کے مریض اگر غذا میں نمک کی مقدار کم کر دیں تو 70 سے 75 فیصد تک بلڈ پریشر کی کمی ممکن ہے، چاہے وہ دوا استعمال کر رہے ہوں یا نہ کر رہے ہوں۔
تحقیق میں 50 سے 75 سال کے 213 افراد شامل تھے، جنہیں ایک ہفتے تک زیادہ اور دوسرے ہفتے کم نمک والی غذائیں دی گئیں۔ نتائج نے ثابت کیا کہ کم نمک والی خوراک سے نہ صرف فوری بہتری آئی بلکہ مریضوں کا بلڈ پریشر بھی کافی حد تک مستحکم رہا۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق، ہر تین میں سے ایک بالغ فرد ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہے، جو دل، گردے اور دماغی صحت پر تباہ کن اثرات ڈال سکتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ نمک کم کرنے سے صحت پر کوئی منفی اثر نہیں ہوتا، البتہ کھانے کا ذائقہ کم پسند آ سکتا ہے، لیکن وقت کے ساتھ زبان اس تبدیلی کی عادی ہو جاتی ہے۔
کیا آپ اپنی زندگی کو صحت مند بنانے کے لیے اتنی معمولی قربانی دینے کو تیار ہیں؟ یہ تحقیق جرنل JAMA میں شائع ہوئی ہے اور صحت مند زندگی کے لیے اہم رہنمائی فراہم کرتی ہے۔