
اہم نکات:دہشت گردی خواہ کہیں سے بھی ہو اسے جڑ سے ختم کریں گے: خواجہ آصفجعفر ایکسپریس حملہ، وزیراعظم دورۂ بلوچستان کے لیے روانہسپیکر قومی اسمبلی کا آپریشن کی کامیابی پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسینجعفر ایکسپریس حملہ: ’ہم 20 لوگ ایک ساتھ تھے، صرف تین زندہ بچ گئے‘پاکستان نیوزی لینڈ سیریز: قومی ٹیم کرائسٹ چرچ پہنچ گئیدریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے خلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد پیشوزیراعلیٰ سندھ نے اسمبلی کے اجلاس کے دوران دریائے سندھ سے چھ نہریں نکالنے کے خلاف قرارداد پیش کی ہے۔اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ سے نہریں نکالنے سے سندھ میں پانی کا بحران پیدا ہو سکتا ہے اور صوبے میں زراعت کی پیدوار کو نقصان پہنچے گا اور لوگوں کی زندگیاں متاثر ہوں گی۔ان کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی نہریں نکالنے کے منصوبے کو غیرقانونی اور غیر آئینی سمجھتے ہوئے مسترد کرتی ہے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ اسمبلی اس منصوبے کو باہمی اتفاق رائے پیدا ہونے تک فوری طور پر روکنے کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔دہشت گردی خواہ کہیں سے بھی ہو اسے جڑ سے ختم کریں گے: خواجہ آصفوزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ’حکومت پاکستان اور پاک فوج کا پختہ ارادہ ہے کہ دہشت گردی خواہ کہیں سے بھی آ رہی ہے اسے جڑ سے اکھاڑ کر ختم کریں گے۔‘ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری ہے اور ابھی ختم نہیں ہوئی۔وزیر دفاع نے کہا کہ ’ہماری اب افواج نے جو کردار ادا کیا ہے اس میں اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ کم سے کم نقصان میں بہترین کارکردگی دکھائی گئی۔ دہشت گردی کے خلاف آپریشن کی ہے ایک تاریخ رقم کی گئی ہے جو ایک سنہرا باب بن گیا۔‘ان کے مطابق ’پاکستان کی فوج اور حکومت کا مسمم ارادہ ہے کہ دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا اور نیست و نابود کر دیا جائے گا۔‘جعفر ایکسپریس حملہ، وزیراعظم دورۂ بلوچستان کے لیے روانہوزیراعظم شہباز شریف بلوچستان کے دورے کے لیے روانہ ہو گئے ہیں جہاں وہ صوبے کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی اور سکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیں گے۔وہ امن عامہ کی صورتحال کے بارے میں اعلیٰ سطح کے ایک اجلاس کی بھی صدارت کریں گے۔واضح رہے کہ گذشتہ روز جعفر ایکسپریس پر حملے میں آئی ایس پی آر کے مطابق 21 افراد ہلاک اور سکیورٹی فورسز کے چار اہلکار جان سے گئے، جبکہ 33 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔ اس حملے میں یرغمال بنائے گئے ایک سو سے زائد افراد کو بازیاب کروا لیا گیا ہے۔جعفر ایکسپریس حملہ: ’ہم 20 لوگ ایک ساتھ تھے، صرف تین زندہ بچ گئے‘بلوچستان کے ضلع کچھی (بولان) میں مسافر ٹرین پر حملے کے بعد جوابی کارروائی اور مغویوں کی بازیابی کے لیے جاری آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے۔ حکام نے 33 حملہ آوروں اور 21 مسافروں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ٹرین میں 400 سے زائد مسافر سوار تھے جن میں سے 300 کے لگ بھگ مسافروں کو جائے وقوعہ سے قریبی شہر مچھ اور کوئٹہ پہنچایا دیا گیا ہے۔بازیاب ہونے والوں میں 30 سے زائد مسافر زخمی بھی ہیں جنہیں مچھ کے ریلوے سٹیشن پر ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد ایمبولینسز کے ذریعے کوئٹہ کے مختلف ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا۔عینی شاہدین نے کیا دیکھا؟ تفصیل کے لیے کلک کریںسپیکر قومی اسمبلی کا آپریشن کی کامیابی پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسینسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز نے جعفر ایکسپریس آپریشن کی کامیابی سے تکمیل پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا۔قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے کہا کہ ایک مشکل ترین آپریشن انتہائی مہارت کے ساتھ مکمل کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ نہتے اور معصوم شہریوں کی جان و مال کو نقصان پہنچانے والوں کا اسلام اور اس ملک سے کوئی تعلق نہیں۔ حکومت اور ریاست معصوم شہریوں پر حملہ کرنے والوں کو ہر محاذ پر شکست دینے کے لیے پر عزم ہیں۔پاکستان نیوزی لینڈ سیریز: قومی ٹیم کرائسٹ چرچ پہنچ گئیپاکستان کرکٹ ٹیم نیوزی لینڈ کے ساتھ پانچ میچز کی سیریز کھیلنے کے لیے کرائسٹ چرچ پہنچ گئی ہے۔پی سی بی کے مطابق پاکستانی ٹیم نے کل آرام کیا اور آج مقامی وقت کے مطابق ایک بجے پریکٹس کرے گی۔پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پانچ میچز کی سیریز 16 مارچ سے شروع ہوگی۔موڈیز نے پاکستانی بینکنگ شعبے کا درجہ مستحکم سے مثبت قرار دے دیاکریڈٹ ریٹنگ کی عالمی ایجنسی موڈیز نے بدھ کو پاکستان کے بینکنگ شعبہ کے پیش منظر کو ’مستحکم‘ سے ’مثبت‘ میں اپ گریڈکرنے کا اعلان کیا ہے۔پاکستان کی سرکاری نیوز ایجنسی اے پی پی کے مطابق یہ فیصلہ پاکستان کے معاشی حالات میں بہتری اور بینکوں کی مالی کارکردگی میں استحکام کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا۔ موڈیز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی معیشت میں بہتری آ رہی ہے۔موڈیز نے کہا کہ پاکستان کی معیشت 2025 میں 3 فیصد تک بڑھنے کی توقع ہے جبکہ 2024 میں یہ شرح 2.5 فیصد اور 2023 میں 0.2 فیصد تھی۔م وڈیز کے مطابق ملک میں مہنگائی 2024ء میں اوسطاً 23 فیصد تھی جو 2025ء میں 8 فیصد کی اوسط تک کم ہو سکتی ہے۔