
بھارتی حکومت نے ایک اور شرمناک قدم اٹھاتے ہوئے پاکستان کے اولمپک ہیرو ارشد ندیم کا انسٹاگرام اکاؤنٹ بھارت میں بلاک کر دیا ہے۔ جی ہاں، وہی ارشد ندیم جس نے حالیہ اولمپکس میں نیرج چوپڑا کو شکست دے کر طلائی تمغہ جیتا اور دنیا کی نظر میں پاکستان کا پرچم بلند کیا۔
جب کوئی بھارت سے ارشد ندیم کا انسٹاگرام ہینڈل @arshadnadeem29 کھولنے کی کوشش کرتا ہے تو ایک نوٹس سامنے آتا ہے:
"یہ اکاؤنٹ بھارت میں دستیاب نہیں ہے کیونکہ ایک قانونی درخواست پر اس کی رسائی محدود کی گئی ہے۔"
انسٹاگرام نے وضاحت دی ہے کہ یہ فیصلہ "قانونی اور انسانی حقوق کی جانچ" کے بعد مقامی قوانین کے مطابق کیا گیا ہے، لیکن پردے کے پیچھے کہانی کچھ اور ہے۔ یہ اقدام ایک منظم حکمتِ عملی کا حصہ لگتا ہے، جس کے تحت بھارت اُن تمام پاکستانی آوازوں کو خاموش کرنا چاہتا ہے جو عالمی سطح پر توجہ حاصل کر رہی ہیں۔
یہ پابندی ایسے وقت لگائی گئی ہے جب مقبوضہ کشمیر میں ایک حملے کے بعد بھارتی حکومت نے اچانک درجنوں پاکستانی سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بندش عائد کر دی، ان میں وہ اکاؤنٹس بھی شامل ہیں جن کی بھارت میں لاکھوں کی فالوونگ ہے۔ ارشد ندیم سے پہلے شعیب اختر اور باسط علی جیسے نام بھی اس فہرست میں شامل ہو چکے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ارشد ندیم کا ایکس (ٹوئٹر) اکاؤنٹ بھارت میں اب بھی قابلِ رسائی ہے، لیکن کب تک؟ یہ کہنا مشکل ہے کیونکہ جس رفتار سے بھارت پاکستانی آوازوں پر بندشیں لگا رہا ہے، اس سے لگتا ہے کہ اگلا نشانہ کون ہو گا یہ بھی طے شدہ ہے۔
ارشد ندیم نے پیرس اولمپکس میں 92.97 میٹر کی ناقابلِ یقین تھرو سے دنیا کو حیران کر دیا تھا۔ ان کی کارکردگی نے نہ صرف سونے کا تمغہ پاکستان کے نام کیا بلکہ بھارتی میڈیا اور فین بیس میں بھی تہلکہ مچا دیا۔ لیکن شاید بھارت کو یہی کامیابی ہضم نہیں ہوئی۔