’چھ مقامات پر 24 حملے‘: انڈیا نے چھ مئی کی شب پاکستان اور اس کے زیرِ انتظام کشمیر میں کن مقامات کو نشانہ بنایا؟


انڈیا کا دعویٰ ہے کہ اس نے منگل اور بدھ کی درمیانی شب پاکستان اور اس کے زیر انتظام کشمیر میں ’آپریشن سندور‘ کے تحت متعدد مقامات پر ’دہشتگردوں کے ٹھکانوں پر‘ حملے کیے ہیں۔ ادھر پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ انڈین فضائی حدود سے ہونے والے اِن حملوں میں بچوں اور خواتین سمیت آٹھ عام شہری ہلاک اور 35 زخمی ہوئے ہیں جبکہ دو افراد لاپتہ ہیں۔پاکستانی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ اب تک کی معلومات کے مطابق انڈیا نے چھ مقامات پر مختلف اسلحہ استعمال کرتے ہوئے مجموعی طور پر 24 حملے کیے ہیں۔منگل کی شب دیے گئے ایک بیان میں پاکستانی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ انڈیا کی جانب سے پاکستان کے صوبہ پنجاب میں احمدپور شرقیہ، مریدکے، سیالکوٹ اور شکرگڑھ جبکہ پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں کوٹلی اور مظفرآباد کو نشانہ بنایا گیا ہے۔انڈین حکومت نے پاکستان اور اس کے زیرِ انتظام کشمیر میں نو مقامات پر ’دہشتگردوں کے انفراسٹرکچر‘ کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا تھا تاہم اس نے اس تناظر میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں۔ اس کا دعویٰ ہے کہ ان حملوں میں عام شہریوں یا فوجی تنصیبات کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔پاکستانی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بی بی سی کو ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا ہے کہ انڈیا کے میزائل حملوں کے بعد جوابی کارروائی میں پاکستان نے انڈین فضائیہ کے دو جنگی طیارے اور ایک ڈرون مار گرایا ہے۔آئیے جانتے ہیں کہ انڈیا نے جن شہروں اور قصبوں کو نشانہ بنایا، وہ کہاں واقع ہیں اور وہاں کتنا نقصان ہوا ہے۔BBCاحمد پور شرقیہ (بہاولپور)احمد پور شرقیہ پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع بہاولپور میں واقع ایک تاریخی قصبہ ہے۔پاکستانی فوج کے ترجمان کے مطابق اس علاقے میں واقع مسجد سبحان کو نشانہ بنایا ہے جس پر چار حملے کیے گئے جن سے ’مسجد شہید ہوئی جبکہ اردگرد واقع آبادی کو بھی نقصان پہنچا۔‘ان کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں پانچ افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں ایک تین سالہ بچی، دو خواتین اور دو مرد شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان حملوں می 31 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔پاکستان اور اس کے زیرِ انتظام کشمیر پر انڈین حملوں میں آٹھ ہلاک، پاکستانی فوج کا دو انڈین طیارے اور ایک ڈرون گرانے کا دعویٰپاکستان اور انڈیا کی فوجی طاقت کا موازنہ: لاکھوں کی فوج سے بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز تکخیال رہے بہاولپور میں کالعدم تنظیم جیشِ محمد کا مرکزی ہیڈکوارٹر بھی واقع ہے اور مدرستہ الصابر اور جامع مسجد سبحان اسی کا حصہ ہیں۔BBCمریدکےمریدکے پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع شیخوپورہ میں واقع شہر ہے جو لاہور سے تقریباً 40 کلومیٹر شمال میں واقع ہے۔خیال رہے کہ لاہور کے نواح میں واقع اس قصبے میں جماعت الدعوۃ کا مرکز ’دعوۃ و الارشاد‘ بھی واقع ہے۔فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مریدکے میں مسجد اُم القرا اور اس کے اردگرد واقع کوارٹر چار انڈین حملوں کا نشانہ بنے ہیں اور ان حملوں میں ایک شخص ہلاک اور ایک زخمی ہوا ہے جبکہ دو افراد لاپتہ ہیں۔مظفرآبادیہ شہر پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کا دارالحکومت ہے جہاں کئی اہم دفاتر اور سرکاری عمارتیں موجود ہیں۔پاکستانی فوج کے ترجمان نے بتایا ہے کہ یہاں شوائی نالہ کے مقام پر ایک مسجد نشانہ بنی ہے جس کا نام مسجد بلال ہے۔بی بی سی کی نامہ نگار تابندہ کوکب کے مطابق شوائی نالہ مظفرآباد میں مرکزی سڑک پر واقع ہے جو اوپر پہاڑی تک جاتی ہے اور اس پہاڑی کے سب سے اوپر والے مقام کو شہید گلی کہا جاتا ہے۔وہ بتاتی ہیں کہ حملے کا نشانہ بننے والے شوائی اور اس سے متصل سماں بانڈی سے کچھ لوگ شہر کے دوسرے علاقوں میں منتقل ہو رہے ہیں۔ اس وقت گاڑیوں کی قطاریں ہیں، کچھ لوگ اپنے عزیزوں کی خیریت دریافت کرنے اور انھیں لے جانے کے لیے پہنچے ہیں جبکہ سکیورٹی فورسز علاقے میں پہنچ چکی ہیں۔پاکستانی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بلال مسجد پر سات حملے کیے گئے جن میں ایک بچی زخمی ہوئی ہے۔کوٹلیکوٹلی پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں اسلام آباد سے تقریباً 120 کلومیٹر کے فاصلے پر لائن آف کنٹرول کے قریب واقع ہے۔فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کوٹلی میں بھی ایک مسجد نشانہ بنی اور اس حملے میں ایک 16 سالہ لڑکی اور 18 سالہ نوجوان ہلاک جبکہ دو خواتین زخمی ہوئی ہیں۔Getty Imagesسیالکوٹسیالکوٹ دریائے چناب کے کنارے واقع صوبہ پنجاب کا ایک اہم شہر ہے۔ یہاں سے انڈیا کے زیرِ انتظام جموں کا علاقہ صرف 48 کلومیٹر کے فاصلے پر شمال کی سمت واقع ہے۔ورکنگ باؤنڈری ضلع سیالکوٹ کو انڈیا کے زیرِ انتظام علاقے سے الگ کرتی ہے۔فوج کے ترجمان کے مطابق سیالکوٹ کے شمال میں ورکنگ باؤنڈری گاؤں کوٹلی لوہاراں پر دو گولے داغے گئے جن میں سے ایک پھٹ نہیں سکا۔ ان کا کہنا ہے کہ اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔Getty Imagesشکرگڑھشکرگڑھ پنجاب کے ضلع نارووال کی تحصیل ہے۔ اس قصبے کے مشرق میں انڈیا کا ضلع گورداسپور جبکہ شمال میں جموں کا علاقہ ہے یعنی اس کی سرحد پاکستان اور انڈیا کی بین الاقوامی سرحد اور ورکنگ باؤنڈری دونوں سے ملتی ہے۔فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شکرگڑھ پر بھی دو گولے داغے گئے جن سے ایک ڈسپنسری کو معمولی نقصان پہنچا ہے۔پاکستان اور انڈیا کی فوجی طاقت کا موازنہ: لاکھوں کی فوج سے بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز تکپاکستان اور اس کے زیرِ انتظام کشمیر پر انڈین حملوں میں آٹھ ہلاک، پاکستانی فوج کا دو انڈین طیارے اور ایک ڈرون گرانے کا دعویٰ

 
 

Watch Live TV Channels
Samaa News TV 92 NEWS HD LIVE Express News Live PTV Sports Live Pakistan TV Channels
 

مزید پاکستان کی خبریں

انڈیا کے حملوں میں 31 افراد ہلاک اور 57 زخمی ہوئے: آئی ایس پی آر

بھارتی دہشت گردی سے 31 معصوم شہری شہید اور 71 زخمی ہوئے، ڈی جی آئی ایس پی آر

آرمی چیف کی ایئر ہیڈ کوارٹر آمد، بھارتی طیارے گرانے پر فضائیہ کو خراج تحسین پیش کیا

بھارت نے جارحیت کرکے جو فاش غلطی کی، اس کا خمیازہ اب اسے ضرور بھگتنا ہوگا، وزیراعظم کا قوم سے خطاب

شہیدوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیا جائے گا: وزیراعظم شہباز شریف کا قوم سے خطاب

سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ملٹری ٹرائل کو درست قرار دے دیا

بھارت نے خطے کے امن واستحکام کو خطرے میں ڈال دیا، صدر مملکت

بھارتی جارحیت میں شہید، لیفٹننٹ کرنل کے 7 سالہ بیٹے کی نماز جنازہ ادا

محکمہ موسمیات کی پاکستان میں آج سے اتوار تک بارش اور طوفان کی پیش گوئی

واہگہ بارڈر پر پرچم کشائی کی تقریب میں رش، بھارت کیجانب سناٹا چھایا رہا

پاکستان کے تمام ائیرپورٹس مکمل طور پر فعال ہیں، ائیرپورٹس اتھارٹی

بلوچستان اسمبلی میں اتفاق رائے سے بھارتی جارحیت کے خلاف قرارداد منظور

راولپنڈی کی تمام سوسائٹیز میں بلیک آؤٹ

پاک بھارت کشیدگی میں اضافہ خطے کے مفاد میں نہیں، افغان وزراتِ خارجہ

پاک فوج نے منڈل سیکٹرسری ٹاپ پر بھارتی پوسٹ تباہ کردی

عالمی خبریں تازہ ترین خبریں
پاکستان کی خبریں کھیلوں کی خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ سائنس اور ٹیکنالوجی