
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ہماری بہادر افواج کے انڈیا کو منہ توڑ جواب دے کر قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔‘وزیراعظم نے بدھ کو قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’انڈیا کے ناجائز قبضے والے کشمیر کےعلاقے پہلگام میں ایک افسوس ناک واقعہ ہوا، انڈیا نے اس کے بعد 10 میں منٹ میں ایف آر درج کی اور پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ شروع کر دی۔‘انہوں نے بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس واقعے کے تانے بانے انڈیا سے ملنے کے ہمارے پاس ناقابل تردید ثبوت ہیں۔ انڈیا کو اس واقعے مذمت کی توفیق نہیں ہوئی بلکہ انہوں نے اس کا مذاق اڑایا۔‘وزیراعظم نے کہا کہ ’مجھے پہلگام واقعے کی اطلاع اس وقت ملی جب میں ترکیہ میں تھا۔ اس کے بعد میں نے کاکول میں واشگاف الفاظ میں کہا تھا کہ اس واقعے سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں، اس کی تحقیقات کے لیے ہم تیار ہیں لیکن انڈیا نے ہماری پیشکش پر توجہ نہ دی۔‘’میں پاکستان کے 24 کروڑ عوام کو مبارک باد پیش کرنا چاہتا ہوں کہ پاکستان کی فوج 24 گھٹنے تیار تھی کہ کب انڈیا کے جہاز اڑیں اور کب ہم انہیں نشانہ بنا کر سمندر میں پھینکیں۔‘’انہیں اپنے رافیل جہازوں پر بڑا ناز تھا۔ کچھ دن قبل ان کے جہاز اڑے، میں اپنے ایئرچیف ظہیر بابر کو سلام پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے اور ان کے عقابوں نے انڈیا کے ان جہازوں کی کمیونیکشن لاک کر دی اور پھر وہاں سے واپس پلٹ گئے۔‘وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’ہمیں پوری خبر تھی کہ انڈیا کے کیا عزائم ہیں۔ ان کے جہاز اس حملے میں شامل تھے۔ انہوں پاکستان کے چھ علاقوں پر حملہ کیا۔ اس میں آزادکشمیر کے دو علاقے، بہالپور، شیخوپورہ اور سیالکوٹ میں حملے کیے۔‘وزیراعظم شہباز شریف نے انڈیا کے حملوں میں جان سے جانے والوں کے لیے فاتحہ خوانی بھی کرائی (فوٹو: اے ایف پی)’ہمارے عقابوں نے پانچ انڈین جہازوں جن میں تین رافیل تھے، وہ کشمیر میں جا گرے۔ اس کے علاوہ انڈیا کے دو ڈرونز بھی گرائے گئے۔ ہماری جانب سے احتیاط سے کام لیا گیا ورنہ ہم 10 طیارے بھی گرا سکتے تھے۔‘انہوں نے کہا کہ انڈیا نے ان حملوں میں نہتے بچوں اور خواتین کو نشانہ بنایا۔ ہم ان شہدا کے لیے سوگوار ہیں۔‘وزیراعظم نے اس موقعے پر جان سے جانے والوں کے لیے فاتحہ خوانی بھی کرائی۔