
پاکستان فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ انڈیا نے پاکستانی فضائی حدود کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے تین ایئر بیسز کو میزائل حملوں کا نشانہ بنایا، تاہم پاکستان کے جدید ایئر ڈیفنس سسٹم نے ان حملوں کو بروقت ناکام بنا دیا۔رات گئے ہنگامی پریس بریفنگ کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ’انڈیا کے جنگی طیاروں نے راولپنڈی کی نور خان ایئر بیس، چکوال میں واقع مرید ایئر بیس اور شورکوٹ میں قائم پی اے ایف بیس رفیقی کو نشانہ بنایا۔ یہ حملے فضا سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں کے ذریعے کیے گئے۔‘ترجمان کے مطابق چند میزائل ایئر بیسز کے قریب آ گرے تاہم، کسی قسم کے جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ بیشتر انڈین میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کر دیا گیا۔ پاک فضائیہ کے تمام تنصیبات اور اثاثے مکمل طور پر محفوظ ہیں۔‘ڈی جی آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان ایئر فورس کے پاس وہ تمام تکنیکی اور الیکٹرانک شواہد موجود ہیں جو یہ واضح کرتے ہیں کہ یہ میزائل کہاں سے فائر کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ’انڈیا ہمارے جواب کا انتظار کرے۔‘یہ ایئر بیسز کہاں واقع ہیں اور ان کی اہمیت کیا ہے؟ 2012 میں نور خان ایئر بیس کا نام ایئر مارشل نور خان کے اعزاز میں رکھا گیا تھا (فوٹو: ڈی جی پی آر ایئر فورس)نور خان ایئر بیسنور خان ایئر بیس جو پہلے ’پی اے ایف بیس چکلالہ‘ کے نام سے جانی جاتی تھی پاکستان ایئر فورس کا ایک مرکزی فضائی اڈہ ہے جو راولپنڈی کے چکلالہ علاقے میں واقع ہے۔یہ ایئر بیس 1935 میں برطانوی رائل ایئر فورس کے تحت قائم کی گئی اور بعد ازاں اسے پاک فضائیہ کے حوالے کر دیا گیا۔2012 میں اس بیس کا نام ایئر مارشل نور خان کے اعزاز میں رکھا گیا جنہوں نے 1965 کی جنگ میں ایئر فورس کی قیادت کی تھی۔شورکوٹ ایئر بیس (پی اے ایف بیس رفیقی)شورکوٹ ایئر بیس، جسے آج پی اے ایف بیس رفیقی کہا جاتا ہے، ضلع جھنگ کے قریب شورکوٹ میں واقع ہے۔ یہ بیس 1960 کی دہائی میں قائم کی گئی تھی اور بعد ازاں اسے 1965 کی جنگ کے سکواڈرن لیڈر سرفراز احمد رفیقی شہید کے نام سے منسوب کر دیا گیا۔یہ بیس پاکستان ایئر فورس کے اہم آپریشنل مراکز میں شمار ہوتی ہے جہاں جدید جنگی طیارے اور تربیتی سکواڈرنز تعینات ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان ایئر فورس کے پاس تکنیکی شواہد ہیں کہ میزائل کہاں سے فائر ہوئے (فوٹو: اے پی پی)مرید ایئر بیسمرید ایئر بیس ضلع چکوال کے علاقے مرید میں واقع ہے اور پاکستان ایئر فورس کے ڈرون پروگرام کا بنیادی مرکز تصور کی جاتی ہے۔یہ بیس 1942 میں برطانوی دور میں قائم کی گئی تھی اور قیام پاکستان کے بعد پی اے ایف کے زیر انتظام آ گئی۔2014 میں اس بیس کی اپ گریڈیشن کے بعد اسے مرکزی آپریشنل بیس کا درجہ دیا گیا جہاں بغیر پائلٹ کے ڈرون طیاروں اور ان سے متعلقہ سکواڈرنز کی تربیت و تعیناتی کی جاتی ہے۔